کوئٹہ: بلوچ رپبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری ہونے والے بیاں میں کہا ہے کہ بی ار پی برطانیہ چیپٹر کی جانب سے لندن میں بلوچستان میں جاری ریاستی مظام اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ہے اور کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں بلوچ رہنماؤں اور کارکنان کے علاوہ لندن میں مقیم انسانی حقوق کے کارکنوں نے بھی شرکت کی ۔تقریب میں بلوچستان میں جاری آپریشنز،اغواہ نما گرفتاریوں، مسخ شدہ لاشوں کی برمدگی ، اجتماعی قبروں سمیت جنگی جرائم کو اجاگر کیا گیا اور بلوچ قومی جدو جہد کے بارے میں اگاہی فراہم کی گئی۔ کانفرنس سے بلوچ ری پبلکن پارٹی برطانیہ کے صدر منصور بلوچ سردار بختیار خان ڈومکی، نیشنز وداوٹ سٹیٹ سے تعلق رکھنے والے ڈورس جونز،احواز ارگنازیشں کے علی احواز، بلوچ لکھاری ڈاکٹر نصیر دشتی اور عبدالہ بلوچ نے خطاب کیا ۔مقررین نے بلوچستان میں جاری ریاستی مظالم پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ریاست گزشتہ کئی برسوں سے بلوچستان میں بلوچ قوم کے خلاف سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم کا ارتقاب کررہی ہیں لیکن بدقستمی سے بین الاقوامی برادری اور انسانی حقوق کے ادارے اس پر نوٹس لینے سے کترا رہی ہیں جو کہ انتہائی افوسوسناک ہے ۔ بلوچ رہنماؤں اور انسانی حقوق کے کارکنان نے عالمی دینا سے بلوچستان میں جاری بلوچ نسل کشی کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا اور وہاں پر جاری انسانی حقوق کے سنگین خلاف ورزیوں اور جنگی جرام کو رکوانے کیلئے اپنا کردار ادا کرنے کی اپیل کی۔شیر محمد بگٹی کا کہنا تھا کہ بی ارپی کی جانب سے یورپ بھر میں اگاہی مہم کااغاز کیا گیا ہے جس کے تحت بیس جون کو جرمنی میں بلکہ پچیس اور چھبیس جون کو سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا اور کانفرنس کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔