|

وقتِ اشاعت :   June 15 – 2015

خضدار: کالعدم مزاحمتی تنظیم بلوچستان لیبریشن فرنٹ کے کمانڈر دین جان عرف میرن قوم محمد حسنی و کالعدم تنظیم لشکر بلوچستان کے کمانڈرعبید اللہ عرف ببرک قوم محمد حسنی 57 ساتھیوں سمیت خلق جھالان خضدار میں نواب ثناء اللہ خان زہری کے سامنے ہتھیار ڈالکر قومی دہارے میں شامل ہونے اعلان کردیا ۔سرنڈر ہونے والوں میں دیگر کلعدم تنظیموں بی ایل اے ، بی ایل ایف ،بی آر اے اور لشکر بلوچستان کے ستاون فراری شامل تھے۔ ہتھیار ڈالتے وقت فراریوں کو پاکستانی پرچم کی چادر پوشی بھی کی گئی ۔مسلم لیگ (ن)بلوچستان کے صدر سینئر صوبائی وزیر چیف آف جھالاوان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا کہ دیر آید درست آید آج ہمارے نوجوان پہاڑوں سے اتر کر قومی دھارے میں شامل ہوئے ہیں جنہیں ہم ویلکم کہتے ہیں ۔اس سے قبل بھی ہم نے کہاتھاکہ جو بھی پہاڑوں سے اتر کر آئیگا ہم انہیں ویلکم کہیں گے ۔ہماری اس اپیل پر نوجوانوں نے عمل شروع کردیا ہے جو مستقبل کی نوید ہے ۔ باہر محلات میں بیٹھے ہیں وہ نہ ہمارے اور نہ ہی آپ کے خیر خواہ ہوسکتے ہیں ۔ ایسی آزادی ہم نے نہیں دیکھی کہ خود دس ہزار کلومیٹر دور بیٹھ کر یہاں نوجوانوں کو آزادی کا خواب دکھادیں ۔ بہادر انسان وہ ہوتا ہے جو میدان جنگ میں خود عملی طور پر موجود رہتا ہے ۔یہ بات انہوں نے خلق جھالاوان خضدار میں دو کمانڈروں سمیت ستاون فراریوں کی جانب سے سرنڈر کے موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کیا ۔ تقریب میں قائمقام اسپیکر بلوچستان میر عبد القدوس بزنجو ،ڈسٹرکٹ چیئرمین آوارن میر نصیراحمد بزنجو ، سر دار زادہ علی حیدر محمد حسنی ،سردار شہباز خان محمد حسنی ،سردار مہیم خان گرگناڑی ۔سردار علی محمد قلندارنی ۔ڈسٹرکٹ چیئرمین ڈسٹرکٹ خضدار آغا شکیل احمد درانی میونسپل کا رپوریشن خضدار کے میئر میر عبد الرحیم کردودیگر قبائلی عمائدین سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی بڑی تعداد موجودتھی۔ چیف آف جھلاوان نواب ثناء اللہ خان زہری نے اپنے خطاب میں مذید کہا کہ جو لوگ لندن سوئز لینڈ کے پر تعیش محلوں میں بیٹھ کر غریب عوام کو آزادی کے نام پر ورغلا رہے ہیں وہ صرف ڈھکوسلہ ہے ۔کیونکہ بلوچستان اسمبلی 65 اراکین میں سے ان کے ساتھ ایک رکن بھی نہیں ہے ۔بلوچستان کے لوگ سچے محب وطن اور اپنی پاک فوج سے محبت کرنے والے ہیں ۔پاکستان آرمی دنیاء کا مضبوط فوج ومسلّمہ فوج ہے ۔پاکستان کی آرمی طالبان جیسی قوت کو تباہ کرسکتی ہے تو چند مزاہمت کاران کے سامنے کوئی حیثیت ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا ،موساد،را،سی آئی اے کے تنخواہ خو ہمیشہ غیر ملکی ایماء پر پاکستان کے خلاف دہشت گردی کا مرتکب ہوئے ہیں۔ باہر بیٹھے افراد میں اگر اتنی بہادری ہے تووہ پاکستان میں آکر لڑنے کی بات کریں ۔انشاء اللہ یہاں کے محبت وطن لوگ ان کے دانت کٹھے کردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے شہدائے زہری کی برسی کے موقع پر ان تمام نوجوانوں سے اپیل کی تھی۔ کہ جو دوسروں کے ورغلانے میں آکر خود نقصان اٹھا رہے ہیں اور اپنے قومی بھائیوں کو نقصان دے رہے ہیں وہ مزاحمت چھوڑ کر قومی دہارے میں شامل ہوں۔، میری اپیل پر آج جن نوجوانوں نے اسلحہ ڈالکر قومی دہارے میں شامل ہو ئے۔ میں ان کو بحیثیت چیف آف جھالاوان خوش آمدید کھتا ہوں ان کا یہ فیصلہ دیر آید درست آید کے مصداق کے مطابق خوش آئند ہ اقدام ہے آج کے بعد وہ ہمارے برابر کے شہری اور پاکستانی ہیں ان کو ملازمتیں فراہم کریں گے۔ میں آج کی اس تقریب کے توسط سے تمام نوجوانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ مزاحمت چھوڑ کر قومی دہارے میں شامل ہوجائیں ہم ان کو خوش آمدید کھیں گے ۔ جو دوسرے ممالک میں بیٹھ کر قوم کی مستقبل تباہ کرنے کے درپے ہیں وہ اپنی حرکتوں سے باز آجائیں ، وہ قومی لیڈر نہیں ہیں، بھادر لیڈر اپنی قوم کے ساتھ ملکر لڑتا ہے ان لوگوں کے لئے ۔کلعدم بلوچ لیبریشن فرنٹ کے کمانڈر دین جان عرف میرن نے کہاکہ میں ڈاکڑ اللہ نذر کی تنظیم بی ایل ایف کی تنظیم میں بوزی ندی نو کجو ومشکے کے علاقوں کا کمانڈر تھا ا میں اور میرے ساتھی نام نہاد آزادی کی تحریک میں اس لئے شامل ہوئے تھے کہ شاید ان کا مقصد بلوچ قوم کی بہتری ہے ہم پانچ سال تک ان کے بہکاوے میں آکر ہتھیار اٹھاتے رہے لیکن ہمیں جلد یہ احساس ہوا کہ یہ محض ایک دہی کے سوا کچھ بھی نہیں ہے اس کا مقصد ہماری نسلوں کو غربت پسمانگی میں دہکیلنا ہے ۔یہ سب سے بڑے دہشت گرد منشیات فروش ہیں۔ ڈاکڑ اللہ نذر ایک قومی لیڈر نہیں ہے بلکہ ان کے مقاصد کچھ اور ہیں اور وہ نوجوانوں کو ورغلارہے ہیں ،اس موقع پر کلعدم تنظیم لشکر بلوچستان کے کمانڈر عبید اللہ عرف ببرک ، نے کہا کہ جاوید مینگل قوم دشمن لیڈر ہیں انہوں نے ہم معصوم لوگوں کو اپنے نا پاک عزائم کے لئے استعمال کیا اور وہ خود ہمارے معصوم ساتھیوں کے نام پر پیسہ بٹورتے رہیں ایک بھائی مزاحمت پسند ہے ، دوسرا بھائی حکومت و جمہوریت کی بات کرتا ہے ان کے اس دوہرے عمل سے ہمیں کیا پیغام ملتا ہے۔ یہ کسی بھی طرح نوجوانوں او ر قوم کے خیرخواہ نہیں ہوسکتے ہیں بلکہ یہ ہمارے تعلیم اور مستقبل کو تباہ کررہے ہیں ۔ اس سے قبل دونوں کمانڈروں دین جان عرف میرن اور عبیداللہ عرف ببرک سمیت 57فراریون نے چیف آف جھالاوان نواب ثناء اللہ خان زہری قائمقام اسپیکر بلوچستان عبدالقدوس بزنجو قبائلی شخصیت سردارزادہ علی حیدر محمد حسنی سردار شہباز خان محمد حسنی سمیت دیگر قبائلی عمائدین کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے ۔ قومی دھارے میں شامل ہونے والے فراریوں کو باقاعدہ پاکستانی پرچم کے چادر پہنائے گئے۔