|

وقتِ اشاعت :   May 15 – 2015

کو ئٹہ :بلوچستان کے اضلاع مستونگ، قلات ، پنجگور اور گوادر میں سیکورٹی فورسز نے سرچ آپریشن میں کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے 11افراد جاں بحق جبکہ دو ملزمان سمیت 10مشتبہ افراد کوگرفتار کرلیا۔ سرچ آپریشن میں چار ایف سی اہلکار بھی زخمی ہوگئے۔کالعدم تنظیم کے تین کیمپ مسمار اور بارود سے بھری ایک گاڑی تباہ کردی گئی جبکہ بھاری مقدار میں دھماکا خیز مواداوراسلحہ بھی برآمد کرلیا گیا۔ فرنٹیئر کور بلوچستان کے ترجمان کے مطابق مستونگ کے پہاڑی علاقے اسپلنجی اور اس سے ملحقہ قلات کے جوہان، ہربوئی اور قریبی علاقوں میں کالعدم تنظیموں کے کیمپوں کی موجودگی کی اطلاع پر سرچ آپریشن کیا گیا ۔ مشترکہ آپریشن میں فرنٹیئر کورقلات اسکاؤٹس کے 66,86اور111ونگ کے علاوہ ایف سی کے اسپیشل آپریشن ونگ کے اہلکاروں سمیت مجموعی طور پر400سے زائد اہلکاروں نے حصہ لیا جنہیں ہیلی کاپٹرز کی مدد بھی حاصل تھی۔ کارروائی کے دوران ملزمان کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ایف سی ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ کئی گھنٹے تک جاری رہنے والے فائرنگ کے تبادلے میں آٹھ ملزمان ہلاک ہوئے ۔فرنٹیئر کور بلوچستان کے اسپیشل آپریشنل ونگ (ایس او ڈبلیو) کے چاراہلکار بھی زخمی ہوئے۔زخمیو ں میں لانس نائیک عارف ، لانس نائیک اشرف ،سپاہی مدثر اورسپاہی اعجاز احمدشامل ہیں جنہیں فوری طور پر کوئٹہ کے کمبائنڈ ملٹری اسپتال منتقل کردیا گیا ۔ اسپتال ذرائع کے مطابق دائیں کندھے میں گولی لگنے کے باعث لانس نائیک عارف کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ ذرائع کے مطابق سرچ آپریشن کے دوران آٹھ مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لیا گیا جن پر شبہ ہے کہ وہ کالعدم تنظیم کے ارکان کی مدد میں ملوث ہیں۔ گرفتار افرا دکی شناخت سلیمان، منیر احمد، نور محمد، دین محمد، غلام محمد، سلطان محمد، رضا محمد اور بہاول خان بنگلزئی کے ناموں سے ہوئی ہے جو اسپلنجی کے رہائشی بتائے جاتے ہیں۔ ایف سی ترجمان کے مطابق کارروائی میں کالعدم تنظیم کے تین کیمپوں اور بارود سے بھری ایک گاڑی کو بھی تباہ کردیا گیا۔ ہلاک ملزمان کے قبضے سے بارہ عددکلاشنکوف، ڈھائی سو کلو گرام بارود اور تیس عدددستی بم برآمد ہوئے۔ایف سی ترجمان کے مطابق ہلاک ملزمان سیندک پراجیکٹ کے آئل ٹینکرز، سیکورٹی فورسز پر حملوں اور دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث و مطلوب تھے۔ دوسری جانب ضلع پنجگور کے علاقے تسپ میں بھی سیکورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں کالعدم تنظیم کے تین ملزمان مارے گئے۔ شرپسندوں کے قبضے سے دو عددکلاشنکوف ،دو عدددستی بم ، تین عدد بنوریل (میگزین ) اور ایک عدد موٹر سائیکل برآمد ہوئی۔ ایف سی اور مقامی ذرائع سے حاصل ہونے والی تفصیلات کے مطابق حساس اداروں کی اطلاع پر تسپ کے مقام پر بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں اور کالعدم تنظیم کے ارکان کے درمیان جھڑپ ہوئی جس کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں کالعدم تنظیم کے دو ملزمان وشبود کے رہائشی عاصم ولد ماسٹر علی محمد اورگرمکان کے رہائشی نوشاد ولد محمد رفیق ہلاک جبکہ ملزم شہزاد ولد در محمد زخمی حالت میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا عاصم اور نوشاد کی لاشیں سول اسپتال پہنچائی گئیں ۔ جبکہ ملزم شاجہاں بھی بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیاتاہم اس کی شناخت کسی اسپتال نہیں لائی گئی اور بغیر کسی ضابطے کی کارروائی کے ورثاء نے نماز جنازہ اور تدفین کردی۔ پولیس کے مطابق ہلاک ملزمان میں عاصم دو مقدمات نمبر71/2013اور 52/2013میں مطلوب تھا ۔ عاصم تین ہفتے قبل ایف سی چیک پوسٹ پر ہونے والے راکٹ حملوں میں بھی ملوث تھا۔ جبکہ نوشاد بلوچ بھی کالعدم بلوچ لبریشن فرنٹ کا فعال رکن بتایا جاتا ہے۔ ایک اور کارروائی میں گزشتہ روز ایف ڈبلیو او کا چھینا گیا ٹرک بھی ملزمان کے قبضے سے بر آمد کر لیا گیا جبکہ مغوی تین مزدوروں کی بازیابی کیلئے سرچ آپریشن تاحال جاری ہے۔دریں اثناء گوادر کے علاقے اورماڑہ سے پچاس کلو میٹر دور سعید آباد میں کالعدم تنظیم بی ایل ایف کے ملزمان کے خلاف سرچ آپریشن کیا۔سرچ آپریشن کے دوران کالعدم تنظیم کے ملزمان کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے اسلحہ اور اوربی ایل ایف کے جھنڈے بر آمد کر لئے گئے۔ اسلحہ میں دو پستول، ایک عدد سات ایم ایک رائفل، دو عدد 22بور بندوقیں ، ایک عدد12بور بندوق اورایک میٹرولا سیٹ شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق ملزمان کی شناخت یونین کونسل پسول کے چیئرمین سید نصیر احمد ولد دولت بلوچ سکنہ سعید آباد اور عبدالرشید ولد نور محمد بلوچ سکنہ سعید آباد شامل ہیں۔ ملزم عبدالرشید محکمہ صحت کا ملازم بتایا جاتا ہے ۔ذرائع کے مطابق نصیراحمد کے ہمراہ لیویز ملزم حامد علی ولد عبدالوحد بلوچ کو بھی حراست میں لیاگیاتھا ۔دریں اثناء آئی جی ایف سی میجرجنرل شیر افگن نے فرنٹیئر کور بلوچستان کی کامیاب کا رروائی کو سراہتے ہوئے کہا کہ دہشتگرد اپنے مذموم مقا صد کی تکمیل کیلئے صوبے میں بدامنی پھیلا کر ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتے ہیں لیکن فرنٹےئرکور بلوچستان، عوام کے تعاون سے شدت پسندوں اور دہشت گردوں کا یہ خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہونے دے گی۔انہوں نے کہا کہ شرپسندوں کی بیخ کنی تک ٹار گٹڈ سرچ آپریشن جاری رہے گااور صوبے سے دہشتگردی کے خاتمے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔