قلات میں بجلی کا بد ترین لوڈشیڈنگ سے کاروباری زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی۔ کاروباری مراکز کے بند ہو نے سے سینکڑوں مذدور بے روزگار ہو کر نان شبینہ کے لیئے محتاج ہو گئے۔ بجلی کی بیس گھنٹوں کی مسلسل لوڈشیڈنگ سے زراعت کا شعبہ تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہیں اربوں روپے کے قیمتی باغات خشک ہو رہے ہیں مگر نہ تو صوبائی حکومت کیسکو کے ناروا رویہ کا نوٹس لیتا ہیں اور نہ ہیں وفاقی حکومت۔ کیسکو حکام اپنی چوری چھپانے کے لیئے بجلی کی لوڈشیڈنگ کا سہارا لیتے ہیں قلات زمیندار ایکشن کمیٹی اور شہری ایکشن کمیٹی کی جانب سے کیسکو حکام کی شدید مذمت کیسکو جان بوجھ کر لوگوں کو سڑکوں پر لاکر امن و امان کا مسئلہ پیدا کر نا چاہتی ہیں ان خیالات کا اظہار شہری ایکشن کمیٹی کے رہنماء میر منیر احمد شاہوانی، حاجی عبدالعزیز مغل،ملک محمد یو سف مغل ،علی محمد نیچاری اور دیگر نے قلات میں ایک پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ کیسکو کی جانب سے قلات میں اٹھارہ گھنٹوں کی غیر علانیہ لوڈشیڈنگ جاری تھا مگر اب اس لوڈشیڈنگ میں مذید چار گھنٹوں کا اضافہ کر کے اسکو فورس لوڈشیڈنگ کا نام دیا گیا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قلات میں بیس گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے زراعت کا شعبہ پہلے ہی تباہ ہو گیا تھا اور قلات کے اربوں روپے کے باغات خشک ہو گئے تھے مگر اب لوڈشیڈنگ کی اوقات میں مزید اضافہ ہو نے سے کاروبار زندگی مکمل طور پر مفلوج ہو کر رہ گئی ہیں انہوں نے کہا کہ قلات میں کاروباری مراکز کے بند ہو نے سے سینکڑوں مذدور بے روز گار ہو گئے ہیں انہوں نے کہا کہ کیسکو حکام قلات کے شہریوں کا معاشی قتل عام کر رہے ہیں انہوں موجودہ صوبائی حکومت اور وفاقی حکومت کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کر تے ہوئے کہا کہ کیسکوقلات کے شہر یوں سے روٹی کا آخری نوالہ بھی چھین لیا ہے مگر اسے کوئی بھی لغام ڈالنے والا نہیں انہوں نے کہا کہ کیسکو حکام جان بوجھ کر شہروں کوسڑکوں پر لاناچاہتی ہے تاکہ امن و امان کا مسئلہ پیدا ہو جائے