|

وقتِ اشاعت :   June 12 – 2015

مچھ:ضلعی چیئرمین وائس چیئرمین منتخب مچھ میں بلدیاتی الیکشن کورم 12/12سے برابر قسمت کی دیوی ایک بار پھر کسی پر مہربان نہ ہوسکا بلدیاتی قوانین کے مطابق 3مرتبہ حلف برداری اور اکثریت کی بنیاد پر میونسپل کمیٹی مچھ کے چیئرمین کا انتخاب کا موقع دیا گیا 15جون کو بذریعہ ٹاس یا قرعہ اندازی منتخب کیے جانے کا امکان ضلعی انتخاب کیلئے گیلو پینل اور رند پینل میں مقابلہ ہوا جو رند پینل نے واضح اکثریت سے جیت کر سردار زادہ خان رند ضلعی چیئرمین اور میر شادی خان وائس چیئرمین منتخب کرلیے گئے تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز صوبہ بلوچستان میں بلدیاتی انتخاب کے چند فیصلہ طلب ضلعوں اور حلقوں میں چیئرمین اور وائس چیئرمین کے انتخاب کیلئے منتخب بلدیاتی ممبران نے ووٹ ڈالے ضلع کچھی پی بی ون بولان سے رند غیر سرکاری نتائج کے مطابق رند پینل کے سردار زادہ سردار خان رند اور وائس چیئرمین کیلئے میر شادی خان رند منتخب کرلیے گئے جبکہ میونسپل کمیٹی مچھ کے چیئرمین کا چناؤ ایک بار پھر نہ ہوسکا حلف برداری کے بعد پولنگ کا سلسلہ شروع ہوا سے گیلو پینل اور مشتر کہ عوامی پینل 12/12سے برابرہوگیا ٹاس/قرعہ اندازی کے زریعہ فیصلہ کو گیلو پینل نے مسترد کردیا اور واک آؤٹ کرگئے جسکی بناء پر فیصلہ نہ ہونے کے سبب 15جون کو دوبارہ کرنے کا امکان ہے واضح رہیکہ ضلعی چیئرمین اور وائس چیئرمین کے انتخاب کیلئے رند پینل اور گیلو پینل میں مقابلہ ہوا مجموعی طورپر ضلعی نشست کے ساتھ رند پینل کے امیدواروں نے17/17جبکہ گیلو پینل کے10/10ووٹ حاصل کیں ضلع بھر میں میونسپل کمیٹی مچھ کی واحد نشست ہے جہاں دونوں پینل میں کانٹے دار مقابلہ رہا اور اب فیصلہ ٹاس/قرعہ اندازی کے زریعہ کیا جائیگا تاہم نومنتخب ممبران کی حلف برداری اور ووٹنگ کے بعد ایک بھاری بوجھ ادا ہوگیا ہے زرائع کے مطابق یہ نومنتخب کونسلراں اس الیکشن تک اپنے پینل کے فیصلوں کے مطابق گزشتہ کئی دنوں سے اپنے گھروں کو چھوڑ کر پینل سربراہان کے ساتھ تھے آج گھر جاتے ہوئے کافی ہشاش بشاش نظر آرہے تھے الیکشن کے موقع پر گیلو پینل کی جانب سے نومنتخب ضلعی چیئرمین مستونگ میر بلا ل احمد کرد میر عاصم کرد کے بھائی عبدالمالک کرد جبکہ مشترکہ عوامی پینل کے سربراہ سابق ایم این اے میر ہمایوں عزیز کرد بھی مچھ میں اپنی رہائش گاہ پر موجود تھے اسموقع پر ایف سی پولیس لیویز کے سخت حفاظتی اقدامات کیے گیے تھے مقامی صحافیوں کو بھی کوریج سے روکا گیا جسکے لیے مقامی صحافیوں نے شدید مذمت کا اظہار کیا ۔