|

وقتِ اشاعت :   May 22 – 2015

کوئٹہ: فرنٹیئر کور بلوچستان نے گزشتہ ایک ماہ کے دوران بلوچستان کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشنز کے دوران 29 دہشتگردوں کو ہلاک اور متدد کو گرفتار کرلیا۔ ٹارگٹڈ آپریشنز میں بارہ خودکش جیکٹس، چھ ہزار کلو گرام سے زائد بارودی مواد اور بڑی تعداد میں اسلحہ بھی پکڑا گیا۔یہ بات صوبائی وزیر داخلہ میرسرفراز بگٹی اور ڈی آئی جی ایف سی بلوچستان بریگیڈیئر طاہر نے کوئٹہ میں پریس بریفنگ کے دوران بتائی۔ صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ قلات اور مستونگ میں آپریشنز میں کالعدم تنظیموں کے کمانڈرز سمیت بیس دہشتگرد مارے گئے جبکہ ژوب، لورالائی، زیارت اور قلعہ عبداللہ میں دو خودکش حملہ آوروں سمیت آٹھ دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا۔ آواران کے علاقے مشکے میں کالعدم تنظیم کا ایک کمانڈر ہلاک اور چھ کو گرفتار کیا گیا۔ کارروائیوں میں دہشتگردوں کے چھ کیمپوں کو بھی تباہ کیا گیا۔ اس موقع پر ڈی آئی جی ایف سی بریگیڈیئر طاہر نے بتایا کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران ٹارگٹڈ کارروائیوں میں دہشتگردوں کے تین ٹھکانے ، بارود سے بھری تین گاڑیاں اور چار موٹر سائیکلیں تباہ کی گئیں۔ چھ ہزار کلو گرام بارودی مواد، کیمیکل ، ایک سو چھ دیسی ساختہ بم، سو دستی بم ، بارہ بارودی سرنگیں، بارہ خودکش جیکٹس ، ستائیس کلاشنکوف اور بڑی تعداد میں دھماکوں میں استعمال ہونے والے آلات بھی برآمد کئے گئے۔ ڈی آئی جی ایف سی کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب کے بعد دہشتگرد خیبر پختونخوا اور فاٹا سے ملحقہ بلوچستان کے علاقوں میں ٹھکانے منتقل کرنے کی کوشش کررہے تھے لیکن ایف سی اور سیکورٹی ایجنسیوں نے دہشتگردوں کو قدم جمانے کا موقع نہیں دیا۔ اس موقع پر ڈی آئی جی ایف سی بریگیڈیئر طاہر نے کارروائیوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ آر سی ڈی شاہر ہ پر ھتی ہوئی دہشتگردی کارروائیوں کے پیش نظر گزشتہ ہفتے فرنٹیئر کور بلوچستان نے حساس اداروں کی اطلاعات پر قلات اور مستونگ کے علاقوں جوہان ، اسپلجنی اور ہر بوئی، میں کالعدم تنظیم کی کمین گاہوں کے خلاف بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن کیا جس میں کمانڈر ز سمیت 20شرپسند ہلاکت اور متعدد زخمی و گرفتار ہوئے جبکہ شرپسند وں کے ساتھ فائرنگ کے نتیجے میں چار ایف سی اہلکار بھی زخمی ہوئے کارروائی میں شر پسندوں کے تین ٹھکانے بارورد سے بھری تین گاڑیاں اور چار موٹر سائیکل بھی تباد کردی گئیں جبکہ ان کیمپوں سے 25عدد ایس ایم جینز ، پچاس ہینڈ اور 250کلو گرام سے زائدبارود بھی برآمد کیا گیا ۔ ہلاک اور گرفتار شرپسند سیندک پروجیکٹ کے آئل ٹینکرز کو نزر آتش کرنے ، نوشکی میں سیکورٹی فورسز پر حملہ کرنے اور دیگر تخریبی کارروائیوں میں مطلوب تھے۔ انہوں نے کہاکہ دہشتگردوں کے خاتمے کیلئے فرنٹیئر کور نے گزشتہ ہفتے آوران کے علاقے مشکے میں بھی حساس اداروں کی اطلاع پر کالعدم تنظیم بی ایل ایف کے شرپسند وں کیخلاف کارروائیاں کرتے ہوئے 01دہشتگرد کو ہلاک جبکہ 06کو گرفتار کرلیا۔ دہشتگردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلہ میں 02سیکورٹی اہلکار بھی زخمی ہوئے ۔ گرفتار دہشتگردوں کے قبضے سے خودکار ہتھیار بھی برآمد کئے گئے ہیں مزکورہ دہشت گرد معصوم شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ ، سیکورٹی ، فورسز اور ایف ڈبلیو او کے کیمپوں پر حملوں و مزدوروں کے اغواء میں ملوث تھے انہوں نے کہا کہ اسی طرح پشتون علاقوں میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے دہشتگردوں کے خلاف حساس اداروں کی اطلاع پر وسیع پیمانے پر ٹارگٹڈ سرچ آپریشن جاری ہے۔ واضح رہے کہ ٹی ٹی پی کے دہشتگرد فاٹا میں پاک آرمی کے پے درپے کامیابی سے ہمکنار آرپریشنز کے نتیجے میں خبیر پختونخواء سے ملحقہ بلوچستان کے سرحدی علاقوں ژوب اور لورالائی کے پہاڑی سلسلے میں اپنے ٹھکانے منتقل کر رہے تھے ۔شدت پسند 201سے بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں پناہ لینے اور اثر وسوخ بڑھانے کی کوشش میں مصرو ف تھے لیکن لیکن فرینٹر کور اور سیکورٹی ایجنسیز کی بر وقت کارروائیوں نے دہشتگرد کو قدم جمانے کا موقع نہیں دیا۔ انہوں نے کہاکہ ژوب ، لورالائی، زیارت اور قلعہ سیف اللہ کے مختلف علاقوں میں حساس اداروں کی اطلاع پر ایف سی کی ٹارگٹڈ آپریشن کے نتیجے میں اب تک 02خودکش حملہ آوروں سمیت 08دہشتگرد ہلاک اور متعدد کو گرفتار کرلیا گی اہے۔ جبکہ دہشتگردوں کے 05خفیہ ٹھکانوں کو تباہ اور بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود جن میں 12خود کش جیکٹس 06عدد آرپی جی سیون،04عدد آئی ای ڈیز ، 12عدد اینٹی پرسنل مائنز ، 06عدد بم ، 02عدد ایس ایم جیز ، بمعہ 13 مگیزین ، 50عدد ہینڈ گریننڈ ،08میٹر ز ڈیٹونیٹر ز تا ر، 01عدد ٹیلی سکوپ،04عدد موٹورولاسیٹ ،04عددبیٹری، 250راؤنڈز سنائپر اور 01 عدد سنگل بیرل راکٹ لانچر بمعہ راؤنڈ شامل ہیں۔ کالعدم تحریک طالبان کے ہلاک کے ہلاک اور گرفتار دہشتگردلورالائی، سنجاوی، اور میختر میں پولیس، لیویز اورعام شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ اور پبلک ٹرانسپورٹ روٹ پر عام شہریوں اور پی ٹی سی ایل اہلکاروں سمیت سرکاری ملازمین کی اغواء برائے تاوان میں ملوث تھے۔ واضح رہے کہ شدت پسند بیرون ایجنڈے پر عمل پیرا ہو کر ان علاقوں میں بد امنی اور افرا تفری پھیلانا چاہتے ہیں تاکہ بلوچستان میں بھی فاٹا جیسی صورتحال پیدا کرسکیں لیکن الحمد اللہ فرنٹیئر کور بلوچستان اور حساس اداروں کی مثالی آپریشنز نے دہشتگردوں کے مزموم و مقاصد کو خاک میں ملا دیا ۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز فرنیٹر کور بلوچستان نے حساس ادارے کی اطلاع پر قلعہ عبداللہ کی تحصیل چمن کے علاقے رحمان کہول میں ایک آپریشن کیا جس میں بھاری تعدادا میں اسلحہ اور گولہ بارود جس میں 1350گلور گرام بارودی مواد میں استعمال ہونے والا کھاد، 600لیٹرز ایسڈ، 05ڈرم ایکسپلو سیو پروسیسنگ کمیکل ،3450کلو گرام کالا اور سفید ایکسپلو سیو پاؤڈر، 60بیگز ایکسپلو سیوز کلاس تھری ، 6500 سرکٹس بکس ، پرائما کارڈ 2500میٹرز ،8000 میٹرز وائرز، 700 چیف وائر،4000اائی سی اسیسٹکس 780 عدد اائی ای ڈی ایموٹ سرکٹس ، 60عدد تیار آئی ای ڈیز، 4500عدد آئی ای ڈی سرکٹس بورڈز ، 480عدد آئی ای ڈی بکس تیار شدہ 630 عدد ریموٹ کنڑول ، 75عدد تیار شدہ ڈیٹو نیٹر ز 100عدد ڈیٹو نیٹرز کیس ، 39عدد ٹائمر ،اسکرین، 04مارٹربم فیوز ،01عدد آٹلری شیل ، 450عدد بیٹری سیل،05وائرلس سیٹ، 02 گکس آئی ای ڈی کی تیاری میں استعمال ہونے والے کیٹس 06عدد تخریبی اور اشتعال انگیز کتابیں اور پمفلٹس شامل ہیں۔واضح رہے کہ کہ دہشتگرد یہ مواد صوبے میں تخریبی کارروائیوں کے لئجے استعمال کرنا چاہتے تھے ۔ لیکن سیکورٹی فورسز اور ایجنسیز کی مشترکہ کاوشوں نے دہشتگردوں کے عزائم کو خاک میں ملا تے ہوئے صوبے کو دہشتگردی کے لا متناہی لہر سے بچا لیا۔ انہوں نے کہا کہ آخر میں میں تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کا تہہ دل سے شکرگزار ہوں جن کی دن رات انتھک محنت اور قربانیوں سے صوبائی حکومت امن وامان قائم کرنے میں کامیاب ہوئی ہے اور اپنے اہداف کو بھر پور طریقے سے پا یہ تکمیل تک پہنچا رہی ہے۔ فرنٹیر کور بلوچستان نے حساس اداروں کے تعاون سے رواں ماہ متعدد کامیاب آپریشنز میں دہشتگردوں کا ختامہ اور بڑی مقدا ر میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کرکے دہشتگردوں ، ملک دشمن عناصر اور ہمسایہ ممالک کی خفیہ اداروں کے مزموم و مقاصد کو خاک میں ملا دیا ۔ وزیر داخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے واقعات میں ملوث لوگ ہتھیار پھینک کر قومی دھارے میں شامل ہوجائیں بصورت دیگر ریاست ان کیساتھ سختی سے نمٹے گی۔ ایف سی کارروائیوں میں ہلاک ہونے والے افراد بے گناہ نہیں بلکہ دہشتگردی میں ملوث تھے۔ یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں ڈی آئی جی فرنٹیئر کور بریگیڈیئر طاہر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کے قومی ایکشن پلان پالیسی کے تحت کوئی اچھا اور برا نہیں سب کیخلاف یکساں کارروائی عمل میں لائی جائیگی ۔ تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ ساتھ افغان طالبان کے خلاف بھی کارروائیوں کی گئی ہیں ۔ سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ کالعدم تحریک طالبان اور افغان طالبان میں کوئی تفریق نہیں کی جارہی۔ شدت پسندوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جارہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں دہشتگردی کا خاتمہ کرکے پرامن فضاء بحال کریں گے۔ دہشتگرد ہتھیار پھینک کر پرامن شہری بنیں ورنہ مارے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ وہ ریاست اور سماج دشم سرگرمیوں میں ملوث عناصر کو دوبارہ دوبارہ پیشکش کرتے ہیں کہ وہ ہتھیار ڈال دے اور ملک کی ترقی اور خوشحالی کیلئے کام کریں۔ انہوں نے کہاکہ فورسز کی کارروائیوں میں کوئی بے گناہ نہیں مارا گیا،99فیصد لوگ وہ مارے گئے جو دہشتگردی میں ملوث تھے۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں داعش کا کوئی بھی وجود نہیں اس لئے داعش سے تعلق رکھنے والا کوئی شخص گرفتار بھی نہیں ہوا۔ داعش کی موجودگی سے متعلق پروپیگنڈہ کیا جارہاہے۔ انہوں نے کہا کہ ناراض لوگوں اور بیرون ملک بیٹھے افراد سے مذاکرات کا مینڈیٹ وزیراعلیٰ کے پاس ہے جنہوں نے اس سلسلے میں عام معافی سے متعلق ایک پلان بھی تیار کیا ہے ۔