شاید پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں پر کوئی غیر ملکی آسانی کے ساتھ پاکستانی دستاویزات ‘ شناختی کارڈ ‘ لوکل سرٹیفکیٹ اور پاسپورٹ رشوت دے کر حاصل کر لیتا ہے ۔ جبکہ یہ کام دوسرے ممالک میں مشکل ہے ۔ وجہ صرف اور صرف کرپشن اور اختیارات کا ناجائز استعمال ہے ۔ صوبائی وزیر داخلہ نے نادرا حکام کی اس وجہ سے تعریف کی ہے کہ انہوں نے پہلی بار نادرا افسران کے خلاف سخت کارروائی کی ہے ۔ ان سب پر الزامات تھے کہ انہوں نے غیر ملکیوں کو جعلی شناختی کارڈ بنا کر دئیے اور اس کے بدلے رشوت لی ۔ بلوچستان اور سندھ دو لاوارث صوبے ہیں جہاں پر زیادہ سے زیادہ کرپشن کا سخت مقابلہ چل رہا ہے ۔ چونکہ بلوچستان اور سندھ میں وفاقی افسران کسی کے سامنے جوابدہ نہیں ہیں وہ کھلے عام رشوت لیتے ہیں اور اعلانیہ یہ کہتے پھرتے ہیں کہ ان کا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا وہ صرف وفاقی حکومت کے تابع ہیں لہذا وہ صوبائی حکومت ‘ اعلیٰ ترین افسران کو خاطر میں نہیں لاتے اور کہتے ہیں کہ ہم مرکز کے ملازم ہیں آپ ہمارا نقصان نہیں کرسکتے ۔ مرکز اور وفاق کے افسران حکم عدولی میں مشہور ہیں ، ان کو سب سے زیادہ دلچسپی زیادہ سے زیادہ دولت اور کرپشن کے ذریعے کمانی ہے چاہے کچھ ہوجائے وہ اپنا طرز عمل نہیں بدل سکتے ۔ وہ کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ دولت کمانا، دوسرے الفاظ میں لوٹنا چاہتے ہیں ۔ یہ تاثر وفاقی ملازمین اور اعلیٰ ترین افسران کے لئے درست ہے ۔ اسی وجہ سے بلوچستان میں افغان مہاجرین اور غیر قانونی تارکین وطن نے لاکھوں شناختی کارڈ بنائے اور ہزاروں پاسپورٹ حاصل کیے ۔ ابھی بھی ہزاروں درخواستیں تصدیق کے مراحل میں ہیں ۔ یہ ثابت کرنا ان درخواست گزاروں کے لئے نا ممکن ہے کہ وہ پاکستان کے شہری ہیں ۔ ظلم خدا کا بلوچستان میں افغان مہاجر ڈپٹی کمشنر ‘ اسسٹنٹ کمشنر اور سیکرٹریٹ میں اعلیٰ ترین عہدوں پر تعینات رہے ہیں آج بھی بہت سے افغان مہاجر یا غیر ملکی تارکین وطن سرکاری ملازمت کررہے ہیں بلوچستان میں یہ رسم بھی مضبوط ہوتی جارہی ہے کہ غیر قانونی کام اور غیر آئینی طرز عمل کو نہیں روکنا ، یہ لاوارث صوبہ ہے ۔ دوسری طرف سندھ بھی اس سے کم نہیں جہاں صرف کراچی کے شہر میں غیر قانونی تارکین وطن کی 130باقاعدہ بستیاں قائم ہیں ۔ ان کو زندگی کی تمام تر سہولیات سندھ دشمن کارندوں نے مہیا کر رکھا ہے ۔ قانونی کارروائی صرف نادرا کے حکام تک محدود نہیں ہونا چائیے بلکہ ان تمام حضرات کے خلاف مقدمات قائم کیے جائیں جنہوں نے غیر ملکیوں ‘ خصوصاً افغانوں کے شناختی کارڈ کے فارم پر تصدیق کی مہر لگائی ہے ۔ ایسے لوگوں کو ضرور گرفتار کیا جائے اور ان کو سزا دی جائے تاکہ دوسرے لوگ غلط فارم کی تصدیق نہ کریں ۔
جعلی شناختی کارڈ
وقتِ اشاعت : May 20 – 2015