کوئٹہ: صولت مرزا سے تفتیش کیلئے مشترکہ تحقیقا تی ٹیم سینٹرل جیل مچھ پہنچ گئی ، تحقیقاتی ٹیم کے ارکان نے سات گھنٹے سے زائد تک ایم کیو ایم کے سابق رکن سے تفتیش کی۔ سرکاری ذرائع کے مطابق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی ڈی آئی جی ٹریفک کراچی پولیس امیرشیخ کی سربراہی میں مچھ جیل پہنچی ۔ سولہ رکنی ٹیم میں ایس ایس پی اسپیشل برانچ کراچی، ایس ایس پی سی ٹی ڈی عثمان باجوہ ،ایس ایس پی انوسٹگیشن فیض اللہ اور ایس پی اختر فاروق کے علاوہ رینجر، آئی ایس آئی ، آیم آئی اور آئی بی کے نمائندے بھی شامل ہیں۔ تحقیقاتی ٹیم نے مچھ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کے کمرے میں صولت مرزا سے تقریباً ایک بجے تفتیش شروع کی جو رات ساڑھے آٹھ بجے تک جاری رہی۔ اس دوران کھانے اور چائے کا وقفہ لیا گیا۔ تفتیشی ٹیم کے ارکان نے صولت مرزا کے ساتھ اکٹھے کھانا اور چائے پی۔ذرائع کے مطابق تفتیش کے دوران صولت مرزا سے اہلخانہ، دوستوں اور ایم کیو ایم سے وابستگی کے علاوہ واردتوں سے متعلق بھی سوال پوچھے گئے۔ صولت مرزا سے ویڈیو بیان اور شاہد حامد کیس سے متعلق بھی سوال پوچھے گئے ۔صولت مرزا نے اعتراف کیا کہ وہ جیل میں بھی قیدیوں کے معاملات دیکھتے تھے۔ ایک سوال کے جواب میں صولت مرزا نے بتایا کہ پکڑے جانے کے ڈر سے وہ فو ن پر کوڈ ورڈ میں بات کرتے تھے۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم صولت مرزا سے تحقیقات کے بعد واپس کوئٹہ پہنچ گئی ۔ ذرائع کے مطابق تحقیقاتی ٹیم جمعرات کو دوبارہ بھی صولت مرزا سے تفتیش کرسکتی ہے۔ جے آئی ٹی کی مچھ جیل میں موجودگی کے موقع پر سینٹرل جیل مچھ کے اطراف میں سیکورٹی کے سخت انتظا مات کئے گئے تھے۔