|

وقتِ اشاعت :   June 14 – 2015

کوئٹہ:  بلوچستان میں کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے دو کمانڈروں نے ساتھیوں سمیت ہتھیار ڈال دیئے صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ دہشتگرد تنظیموں کے سربراہان خود بیرون ملک عیاشی کی زندگی گزار رہے ہیں جبکہ معصوم بلوچ نوجوانوں کو ورغلا کر پہاڑوں پر بجھوارہے ہیں، نوجوان ہتھیار ڈال کر کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ہتھیار پھینکے اور علاقے اور ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرے۔ ہتھیار ڈالنے کی تقریب مسلم لیگ ن کے رہنماء صوبائی وزیر آبپاشی اور مری قبیلے کے سربراہ نواب جنگیر مری کی رہاشگاہ پر منعقد ہو ئی ۔ کالعدم علیحدگی پسند تنظیم یونائیٹڈ بلوچ آرمی کے کمانڈر محمد دین عرف شکاری اور ان کے چھوٹے بھائی ،کالعدم بلوچ لبریشن آرمی کے کمانڈر ناصر عرف چائنہ اور ان کے گیارہ ساتھیوں نے نواب جنگیز مری کے سامنے ہتھیار ڈالے ۔ اس موقع پر صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی اور ڈی آئی جی ایف سی بلوچستان بریگیڈیئر طاہر محمود بھی موجود تھے۔ سابق فراری کمانڈر محمد دین عرف شکاری کا کہنا تھا کہ وہ بلوچستان کے ضلع کوہلو میں کارروائیاں کرتے تھے اور وہی کیمپوں میں مقیم رہتے تھے جبکہ 47 افراد پر مشتمل خاندان افغانستان میں مقیم تھا۔ نواب جنگیز مری نے ہمیں واپس آنے پر قائل کیا اب ہمیں سمجھ آگیا کہ ہم غلط جنگ لڑرہے تھے، دس سال تک مسلسل لڑائی لڑی لیکن کچھ حاصل نہیں ہوا۔ ہمارے بچے اور اہلخانہ افغانستان میں مقیم ہیں جبکہ ہماری جائیدادیں اور ہمارا سب کچھ یہی ہیں۔ اب ہم اپنی سرزمین پر آرام سے رہ سکیں گے ۔ دین محمد شکاری کا کہنا تھا کہ انہوں نے انسانیت کا راستہ اپنا یا ہے ، وہ باقی کمانڈرزاور ہتھیار اٹھانے والوں سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ ہتھیار پھینک کر انسانیت کا راستہ اپنائے ۔ انہوں نے دہشتگردی کے عوض رقم لینے کا اعتراف بھی کیا اور کہا کہ انیس مہینے کے صرف چار ہزار روپے ملے ۔ اس موقع پرمری قبیلے کے سربراہ نواب جنگیز مری کا کہنا تھا کہ پہاڑوں پر جانے والے باقی نوجوانوں کو بھی ہتھیار ڈالنے پر قائل کیا جارہا ہے ان کیلئے ہم سے جو کچھ بھی ہوسکا وہ کریں گے۔ نوجوانوں کو بھی اب یہ بات سمجھ آرہی ہے کہ ہماری سرزمین، ہماری قوم ہمارا سب کچھ پاکستان میں ہے ہم پاکستان میں رہتے ہوئے ہی اپنی معیار زندگی کو بہتر بناسکتے ہیں۔ اس موقع پر موجود صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے اعلان کیا کہ ہتھیار ڈالنے کو روزگار اور ان کے بچوں کی تعلیم کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشتگرد تنظیموں کے سربراہان خود بیرون ملک عیاشی کی زندگی گزار رہے ہیں جبکہ معصوم بلوچ نوجوانوں کو ورغلا کر پہاڑوں پر بجھوارہے ہیں۔ ہمارا ان کیلئے پیغام ہیں کہ بہت ہوچکا، اب بھارتی خفیہ ادارے را سے پیسے لیکر مزید معصوم لوگوں کا قتل نہیں کرایا ۔ ہتھیار اٹھانے والے نوجوان بھی آج ان جونوانوں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ہتھیار پھینکے اور علاقے اور ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرے۔ حکومت انہیں روزگار، تعلیم سمیت ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔ صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی مزید کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری معاہدے کے بعد بلوچستان میں دہشتگردی میں اضافہ ہوا ہے۔ سیکورٹی ادارے دہشتگردی کے تدارک کیلئے مؤثر اقدامات کررہے ہیں۔