کوئٹہ: جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ نوبزادہ طلال اکبر بگٹی کو ڈیرہ بگٹی کے آبائی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔ کوئٹہ اور ڈیرہ بگٹی میں نمازجنازہ میں صوبائی وزراء، ارکان صوبائی اسمبلی ، سیاسی رہنماؤں، قبائلی عمائدین اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ میت ہیلی کاپٹر کے ذریعے سوئی پہنچائی گئی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، جماعت اسلامی کے صوبائی امیر عبدالمتین اخوندزادہ، اے این پی کے مرکزی رہنماء نواب عبدالظاہر کاسی اور دیگر رہنماؤں نے بگٹی ہاؤس کوئٹہ جاکر تعزیت کا اظہار کیا۔ تفصیلات کے مطابق جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ اور سابق گورنر و وزیراعلیٰ نواب محمد اکبر خان بگٹی مرحوم کے صاحبزادے نوابزادہ طلال اکبر بگٹی کا گزشتہ روز حرکت قلب بند ہوجانے کے باعث انتقال ہوگیا تھا۔ والد کے انتقال کی اطلاع ملتے ہی طلال بگٹی کے بڑے صاحبزادے شاہ زین بگٹی اسلام آباد سے کوئٹہ کے لئے بذریعہ سڑک روانہ ہوئے تھے اور منگل کی علی الصبح کوئٹہ پہنچے۔ شاہ زین بگٹی او ر دیگر رشتہ داروں نے کمبائنڈ ملٹری اسپتال پہنچے جہاں سے میت لے کر وہ بگٹی ہاؤس فاطمہ جناح روڈ پہنچے۔ بگٹی ہاؤس میں نماز جنازہ ادا کی گئی جس میں طلال بگٹی کے بھائی نوابزادہ جمیل اکبربگٹی ، بیٹے شازین بگٹی ،صوبائی وزراء شیخ جعفر خان مندوخیل ،سردار چاکر خان ڈومکی ، رکن صوبائی اسمبلی میر عاصم گیلو کر د، قبائلی عمائدین ، سیاسی رہنماؤں، جے ڈبلیو پی کے رہنماؤں ، کارکنوں اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ بعد میں انکی میت ایمبولنس رکھ کر خالد ایئر بیس پہنچائی گئی جہاں سے میت پاک فوج کے ہیلی کاپٹر کے ذریعے سوئی پہنچائی گئی ۔ خاندان کے دیگر پندرہ افراد بھی میت کے ہمراہ تھے۔ تاہم شاہ زین بگٹی اور دیگر رشتہ دار بذریعہ سڑک ڈیرہ بگٹی کیلئے روانہ ہوئے۔ سوئی ایئر پورٹ پہنچنے پر گہرام بگٹی اور بگٹی قبائل کے سینکڑوں عمائدین نے میت وصول کی اور 36گاڑیوں کے قافلے میں میت آبائی علاقے ڈیرہ بگٹی پہنچائی۔ بگٹی قلعہ میں آخری دیدار کے بعد میت نواب اسٹیڈیم لائی گئی جہاں نماز جنازہ پڑھایا گیا۔ نماز جنازہ میں طلال بگٹی کے بیٹوں نوابزادہ گہرام بگٹی، چاکر بگٹی ، نواب اکبر بگٹی کے بھتیجے فہد بگٹی، پوتے زمران بگٹی، سردار سلیم جان مزاری اور ڈیرہ بگٹی، سوئی، کشمور، کندھ کوٹ اور دیگر قریبی علاقوں سے سینکڑوں قبائلی عمائدین اور شہریوں نے شرکت کی۔ بعد ازاں طلال بگٹی کو ان کے آبائی قبرستان میں آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا۔ تدفین کے موقع پر ہزاروں کی تعداد میں لوگ موجود تھے۔