کوئٹہ: قمبرانی روڈ پر بم دھماکے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ تین ایف سی اہلکاروں سمیت آٹھ افراد زخمی ہوگئے۔ دھماکے سے کئی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔ پولیس کے مطابق دھماکا قمبرانی روڈ پر خوشحال آباد میں انگور کے باغات سے ملحقہ شاہوانی ہوٹل کے قریب اس وقت ہوا جب وہاں سے معمول کی گشت میں مصروف فرنٹیئر کور کی بکتر بند گاڑی سمیت دو گاڑیاں گزر رہی تھیں۔ دھماکے کے نتیجے میں تین ایف سی اہلکار سمیت نو افراد زخمی ہوگئے ۔ زخمی ایف سی اہلکاروں کو سی ا ی ایم ایچ جبکہ سویلین زخمیوں کو سول اسپتال منتقل کردیا گیا۔دھماکے کی اطلاع ملتے ہی دونوں اسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کردی گئی ۔ سول اسپتال منتقل کئے گئے زخمیوں میں سمگلی روڈ کا رہائشی در محمد ولد سفر خان لانگو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ دیگر زخمیوں میں سعید جان ولد محمد اسماعیل سکنہ سریاب روڈ بشیر چوک ،رمضان ولد جان محمد عباسی سکنہ کلی بنگلزئی سریاب روڈ،نور حسین ولد امیر بخش سرمستانی سکنہ ڈگری کالج سریاب روڈ،فدا حسین ولد نبی بخش سکنہ ڈگری کالج اورولی محمد عبدالمجید شاہوانی سکنہ کلی باروزئی سریاب روڈشامل ہیں ۔ سی ایم ایچ کے ذرائع نے بتایا کہ تینوں زخمی ایف سی اہلکاروں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ زخمیوں میں نائب صوبیدار چوالیس سالہ قسمت گل کو چہرے دائیں بازو پر معمولی زخم ، بتیس سالہ سپاہی فضل اکبر کو دائیں ہاتھ اور گردن پر معمولی زخم اور تیس سالہ سپاہی سنت اللہ کو چہرے اور سر پر زخم آئے ہیں ۔دریں اثناء اطلاع ملنے پر ایف سی غزہ بند اسکاؤٹس کے کمانڈنٹ، سی سی پی او کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ، ایس پی سریاب ظہور آفریدی پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے بھی جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کئے۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق دھماکا رکشے میں نصب دیسی ساختہ ریموٹ کنٹرول بم کے ذریعے کیا گیا جس میں اسی سے سو کلو گرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا۔ دھماکے میں سٹیل کے کیلیں بھی استعمال کی گئیں ۔ دھماکے سے ایف سی کی ایک گاڑی کے علاوہ ایک مزدا ٹرک رجسٹریشن نمبرKD984،، ایک ویگن رجسٹریشن نمبرLIT7194، ایک آلٹو کاررجسٹریشن نمبرAL807 ااور دو رکشے رجسٹریشن نمبرRA7002،RA6916 کو بھی نقصان پہنچا۔ سی سی پی او کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے جائے وقوعہ کے معائنے کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ دھماکے میں دیسی ساختہ بم استعمال کیا گیا اور ایف سی کی پٹرولنگ پارٹی کو نشانہ بنایا گیا۔ دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کے انجن اور چیسز نمبر حاصل کرلئے ہیں جس سے رکشے کے مالک تک رسائی میں مدد ملے گی ۔ دھماکے کے بعد علاقے سے بیس سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ شہر میں سیکورٹی انتظامات بہتر بنائے جارہے ہیں ۔بلوچستان کے ضلع نوشکی میں سیکورٹی فورسز کے قافلے پر ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں چار اہلکار زخمی ہوگئے ۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق فرنٹیئر کور بلوچستان کی نوشکی ملیشیاونگ کی کوئیک رسپانس فورس خاران کے علاقے بسیمہ جارہی تھیں کہ راستے میں زرین جنگل کے قریب تھاک لگائے نامعلوم ملزمان نے قافلے میں شامل ایک گاڑی کو دھماکے سے نشانہ بنایا ۔ دھماکے کے نتیجے میں ایک گاڑی کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ چار اہلکار حوالدار قمر علی، سپاہی میر ولی ، سپاہی شفیع اللہ اور سپاہی عارف اللہ معمولی زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کیلئے ایف سی کیمپ منتقل کردیا گیا۔ دھماکے کے بعد ملزمان نے ایف سی کے قافلے پر فائرنگ بھی کی تاہم جوابی کارروائی پر مسلح حملہ آور قریبی پہاڑیوں میں فرارہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں ۔فورسز نے علاقہ کا گھیراؤ کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردیاہے ۔ ذرائع کے مطابق ایف سی اہلکار خاران کے علاقے بسیمہ میں ڈاکوؤں کی جانب سے گھیرے میں لئے گئے لیویز اہلکاروں کی مدد کیلئے جارہے تھے ۔ حملے کے بعد ایف سی کی دوسری ٹیم خاران کیلئے بجھوائی گئیں۔