|

وقتِ اشاعت :   August 10 – 2015

گوادر: گوادر کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 15کروڑروپے کی غبن کی تحقیقات نیب بلوچستان سے کرائی جائے، ان خیالات کا اظہار بی این پی کے سینئر رہنماء حسین واڈیلا ، جماعت اسلامی کے صوبائی نائب امیر مولانا ہدایت الرحمن، بی این پی عوامی کے مرکزی رہنماء سعید فیض ایڈووکیٹ جے یو آئی نظریاتی کے مولابخش مجاہد، بی ایس او گوادر کے صدر اسماعیل عمر اور بی این پی کے رہنماء زاہد مرید نے بی این پی کے احتجاجی کیمپ کے اختتام پر منعقدہ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ بلدیہ گوادر کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 15کروڑ روپے کی غبن کی تحقیقات نیب بلوچستان سے کی جائے، تاکہ کرپٹ کردار منظر عام پر بے نقاب ہو جائیں، انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نے اعلان کیاتھا کہ گزشتہ حکومت میں کرپٹ وزراء شامل تھے اورموجودہ حکومت میں اس کی کوئی گنجائش نہیں، لیکن سائل ووسائل کی حفاظت کادعویٰ کرنے والے وزیراعلیٰ یہ بتائیں کہ بلدیہ گوادر میں ان کی ناک کے نیچے جو ترقیاتی منصوبوں کی آڑ میں 15کروڑ روپے کی میگا غبن کئے گئے ہیں ان کا حساب کون لے گا، انہوں نے کہا کہ اس میگا غبن میں ملوث ملزمان کو بے نقاب کرنا وزیراعلیٰ اور صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے، انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت صوبے کے تاریخ کی کرپٹ ترین حکومت ہے، جو صرف بھتہ خوری اور ٹھیکے پر چل رہی ہے، بلدیہ گوادر میں تمام حکومتی کونسلران کو ٹھیکیدار بنا کر کرپٹ بنا دیاگیااور تمام ادارے کرپٹ بن گئے ہیں، جن کا پرسان حال کوئی نہیں، انہوں نے محکمہ پبلک ہیلتھ گوادرمیں ہونے والی غیر مقامی افراد کی تعیناتیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان کی تقرریوں کو کالعدم کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور اس سلسلے میں میونسپل کمیٹی کے چیئرمین عابد رحیم سہرابی کے مطالبے کی حمایت کی ہے