کوئٹہ: بلوچستان میں امن وامان بہتر کرنے اور دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کیلئے صوبائی حکومت نے کوششیں تیز کردیں دیگر اقدامات کیساتھ اب بلوچستان حکومت نے ڈرون کیمروں کی مدد حاصل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے محکمہ داخلہ نے ڈرون کیمرے خریدنے کیلئے سمری صوبائی اور وفاقی حکومت کو بھجوادی سیکرٹری داخلہ بلوچستان اکبر حسین درانی نے کہا کہ بلوچستان میں جرائم پیشہ افراد ،ٹارگٹ کلنگ کی روک تھام اور دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کو مزید موثر بنانے کے لیے ڈرون کیمروں کی خریداری کا فیصلہ کرلیا گیا ہے جس پر 16لاکھ خرچ ہونگے سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ ڈرون کیمروں کے استعمال کیلئے وفاقی حکومت کی منظوری ضروری ہے جبکہ سمری منظوری کیلئے صوبائی حکومت کو بھی بجھوادی گئی ہے منظوری کے بعد ڈرون کیمروں کی خریداری عمل میں لائی جائیگی محکمہ داخلہ کے اعلیٰ حکام نے کوئٹہ شہر میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ تیز کردیا ہے اور اب دہشت گردوں کا تعاقب کرنے کے لیے ڈرون کیمروں کا استعمال کیا جائے گا اگر کیمروں کی خریداری عمل میں لائی گئی تو پولیس کو ڈرون کیمرے چلانے کی خصوصی تربیت بھی دی جائے گی۔واضح رہے کہ اس سے قبل صوبائی حکومت کوئٹہ شہر کے کمرشل زون میں 2سو سے زائد سی سی ٹی وی کیمروں کے تنصیب کی منظوری دے چکی ہے۔دریں اثناء کوئٹہ میں سیکورٹی خدشات کے باعث ریڈ الرٹ کردیا گیا۔ پولیس اہلکاروں اور افسران کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق عید کی خریداری کے باعث لوگوں کی بڑی تعداد بازاروں اور عوامی مقامات کا رخ کررہی ہیں ۔شہر میں ٹارگٹ کلنگ اور عوامی مقامات پر بم دھماکوں کے بعد سیکورٹی انتظامات انتہائی سخت کردیئے گئے۔ شہر میں ناخوشگوار واقعات سے نمٹنے کیلئے جگہ جگہ ناکہ بندی کے علاوہ پبلک مقامات پر وردی میں ملبوس اہلکاروں کے ساتھ ساتھ سادہ کپڑوں میں اہلکار بھی تعینات کردیئے گئے ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق کوئٹہ پولیس کے تمام اہلکاروں اور افسران کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں اور انہیں اپنی جائے تعیناتی پر رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ غیر حاضری کی صورت میں اہلکاروں اور افسران کے خلاف سخت کارروائی کا عندیہ دیا گیا ہے اور بتایا گیا ہے کہ حکم کی تعمیل نہ کرنے والے اہلکاروں کو نوکری سے بھی برطرف کیا جاسکتا ہے۔