|

وقتِ اشاعت :   June 11 – 2015

کوئٹہ:  بی ایس او آزاد کے مرکزی ترجمان نے 10 جون کودرس گاہِ آزادی بابا خیر بخش مری کی پہلی برسی کی مناسبت سے ان کی قومی آزادی کے لئے ناقابلِ فراموش کردار پر انہیں سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ بابا مری جیسے عظیم کردار کے مالک شخصیات صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بابا مری جیسے شخصیات کی قربانیوں و مسلسل جُہد کے بعد ہی قومی تحریک آزادی کا پیغام گھر گھر پہنچ سکا ہے، نواب خیر بخش مری اپنی ذات میں ایک ادارہ تھے جنہوں نے اپنی تمام زندگی اپنی مقصد کے لئے وقف کردی، تمام عمر قومی آزادی کی سیاست کو عبادت جان کر جدوجہد کرتے رہے۔ اپنی زندگی میں بے شمار و ناقابلِ برداشت مشکلات کو برداشت کرکے بابا مری نے بلوچ عوام ونوجوانوں کو متحرک رکھنے میں اہم کردار ادا کیا۔ ترجمان نے کہا کہ بابا مری نے اپنی زندگی سادگی سے گزار تے ہوئے مستقل مزاجی سے قومی محکومیت کے خلاف جدوجہد کرتے ہوئے قومی مفادات کے سامنے کسی قسم کی مصلحت پسندی کا شکار ہونے کے بجائے ہمیشہ قومی مفادات کو ترجیح دی۔ جس کی وجہ سے دشمن بابا مری کو ہمیشہ نقصان پہنچانے کے درپے رہے بابا مری کی کئی ساتھیوں نے مقصد کے سامنے آنے والی مشکلات کو برداشت کرنے کے بجائے مصلحت پسندی و موقع پرستی کے ذریعے ان کا ساتھ چھوڑ کر ریاستی وفاداری کا حلف لیا،مگر نواب خیربخش مری زندگی میں طویل قید و بند و جلاوطنی کے باوجود ریاستی تمام تر سازشوں کا مقابلہ کرکے قومی طاقت کو از سر نو منظم کی اور قومی تحریک کی بنیاد رکھی۔ بابا مری و ساتھیوں کی قربانیوں کی بدولت نئے صدی و ہزاریے میں منظم طریقے سے بلوچ جدوجہد شروع کی گئی، جو کہ تسلسل سے ہزاروں نوجوان و بزرگوں کی قربانیوں کے بعد بھی جاری ہے۔ بی ایس او آزاد کے مرکزی ترجمان نے مزید کہا کہ بابا مری کی قومی تحریک کے لئے ادا کرنے والی کردار نہ صرف بلوچ قومی تحریک کی رہنمائی کرتی رہیگی بلکہ آنے والے وقتوں میں قومی آزادی کے لئے چلنے والی تحریکیں بابا مری کی کردار سے رہنمائی لیتے رہیں گے۔بلوچ نوجوان بابا مری جیسے انقلابی لیڈران کی زندگیوں میں آنے والی مشکلات و تکالیف و ان کی برداشت کو اپنے لئے مشعلِ راہ بنا کرجہد آزادی میں اپنا کردار ادا کریں۔ ترجمان نے کہا کہ بی ایس او آزاد بابا مری سمیت قومی تحریک کے لئے قربانی دینے والے عظیم جُہد کاروں کی جدوجہد کو منزل مقصود تک پہنچانے میں اپنا کردار ادا کرتی رہیگی۔