کوئٹہ: کوئٹہ میں رہزنی کی واردات کے دوران پولیس کے پہنچنے پر ڈاکوؤں نے فائرنگ کردی ،دکاندار جاں بحق جبکہ پولیس سمیت دو افراد زخمی ہوگئے۔پولیس کے مطابق واقعہ سریاب روڈ پر ایری گیشن کالونی کے قریب لوہڑ کاریز کے مقام پر پیش آیا جہاں تین نامعلوم مسلح افراد ایک شہری سے موٹر سائیکل چھین کر فرار ہورہے تھے کہ اچانک سریاب تھانے کی گشت پر مامور گاڑی موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس کو دیکھتے ہی ملزمان نے فائرنگ کردی اور فرار ہوگئے۔ فائرنگ سے پولیس اہلکار عبدالسلام ولد حاجی زکوم اچکزئی سکنہ پشتون آباد، مٹی کے برتن بنانے اور فروخت کرنے والے دکاندار محمد انور ولد اللہ رکھیا بلوچ اور سریاب روڈ سے اپنی گاڑی AQE778میں سوار شیخ زید اسپتال کے سرجن ڈاکٹر حبیب اسحاق زئی زخمی ہوگئے ۔ اطلاع ملنے پر ایس ایس پی آپریشنز اعتراز احمد گورایا، ایس پی سریاب ظہور احمد، ایس پی سی آئی اے شوکت یوسفزئی، ڈی ایس پی سریاب نعیم اچکزئی اور پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی ۔ اس دوران اطلاع ملی کہ ڈاکوقمبرانی روڈ پر چھینی گئی موٹر سائیکل چھوڑ کر فرار ہوگئے ہیں۔ پولیس نے قمبرانی روڈ اور قریبی علاقوں کی ناکہ بندی کرکے چھینی گئی موٹر سائیکل سمیت دو موٹر سائیکلیں برآمد کرکے پانچ مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔ جبکہ واقعہ میں زخمی ہونے والے تینوں افراد کو سول اسپتال منتقل کردیا گیاجہاں محمد انور اسپتال میں دم توڑ گیا۔ اسپتال ذرائع کے مطابق پولیس اہلکار کو ران میں گولی لگی ہے اور انہیں مزید علاج کیلئے سی ایم ایچ منتقل کردیا گیا جبکہ ڈاکٹر کو سینے میں لگی ہے ۔دریں اثناء مقتول محمد انور کے بھائی نے الزام لگایا کہ کہ ان کے بھائی کی موت مناسب علاج نہ ملنے اور ڈاکٹروں کی غفلت کے باعث پیش آئی۔’’ہم لوگ سریاب روڈ پر اپنی دکان پر بیٹھے تھے ، بھائی دکان کے دروازے میں کھڑا تھا اس دوران فائرنگ ہوئی کچھ دیر بعد میرا بیٹا دوڑتا ہوا آیا کہ چچا کو گولی لگی ہے۔ ہم نے انہیں رکشے اور گاڑی والوں کو ہاتھ دیا لیکن کسی نے گاڑی نہیں روکا۔ آخر میں ہم باپ بیٹے نے روڈ پر کھڑے ہوکر ایک رکشے کو زبردستی روکا اور بھائی کو رکشے میں ڈال کر اسپتال لایا۔ محمد انور کو پیٹ میں گولی لگی تھی وہ اٹھنے کی کوشش کررہا تھا ۔ سول اسپتال کے ایمر جنسی میں ڈاکٹر نے نام وغیرہ نوٹ کرنے کے بعد ہمیں وارڈ میں جانے کو کہا ۔ ہم وارڈ گئے تو انہوں نے ہمیں ایمر جنسی دوبارہ بجھوایا اس طرح دو سے تین چکر لگوائے اور اس دوران میں نے اپنا بھائی گنوا دیا‘‘۔سول اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر عبدالرحمان میانخیل کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں کی غفلت ثابت ہوئی تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔ ایمر جنسی میں رش کی وجہ اور مریض کے لواحقین کو اسپتال کے طریقہ کار معلوم نہ ہونے کی وجہ سے وقت ضائع ہوجاتا ہے۔دوسری جانب واردات کے بعد پولیس نے علاقے کی ناکہ بندی کرکے چھینی گئی موٹر سائیکل برآمد کرلی جبکہ پانچ مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔