|

وقتِ اشاعت :   July 8 – 2015

کوئٹہ: کوئٹہ کے علاقے پشتون آباد میں سیکورٹی فورسز کے آفیسر اور اس کے بھائی کے ساتھ ہاتھا پائی کرنے والے ایس ایچ او سمیت چھ پولیس اہلکاروں کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق کوئٹہ کے علاقے پشتون آباد میں جون کے تیسرے ہفتے میں پولیس نے ایک شہری کی شکایت پر سیکورٹی فورسز کے آفیسر کے بھائی فیض اللہ نامی شخص کے اسکول پر چھاپہ مارا ۔شہری نے شکایت کی تھی کہ اس نے اسکول میں اپنے بچے کو داخل کرایا تھا لیکن داخلہ کے وقت بتائی گئی شرائط پر عملدرآمد نہیں کیا گیا۔ بچوں کو ہاسٹل کی سہول فراہم کرنے کی بجائے انہیں کلاس روم میں ہی سلایا جاتا ہے ۔ وعدے پورے نہ ہونے پر بچے کو اسکول واپس نکالا گیا لیکن اب اسکول انتظامیہ فیس واپس نہیں کررہی۔ چھاپے کے دوران فیض اللہ اور پولیس اہلکاروں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی۔ اس دوران فیض اللہ کا بھائی اور سیکورٹی فورسز کا آفیسر بھی پہنچا ۔ ہاتھ پائی میں سیکورٹی فورسز کا آفیسر اور اس کا بھائی معمولی زخمی ہوا تھا۔واقعہ پر اعلیٰ پولیس حکام نے نوٹس لیتے ہوئے ایس ایچ او پشتون آباد طیب الرحمان، ڈیوٹی آفیسر اے ایس آئی راجہ بہزاد سمیت دیگر اہلکاروں کو معطل کردیا تھااور واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ گزشتہ روز آئی جی پولیس نے چھ پولیس افسران اور اہلکاروں کو ملازمت سے برطرف کردیا۔ برطرفی پولیس ای اینڈ ڈی رولز1995کے تحت کی گئی۔ برطرف ہونے والے اہلکاروں میں سابق ایس ایچ او پشتون آباد سب انسپکٹر طیب الرحمان ، ڈیوٹی آفیسر اے ایس آئی راجہ بہزاد، اسسٹنٹ سب انسپکٹر اے ٹی ایف صفدر حسین، اسسٹنٹ سب انسپکٹر اے ٹی ایف محمد خان ، اے ٹی ایف کانسٹیبل امام بخش اور دوسرا اے ٹی ایف کانسٹیبل شامل ہیں۔ برطرف اہلکاروں کا مؤقف ہے کہ پولیس ہر شہری کی شکایت پر کارروائی کرتی ہے۔ اس دن بھی شہری کی شکایت پر چھاپہ مارا گیا۔ چھاپے کے دوران سیکورٹی آفیسر اور اس کے بھائی نے تعاون کرنے کی بجائے پولیس اہلکاروں کے ساتھ بد کلامی اور ہاتھا پائی کی ۔