کوئٹہ: سیکرٹری داخلہ بلوچستان اکبر حسین درانی نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں پولیس کی ٹارگٹ کلنگ کے بعد نئی حکمت عملی تیار کر لی گئی اور جلد ہی آپریشن کرکے پولیس اہلکاروں کے ٹارگٹ کلنگ میں ملوث عناصر کو گرفتار کر لیا جائے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’آن لائن‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ پولیس پر حملہ کرکے دہشت گرد قانون کی رٹ کو چیلنج کرتے ہیں اور ان کے سدباب کیلئے ہرممکن کوشش کی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ پولیس پر حملوں کے بعد حکومت نے نئی حکمت عملی تیار کرکے پولیس کو ہدایت کر دی کہ پشتون آباد میں پولیس اہلکاروں کے ٹارگٹ کلنگ میں ملوث عناصر کو گرفتار کرکے کیفرکردار تک پہنچایا جائے انہوں نے کہا کہ پولیس پر حملوں کے بعد ٹارگٹڈ آپریشن شروع کیا جائے گا اور پولیس اہلکاروں کے قتل میں ملوث اہلکاروں کو گرفتار کیا جائے گا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت نے کسی بھی اہم شخصیت کو پولیس یا لیویز فراہم نہیں کی اور جن جن جگہوں سے لیویز اور پولیس کو ہٹایا گیا ہے کہ یہ ان کی ذاتی ملکیت نہیں ہے بلکہ لیویز اورپولیس اس علاقے کے عوام کی حفاظت پر مامور ہوتے ہیں نہ کہ کسی شخصیت کے تحفظ پر تعینات ہوتے ہیں ۔