|

وقتِ اشاعت :   June 8 – 2015

کوئٹہ:  پولیس اور حساس اداروں نے مختلف علاقوں میں مشترکہ کارروائیوں کے دوران خالد اور سمنگلی ایئر بیس حملوں کے ماسٹر مائنڈ سمیت کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے 7مبینہ دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔گرفتار دہشتگرد کوئٹہ میں حالیہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات ، پولیس اہلکاروں کے قتل اور بم دھماکوں میں ملوث تھے ۔ گرفتار تین دہشتگردوں کی گرفتاری پر پانچ سے دس لاکھ روپے روپے انعام بھی مقرر تھا ۔صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں پاک چین اقتصادی راہدری منصوبے کے بعدجودہشت گردی کی وارداتوں میں تیزی آئی ہے، دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے ادارے مستعد ہیں ۔ پولیس اور سیکورٹی حکام کے مطابق سیکورٹی فورسز نے پیر کی صبح سریاب کے علاقے برما ہوٹل کے قریب کلی کاریز میں ایک آپریشن کے دوران کالعد م مذہبی تنظیم سے تعلق رکھنے والے دو دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا جن کو تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ملزمان سات جون کو ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد سمیت پندرہ سے زائد ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں اور دستی بم حملوں میں ملوث ہیں ۔ ملزمان سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔ اتوار اور پیر کی درمیانی شب ایک اور کارروائی میں پولیس اور حساس ادارے نے کوئٹہ کے نواحی علاقے خروٹ آباد سے دو مبینہ دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا جو ٹارگٹ کلنگ کے مختلف واقعات میں ملوث ہیں۔ کوئٹہ کے علاقے مشرقی بائی پاس میں پولیس اور خفیہ ادارے نے ایک کامیاب کارروائی میں تین دہشتگردوں کو گرفتار کرلیا ۔ کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزمان شہر میں ٹارگٹ کلنگ ، پولیس اہلکاروں پر حملوں، پولیس مقابلوں اور بم دھماکوں میں ملوث تھے۔ ملزمان کے قبضے سے دو کلاشنکوف، ایک پستول اور ایمونیشن برآمدہوا۔ وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے ڈی آئی جی آفس کوئٹہ میں ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ کے ہمراہ پریس کانفرنس میں گرفتاریوں کی تصدیق کی۔ اس موقع پر مشرقی بائی پاس سے گرفتار گرفتار تین دہشتگردوں کو میڈیا کے سامنے پیش کیا گیا۔نیوز کانفرنس میں ایس ایس پی انویسٹی گیشن سید اسد رضا اور ایس ایس پی عرفان بشیر بھی موجود تھے۔ صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے بتایا کہ مشرقی بائی پاس پر کارروائی پیر کو فجر کے وقت کی گئی ۔ گرفتار ملزمان میں علی گل عرف عبیدہ پٹھان ولد ہزار خان پٹھان کا تعلق کوہلو ،رحمان ولی عرف رحمان ولد عبدالولی دہوار کا تعلق میران شاہ وزیرستان جبکہ ظفر اللہ عرف مظفر جان ولد نصر اللہ شاہوانی کوئٹہ کے علاقے سریاب کا رہائشی بتایا جاتا ہے۔ ملزم علی گل کی گرفتاری کے لئے 10 لاکھ روپے اور ملزم رحمان ولی کی گرفتار ی کے لئے پانچ لاکھ روپے انعام مقرر تھا۔ جبکہ ملزم ظفر اللہ عرف مظفر جان شاہوانی نو مقدمات میں اشتہاری تھا۔ ملزمان ٹارگٹ کلنگ پولیس مقابلے اور بم دھماکوں کے درجنوں مقدمات میں مطلوب تھے۔سرفراز بگٹی نے بتایا کہ ملزم رحمان ولی کوئٹہ میں گزشتہ سال چودہ اور پندرہ اگست کی درمیانی شب پی اے ایف ائیر بیس سمنگلی اور آرمی ایوی ایشن کے خالد ائیر بیس پر حملوں کا ماسٹر مائنڈ تھا۔ملزم کے خلاف کوئٹہ تھانہ کیٹ اور تھانہ ایئر پورٹ میں مقدمات درج تھے ۔ جبکہ علی گل عرف عبیدہ پھٹان تھانہ سیٹلائٹ ٹاؤن،نیوسریاب ،کیچی بیگ کوٹارگٹ کلنگ ،پولیس مقابلہ اسلحہ بارود برآمدگی کے 8مقدمات میں اسی ظفراللہ عرف مظفرجان تھانہ شالکوٹ،سیٹلائٹ ٹاؤن اورنیوسریاب کوقتل،اقدام قتل ،برآمدگی اسلحہ کے 9مقدمات میں مطلوب تھا۔میرسرفرازبگٹی نے پولیس اوردیگرخفیہ اداروں کی جانب سے تعاون کرنے اورکامیابی پرمبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ حکومت دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پولیس اوراداروں کوتمام دستیاب وسائل فراہم کریگی کیونکہ متعلقہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکارٹارگٹ کلنگ اوردہشت گردی کیخلاف آپریشن کررہے ہیں انہوں نے بتایاکہ گرفتارملزمان کی جانب سے اپنے ساتھیوں کی جانب سے کئے جانے والے انکشافات کی روشنی میں ان کی گرفتاری کیلئے 2چھاپہ مارٹیمیں چھاپے ماررہی ہیں نہوں نے بتایاکہ بلوچستان میں پاک چائنااقتصادی کوریڈورکے بعدجودہشت گردی کی وارداتوں میں تیزی آئی ہے اس پرقابوپانے کیلئے پولیس اورتمام ادارے ملکرمستعدی سے کام کررہے ہیں تاکہ ان سازشوں کاقلع قمع کیاجاسکے کیونکہ ہماراملک دہشت گردی کی جنگ لڑرہاہے،انہوں نے کہاکہ پولیس کومزیدسہولتوں کی فراہمی کویقینی بناتے ہوئے 4مزیدنئے تھانے قائم کئے گئے ہیں تاکہ دہشت گردی کاقلع قمع ہوسکے ۔صوبائی وزیر داخلہ نے کہاکہ شہرمیں حکومت کی جانب سے 2050سی سی ٹی وی کیمرے جوکہ ڈیڑھ ارب روپے کی لاگت سے نصب کرنے کے حوالے سے یہ معاملہ تکمیل کے مراحل میں ہے اوراس کے ٹینڈرزہوچکے ہیں۔ سرفراز بگٹی نے بتایاکہ سرکلرروڈپرواقعہ 4دکانوں کی سیکورٹی کیلئے دوپولیس اہلکارتعینات تھے جنہوں نے فرائض میں غفلت برتی اس لئے انہیں گرفتارجبکہ ڈی ایس پی ، ایس ایچ اور بیٹ آفیسر دیگرکومعطل کیاہے جوبھی اہلکارفرائض میں غفلت برتے گااس کیخلاف سخت محکمانہ تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائیگی انہوں نے بتایاکہ گزشتہ تین ہفتوں سے جاری ٹارگٹ کلنگ اوردیگردہشت گردانہ کارروائی کے بعدفورسز نے درجنوں افرادکوحراست میں لیاہے مستونگ ،قلات اورآواران میں جاری آپریشن میں کئی دہشت گرد مارے گئے ہیں پولیس انٹیلی جنس اداروں کے ساتھ ملکرکام کررہی ہے گرفتارملزمان سے تفتیش جاری ہے،انہوں نے بتایاکہ پولیس اوراداروں کے تعاون سے صوبے میں40فیصدامن وامان قائم کیاگیاتھاحالیہ ایک ماہ کے دوران ہونے والی کارروائیوں نے امن وامان کی اس کاوشوں کوسبوتاژ کیاہے اس لئے ہم ان وارداتوں کاقلع قمع کرکے دہشت گردوں کوقانون کے شکنجے میں جکڑنے کیلئے سیکورٹی پلان کاازسرنوجائزہ لے رہے ہیں تاکہ اس سے مربوط بنایاجاسکے انہوں نے کہاکہ پوری قوم دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے حکومت اورفورسز کے ساتھ ہے۔ صوبائی وزیر داخلہ نے بتایا کہ دہشت گردی کے واقعات میں حالیہ اضافہ ملک کیخلاف گہری سازش ہے ، ان واقعات میں ملک دشمن ایجنسی را ملوث ہیں۔دشمن ہر طرح کی سازشوں کیساتھ حملہ آور ہیں ہماری پولیس اور ادارے الرٹ ہیں اورتمام سازشیں ناکام بنائیں گے ۔اس موقع پر ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے بتایاکہ ہزارہ برادری کی جانب سے 300ایسی دکانوں اورشاپنگ سینٹرزکی نشاندہی کی گئی تھی جن پر80کے قریب سیکورٹی اہلکاروں کی تعیناتی کویقینی بنایاگیاتھااس کے باوجود سرکلرروڈ کاواقعہ رونماہوناباعث تشویش ہے ہم تما چیزوں حالات اورواقعات کاجائزہ لے رہے ہیں تاکہ سیکورٹی کومربوط بنایاجاسکے۔