|

وقتِ اشاعت :   April 11 – 2015

گوادر ( بیورورپورٹ ) نیشنل پارٹی سر زمین، ساحل اور وسائل کی نگہبان ہے ۔ وسائل پر سو دا بازی کا سو چ نہیں سکتے ۔ بلوچستان کے ایک ایک پتھر کا تحفظ کیا جا ئے گا۔ ضلع گوادر کی اراضیات کو لینڈ ما فیا سے واگزار کر نے کا تہیہ کر رکھا ہے ۔ شو ر مچانے والوں کا ماضی داغ دار ہے ۔ پسنی کی اراضیات کے علاوہ نیوٹاؤن اور سنگار ہا ؤسنگ اسکیم کا بھی انہی عناصر نے بھر کس نکال کر او ر کمشن خوری کو فروغ دیا ہے۔ڈیم اور سڑ کوں کے منصوبوں میں رکاوٹ ڈالنے والے عوام کے خیر خواہ نہیں ۔ ا ن خیا لات کااظہار وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے یہاں گوادر میں سیوریج و نکاسی آ ب اور ٹر یمنٹ پلانٹ کے منصو بے کی سنگ بنیاد رکھنے کی تقر یب سے خطا ب کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ گوادر کی ترقی مقامی آ بادی کے شر کت کے بغیر بے معنی ہوگی جس کے پیش نظر صو بائی حکومت یہاں کے لوگوں کے معیار زندگی کوبہتر بنانے کے لےئے بھر پور کوشش کر رہی ہے صو بائی حکومت اپنے وسائل کے حوالے چائنا کی توسط سوشل سیکڑ میں تر قی کے لےئے کوشاں ہیں پا ک چائنا اکنا مک کوری ڈور ہمہ گیر منصو بہ ہے جس سے اس خطہ میں غیر معمولی اثرات مر تب ہونے والے ہیں گوادر کے لوگ یہاں پر موجود فنی اداروں سے استفادہ حاصل کر یں تاکہ وہ مستقبل کے چیلنجوں کا مقابلہ کرسکیں انہوں نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہتے کہ ہم انقلاب بھر پا کر چکے ہیں گوگہ ایک لر زتی ہوئی حکومت کی نظامت سنبھال رہے ہیں مگر فخر کے ساتھ کہتے ہیں ہمارا دامن صاف ہے ریکوڈک اور دیگر منصوبوں کے حو الے سے ہم پر جو الزام تراشی کی جارہی ہے وہ کھسیانی بلی کھمبہ نوچنے کے متر ادف عمل ہے کیونکہ الزام تراشی کر نے والے عناصر نے ماضی میں بلوچستان کے ساتھ نا انصافی کی حد کی تھی ریکو ڈک پر شو ر مچانے والے حقا ئق کو تو ڑ مروڑ کر پیش کر ر ہے ہیں نیشنل پارٹی سر زمین، ساحل اور وسائل کی نگہبان ہے ریکوڈک بہت بڑا منصوبہ ہے ہم بلو چستان کا ایک پتھر بھی فروخت کر نا گناہ کبیر ہ سمجھتے ہیں جھوٹے الزام لگانے والوں کے خلاف بہت جلد عدالتی چارہ جوئی بھی کرینگے انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے انتخابی منشور کے مطابق پسنی میں اراضیات کی سٹلمنٹ منسوخ کردی تھی کیونکہ پسنی میں اراضیات کی سٹلمنٹ کے ذریعے غر یب زمینداروں اور سرکاری اراضیات کو بے دریغ طور پر لینڈ ما فیا نے اپنے نام اندراج کرا یا پسنی ڈریجنگ کے منصوبے کو مالی منفعت کی خاطر پائپ لائن میں ڈالا گیا لیکن ہماری حکومت نے اس کو قابل عمل بنا یا جس سے ما ہی گیروں کو فاعدہ ملے گا اور ما ہی گیر ی کی صنعت پروان چڑ ھے گی جس سے سیخ پا ہو کر صو بائی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا یا جارہا ہے کمیشن خوری کا رجحان انہی عناصر نے فروغ دیا لیکن موجودہ حکومت نے کمیشن خوری کا خاتمہ کیا ہے اگر کسی بھی زمیندار یا متا ثرین کو اس ضمن میں کوئی شکا یت ہے تو مجھ سے براہ راست رابط کر ے پسنی کے اراضیات کو جس طر ح لینڈ مافیا سے واگزار کر ایا گیا ہے اسی طرح ضلع گوادر میں دیگر مو ضع جات میں ہونے والے بے قا عد گیوں کی بھی تحقیقا ت کی جائینگی۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کے فری ٹر یڈ زون کے متا ثرین کو معاوضوں کی دائیگی کے سا تھ ساتھ ان کو متبادل پلاٹ بھی دےئے جا ئینگے جبکہ شمبے سما عیل کے مکینوں جنکو پہلے سے ما لکا نہ حقوق دےئے گئے ہیں ان کو اس حوالے سے در پیش مسائل سے بھی چھٹکارہ دلا یا جا ئے گا۔ انہوں نے تقر یب میں خواتین کی بڑ ی تعداد کی موجودگی کی مناسبت سے کہاکہ خواتین بھی معاشرہ کا حصہ ہیں ان کی بھی تمام شعبہ جات میں نمائندگی اور کردار ہونا چا ہےئے حقوق نسواں کی ترقی کے لےئے ہرممکن اقدامات کےئے جائینگے۔انہوں نے کہا کہ گوادر میں سیوریج لائن کا منصوبہ مکمل ہونے کے بعد شہریوں کے مسائل میں کمی آ ئے گی انشاء اللہ یہ منصوبہ اپنے مقررہ وقت میں مکمل ہوگا انہوں نے کہا کہ وفا قی حکومت نے مکران میں اے جی آ فس کے قیام کی منظوری بھی دی ہے بہت جلد اے جی آ فس کا م شروع کر ے گا۔ انہوں نے ضلع گوادر کے بلد یاتی اداروں کے لےئے پانچ کروڑ روپے کی گرانٹ، ضلع گوادر کے زمینداروں کے لےئے پانچ ہزار بلڈوزر گھنٹہ اور خواتین کے لےئے تیس لاکھ روپے کی سلائی مشین کی فراہمی کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ رواں سال گوادر میں گر لز کالج کی تعمیر شروع کی جائے گی اور پشکان میں سمندری کٹاء کے لےئے بھی اقدامات کےئے جا ئینگے۔ تقر یب سے چیف سیکریڑی بلوچستان سیف اللہ چھٹہ اور نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکر یڑی جنرل ڈاکٹر یاسین بلوچ نے بھی خطاب کیا۔ تاہم ضلع کونسل اور میونسپل کمیٹی گوادر کے چےئر مین بابوگلاب اور عابد رحیم سہرابی نے شہر ی مسائل کے حل کے لےئے سپاسنامہ پیش کیا ۔ بعدازاں وزیراعلی بلوچستان نے اےئر پورٹ روڑ اور جی ڈی اے اسکول کے نیو اسٹو ڈنٹ ہاسٹل کے بلاک کے منصوبوں کا بھی افتتاح اور نیو بس ٹرمینل کے تعمیراتی کام کابھی معائنہ کیا۔ اس موقع پر ضلع کونسل کیچ کے چےئر مین حاجی فدا دشتی، نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر حمید حاجی بھی موجود تھے۔درایں اثناء گورنمنٹ ٹیچر ایسوسی ایشن گوادر کے ایک وفد نے ضلعی صدر عطاء حیدر اور جنرل سیکر یٹری کہد ہ عبدالباقی کی قیادت میں وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ سے ملاقات کر کے تعلیمی مسائل اور ای سی ڈی اساتذہ کے تنخواہوں کی بندش سے آ گاہ کیا جس پر انہوں نے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرادی ہے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ ساحل اور وسائل کا تحفظ ہر حال میں کرینگے، ساحل کو فروخت کرنے والے کو گوادر کے عوام بخوبی جانتے ہیں، لینڈ مافیا پر مضبوط ہاتھ ڈال چکے ہیں، گوادر پر پہلا حق یہاں کے باسیوں کا ہے، نیشنل پارٹی کی پالیسیوں کو وقت اور حالات نے درست ثابت کر دیا، شادی کور اور سواڑ ڈیم کی تعمیر میں رکاوٹ بننا عوام دشمنی ہے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے دی گئی بریفنگ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر اعلیٰ سرکاری حکام، نیشنل پارٹی کے قائدین، بلدیاتی اداروں کے نمائندوں سمیت سیاسی و سماجی شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد بھی موجود تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ نیشنل پارٹی بلوچستان کے عوام کو ملک کے ترقی پسند اور جمہوری قوتوں کے ساتھ جوڑ کر آئین کی بالادستی ، قانون کی حکمرانی، سماجی انصاف ، محکوم طبقات کی داد رسی ، بلوچستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے جدوجہد کو تقویت دے گی، انہوں نے کہا کہ وقت اور حالات نے نیشنل پارٹی کی پالیسیوں اور وژن کو درست ثابت کر دیا ہے، یہی وجہ ہے کہ پارٹی کی عوامی طاقت میں روزبہ روز اضافہ ہو رہاہے انہوں نے کہا کہ گوادر پر پہلا حق گوداریوں کا ہے، پسنی میں لینڈ مافیا اور باہر کے لوگوں کو غیر قانونی الاٹمنٹ اور اراضی کی بندر بانٹ کا خاتمہ کر کے تمام الاٹمنٹ منسوخ کی تو لینڈ مافیا چیخ اٹھا ، میں نے اسمبلی فلور پر واضح کیا کہ ساحل اور گوادر کو بیچنے والوں کو عوام بخوبی جانتے ہیں ہزاروں ایکڑ اراضی کی منسوخی کا عمل ہی تو ساحل کا دفاع ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ غیر قانونی ٹرالرنگ کے مکمل خاتمہ میں ابھی تک کامیابی نہیں ہوئی لیکن اس میں بہتری ضروری ہوئی ہے، مجھ پر ٹرالرنگ کا ایک بھی ٹھیکہ حرام ہے، ماہی گیر ہی گوادر کے محافظ ہیں۔ ماہی گیری کا تحفظ وطنی ذمہ داری ہے، انہوں نے کہا کہ شادی کور ڈیم سے پسنی جبکہ سواڑ ڈیم سے گوادر کے عوام کو پانی فراہم کیا جائیگا، یہ عوام کی بقاء کا مسئلہ ہے، انہوں نے سوال کیا کہ کیا شادی کور ڈیم کی مشینری کو تباہ اور ٹھیکیداروں کو اغواء کر کے ڈیموں کی تعمیر رکواناعوام دوستی ہے عوام کو پانی جیسی بنیادی ضرورت سے محروم کرنے والے عوام دشمنی کے مرتکب ہو رہے ہیں، ایسے عناصر کے خلاف عوام کو خود اٹھ کر ان کا مقابلہ کرنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ کوئی کچھ بھی کر لے ہماری نیت اور مقاصد نیک ہیں، ہم سڑکیں ، سکول، ڈیمز اور ہسپتال ضرور تعمیر کریں گے اور اپنے عوام کو زندگی کی بنیادی سہولیات فراہم کرینگے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میں اپناسیکرٹ فنڈ تک استعمال نہیں کرتا، بلوچستان کے ایک ایک پتھر کا محافظ ہوں، ریکوڈک سے متعلق انہوں نے کہا کہ مجھ پر الزام لگانے والوں کی حقیقت تو یہ ہے کہ وہ کمپنی کی ایک ایک ویگو گاڑی پر بک گئے ، انہوں نے کہا کہ ستم ظرفی تو یہ ہے کہ جن لوگوں نے ساحل اور وسائل کو فروخت کیا وہی لوگ مجھ پر الزام لگاتے پھرتے ہیں، کیونکہ ان کی دکانداری کا خاتمہ ہوا وہ بخوبی جانتے ہیں کہ موجودہ حکومت ساحل کا بھی اور وسائل کا بھی دفاع کریگی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ 10سالوں تک پسنی فش ہاربر کی ڈریجنگ اس لیے نہیں کی گئی کیونکہ منصوبے کی خطیر رقم کو بنک میں رکھ کر اس کا سود ہضم کیا گیا، گوادر ٹریڈ فری زون کی اراضی پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے گی، جبکہ اس کے اصل مالکوں کو مارکیٹ ریٹ کے مطابق معاوضہ کے علاوہ ایک ایک پلاٹ بھی دیا جائیگا، معاوضہ کے کیسز میں کمیشن کا خاتمہ کر دیا ہے اب کسی سے کمیشن وصول کرنے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ ٹی ٹی سی میں تیکنیکی ہنر سیکھیں اور جب بندرگاہ فعال ہو تو یہاں مقامی افراد کو ہی روزگار کے بہتر مواقع میسر آئیں، انہوں نے کہا کہ ایران کے ساتھ قانونی تجارت کے لیے گوادر، مند اور پنجگور کے سرحدی علاقوں میں ٹریڈ سینٹرز کے قیام کے لیے مثبت پیش رفت جاری ہے، جبکہ گوادر میں اکاونٹنٹ جنرل کے دفتر کی منظوری ہوچکی ہے اور اب گوادر اور مکران کے لوگوں کو پینشن سمیت اپنے روزمرہ مسائل کے حل کے لیے کوئٹہ جانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ وزیر اعلیٰ نے ضلع گوادر کے بلدیاتی اداروں کے لیے 5کروڑ روپے جبکہ مستحق خواتین کو سلائی مشینوں کی فراہمی لیے 30لاکھ روپے ، زمینداروں کے لیے 5ہزار بلڈوزر گھنٹے اور رواں سال گوادر گرلز کالج کی منظوری کا اعلان کیا۔