|

وقتِ اشاعت :   June 25 – 2015

کوئٹہ:  نیب بلوچستان نے پٹ فیڈرکینال ایکسٹینشن پروجیکٹ کے کام میں غیرضروری تاخیر،قومی خزانے کو25کروڑروپے سے زائدکے نقصان اورٹھیکیداران کوخلاف ضابطہ ادائیگیوں کانوٹس لیتے ہوئے محکمہ ایرگیشن حکام کوطلب کرلیامذکورہ منصوبے کی تکمیل میں تاخیری حربے،غیرمعیاری کام اورٹھیکیداروں کوہونے والی خلاف ضابطہ ادائیگیوں پرنیب حکام کااظہاربرہمی ،پروجیکٹ کی فوری تکمیل کے احکامات جاری کرتے ہوئے عملدرآمدنہ ہونے کی صورت میں ذمہ داران کیخلاف سخت تادیبی کارروائی کافیصلہ ، نیب بلوچستان نے پٹ فیڈرکینال ایکسٹینشن پروجیکٹ کے کام میں غیرضروری تاخیر،قومی خزانے کو25کروڑروپے سے زائدکے نقصان اورٹھیکیداران کوخلاف ضابطہ ادائیگیوں کانوٹس لیتے ہوئے محکمہ ایرگیشن حکام کوطلب کرلیامذکورہ منصوبے کی تکمیل میں تاخیری حربے،غیرمعیاری کام اورٹھیکیداروں کوہونے والی خلاف ضابطہ ادائیگیوں پرنیب حکام کااظہاربرہمی ،پروجیکٹ کی فوری تکمیل کے احکامات جاری کرتے ہوئے عملدرآمدنہ ہونے کی صورت میں ذمہ داران کیخلاف سخت تادیبی کارروائی کافیصلہ ۔تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیوروبلوچستان نے پانچ ارب 76کروڑکی لاگت سے 2007میں شروع ہونے والی منصوبے کی تکمیل میں تاخیر،غیرمعیاری کام اورٹھیکیداروں کو ہونے والی خلاف ضابطہ ادائیگیوں کانوٹس لیتے ہوئے ماہرین کے ساتھ مذکورہ منصوبے کاجائزہ لینے کیلئے ڈیرہ مراد جمالی کادورہ کیااورغیرمعیاری اورسست روی کاشکارکام ،ٹھیکیداروں کوہونے والی خلاف ضابطہ ادائیگیوں پرمتعلقہ حکام کوتفصیلی بریفنگ کیلئے نیب بلوچستان آفس طلب کرلیاپٹ فیڈرکینال ایکسٹینشن پروجیکٹ کے پروجیکٹ ڈائریکٹر،ڈپٹی پروجیکٹ ڈائریکٹراورکنسلٹنٹ اوراین ڈی سی کے آفسران نے نیب حکام کوپروجیکٹ کے متعلق تفصیلی بریفنگ دی تاہم نیب بلوچستان کے افسران کے حالیہ دورے کے نتیجے میں سامنے آنے والے حقائق کی روشنی میں نیب حکام مذکورہ بریفنگ سے مطمئن نہ ہوسکے نیب بلوچستان نے پٹ فیڈرکینال ایکسٹینشن پروجیکٹ کوجلدازجلدپایہ تکمیل تک پہنچانے اورمعیاری کام کی ہدایات جاری کرتے ہوئے متعلقہ حکام کوپابند کیاکہ وہ تاخیری حربوں سے باز رہے بصورت دیگران کیخلاف تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائیگی واضح رہے کہ پٹ فیڈرکینال ایکسٹینشن پروجیکٹ ڈیرہ مراد جمالی قومی اہمیت کاحامل ایک بہت بڑامنصوبہ ہے جووفاقی حکومت کی امدادسے 2007میں شروع ہوامذکورہ پروجیکٹ میں 5ارب 76کروڑکی لاگت سے 2012میں مکمل ہوناتھاتاہم تاخیری حربوں ،ودیگربے ضابطگیوں کے نتیجے میں حالیہ سروے کے مطابق قومی خزانے کوغیرمعیاری کام کی مدمیں25کروڑسے زائدکانقصان ہوچکاہے ۔اس منصوبے کامقصدپٹ فیڈرکینال کی موجودہ 6700کیوسک پانی کی گنجائش کو8500کیوسک تک بڑھاناتھاجس سے 663000ایکڑزرعی زمین سیرآب ہوتی اورصحبت پورسے نصیرآباداورجعفرآبادکے تین اضلاع کے لاکھوں لوگوں کوپینے کاپانی بھی میسرہوتاعلاوہ ازیں اس منصوبے کی تکمیل سے اوچ پاورپلانٹ کوبھی پانی کی سپلائی ممکن ہوسکتی تھی بلوچستان کی70سے زائدفیصدآبادی کاذریعہ معاش زراعت ہے پٹ فیڈرکینال اسیکٹینشن پروجیکٹ کی تکمیل سے ناصرف جعفرآباد،نصیرآباد،صحبت پور کی لاکھوں آبادی کوپینے کاپانی میسرآئیگابلکہ اس کی تکمیل سے بلوچستان کی معاشی صورتحال بھی بہترہوتی نیب بلوچستان کی کوششوں سے مذکورہ پروجیکٹ کی جلدازجلدتکمیل سے زراعت کاشعبہ نہ صرف مضبوط ہوگابلکہ لوگوں کی معاشی صورتحال پربھی گہرے اثرات مرتب ہونگے ۔