|

وقتِ اشاعت :   August 6 – 2015

کوئٹہ:  بلوچستان اسمبلی میں ایم کیو ایم کے سربراہ کے خلاف مشترکہ مذمتی قرارداد جمع کرادی گئی۔ قرارداد پر بحث سات اگست کے اجلاس میں ہوگی۔ مشترکہ مذمتی قرارداد بلوچستان کے وزیر داخلہ سرفراز بگٹی اور صوبائی وزیر صحت رحمت صالح بلوچ نے صوبائی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرائی۔ نیشنل پارٹی سے تعلق رکھنے والے وزیراعلیٰ کے مشیر برائے خزانہ میر خالد لانگو، مسلم لیگ ق کے میر امان اللہ نوتیزئی اور جمعیت علمائے اسلام کے سردار عبدالرحمان کھیتران کے نام بھی قرارداد پر درج ہے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ایم کیو ایم کے نام نہاد سربراہ الطاف حسین کی جانب سے حالیہ نفرت انگیز ،فتنہ پرور اور انتہائی قابل اعتراض تقاریر قابل مذمت ہیں۔ اس طرح کی تقاریر پاکستان کی سالمیت پر حملے کے مترادف اور غداری کے زمرے میں آتی ہیں۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ ایسی تقاریر ملک دشمن قوتوں کو تقویت بخشتی ہیں۔ اٹھارہ کروڑعوام ان تقاریر پر نفرت کا اظہار کرتی آئی ہے۔ عوامی رائے کو مد نظر رکھتے ہوئے اس طرح کے عناصر کی سرکوبی کی جائے۔ قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت الطاف حسین جو کہ اس وقت برطانوی شہری بھی ہے کو وطن واپس لاکر اس کے اور اس کے حمایت پارٹی عہدے داروں کے خلاف آئین پاکستان کے آرٹیکل چھ کے تحت فوری کارروائی عمل میں لائے۔ قرارداد جمع کرانے کے بعد وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ الطاف حسین برطانوی بدمعاش ہیں۔ انہیں برطانیہ سے گرفتار کرکے واپس لایا جائے۔ برطانوی حکومت بھی نفرت انگیز تقاریر کرنے پر ایم کیو ایم کے سربراہ کے خلاف کارروائی کرے۔ وزیر صحت رحمت بلوچ کا کہنا تھا کہ یہ قرارداد صرف بلوچستان اسمبلی کے اراکین کی ہی نہیں بلکہ پورے بلوچستان کے عوام کے جذبات کی ترجمانی کرتی ہے۔