|

وقتِ اشاعت :   April 20 – 2015

سوراب :  بی این پی کے کارکنوں کا عزم و حوصلہ کوہ ہمالیہ کی مانند ہیں جو کبھی متزلزل نہیں ہوسکتا دور آمریت اور نام نہاد جمہوری دور میں بی این پی کے کارکنوں کی استقامت خراج تحسین کے مستحق ہے ان خیالات کا اظہار بی این پی کے مرکزی رہنما ء پرنس موسیٰ جان بلوچ ڈسٹرکٹ قلات کے آرگنائزر سردار زادہ ارباب نعیم دہوار سیکرٹری عبدالطیف قلندرانی امان اللہ مینگل ماما امام بخش وڈیرہ رحیم مینگل احمد نواز مینگل نزیر بلوچ علی اکبر دہوار ماماغوث بخش و دیگر مقررین نے بی این پی کے یونٹ سازی کے موقعے پر ہارونی ہاؤس کلی رودینی میں ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر رحمان گرگ محمد یاسین ہارونی سمیت بی این پی کے کارکنوں کی کثیر تعداد موجود تھی مقررین نے کہا کہ بی این پی ایک سوچ وفکر اور نظریئے کا نام ہے جو بلوچ قوم کی حق حاکمیت اور ساحل ووسائل پر بلوچ قوم کے اختیار کیلئے جدوجہد کررہی ہے اس جدوجہد میں بی این پی کے درجنوں کارکنوں کو شہید اور قائدین سمیت سینکڑوں کارکنوں کو پابند سلاسل کیا گیا لیکن اسکے باوجود بی این پی کے قائدین اور کارکنوں کے پائیہ استقامت میں کوئی لغزش نہیں آئی کیونکہ بی این پی کا بلوچ سرزمین اور اسکے باسیوں سے نظریاتی رشتہ ہے مقررین نے موجودہ حکومت کی پالیسیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے لیکچرارز کی پوسٹوں کے ڈسٹرکٹ سطح پر ٹیسٹ و انٹرویوز کی منسوخی کو موجودہ حکومت کی بڑی نااہلی قرار دیا اس موقع پر روایتی بالینہ کی یونٹ سازی کا قیام عمل میں لایا گیا یونٹ سیکرٹری محمد عارف رودینی ڈپٹی یونٹ سیکرٹری محمدحنیف روینی اور ضلعی کونسلر محمد یاسین ہارونی منتخب ہوئے ۔