|

وقتِ اشاعت :   May 11 – 2015

کوئٹہ:  بلوچستان اسمبلی نے ایرانی بجلی کو زرعی مقاصد کے لئے فراہم کرنے اور ان اضلاع میں جہاں ایرانی حکومت کی منظوری سے بجلی فراہم کی جارہی ہے ان تمام علاقوں میں ایرانی ریٹ پر فی یونٹ کی حساب سے بجلی کی فراہمی سے متعلق مشترکہ قرار داد کی متفقہ طور پر منظوری دیدی ۔ قرار داد نیشنل پارٹی کی یاسمین لہڑی نے پیش کی ۔ قرار داد میں کہا کہ صوبے کی جن اضلاع کو ایرانی حکومت کی منظوری سے بجلی فراہم کی جارہی ہے ان تمام علاقوں کو ایرانی ریٹ پر فی یونٹ کے حساب سے بجلی دی جائے اور ان تمام علاقوں میں بے روزگاری پر قابو پانے کے لئے ایرانی بجلی کو زرعی مقاصد کے لئے فراہم کرنے کی بھی اجازت دی جائے کیونکہ صوبے میں قابل ذکر ذریعہ معاش نہ ہونے کی وجہ سے بے روزگاری عوام میں مایوسی بڑی حد تک بڑی گئی ہے نیز معاشی بدحالی اور بے روزگاری کی وجہ سے ایرانی بجلی کو ملکی بجلی کے نرخ میں ادائیگی لوگوں کی قوت خرید سے باہر ہے وفاقی حکومت صوبے کی عوام کا دیرینہ مطالبہ پورا کرنے کے لئے عملی اقدامات اٹھائے ۔ یاسمین لہڑی نے کہاکہ ایران سے پورے مکران ڈویژن کو بجلی دی جارہی ہے صوبے کا ایک بڑا مسئلہ بے روزگاری ہے ہمارے لوگوں کا ذریعہ معاش زراعت سے وابستہ ہے مگر بجلی کے بحران کی وجہ سے یہ شعبہ بھی متاثر ہے ایرانی بجلی اس وقت صرف گھریلو استعمال کے لئے دی جارہی ہے زرعی مقاصد کے لئے بھی بجلی کی فراہمی سے بے روزگاری کا خاتمہ ہوجائے گا ۔ نیشنل پارٹی کے حاجی اسلام بلوچ نے کہاکہ مکران کو ایران سے بجلی دی جارہی ہے ایران سے فی یونٹ 6 سے ساڑھے 6 روپے میں خریدی جاتی ہے مگر ہمارے عوام کو 14 سے 15 روپے فی یونٹ دی جاتی ہے انہوں نے کہا کہ یہ بجلی زرعی مقاصد کے لئے دی جائے ہمارے ہاں زیر زمین پانی کی سطح بہت زیادہ نیچے نہیں بجلی کی فراہمی سے زرعی شعبے کو ترقی دی جاسکتی ہے ۔ مسلم لیگ (ن) کے غلام دستگیر بادینی نے کہاکہ نوشکی سے یک مچ تک سابق ایم این اے کی کوششوں سے بجلی کی لائن بچھائی جاچکی ہے جس پر اربوں روپے کے اخراجات آئے مگر اب بھی 18 سے 20 گھنٹے لوڈشیڈنگ جاری ہے مکران کو ایران سے بجلی فراہم کی جاتی ہے مگر وہاں بھی طویل لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے ۔ انہوں نے زور دیاکہ سابق حکومت کی جانب سے ایران سے مکران کو بجلی کی فراہمی کے معاہدے پر عمل درآمد کرایا جائے ۔ جمعیت علماء اسلام کے سردار عبدالر حمن کھیتران نے کہا کہ شنید ہے کہ حبیب اللہ کوسٹل پاور کمپنی فروخت کردی گئی ہے حب ڈیم بھی خشک ہوچکا ہے ۔ توانائی کا بحران بڑھتا جارہا ہے اس جانب توجہ دی جائے صوبے میں چھوٹے چھوٹے بجلی کے یونٹس لگائے جائیں تاکہ یہ مسئلہ ہمیشہ کے لئے حل ہوجائے ۔ جمعیت علماء اسلام کے مولانا عبدالواسع نے قرار داد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے زمیندار طویل عرصے سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف سراپا احتجاج ہے اور اب تو فاقہ کشی پر مجبور ہورہے ہیں اس مسئلے کا مستقل حل تلاش کیا جائے ۔ اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبے کے پاس اختیارات موجود ہیں ہم خود بھی بجلی پیدا کرسکتے ہیں ۔ ایرانی حکومت سے بجلی کے حصول کے لئے معاہدے کیا جاسکتا ہے ۔ اس موقع پر ایوان نے قرار داد متفقہ طور پر منظور کرلی ۔