|

وقتِ اشاعت :   August 13 – 2015

سبی: نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر کہدہ اکرم بلوچ نے کہا ہے کہ ظلم و جبر اور ناانصافیوں سے پاک معاشرئے کے قیام کے لیے نوجوانو ں کا کردار ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے،نوجوانوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرکے ان کی پذیرائی کی ضرورت ہے،ملک کی اکائیوں کو مذہب کی بنیاد کے بجائے قومی بنیاد پر مستحکم بنایا جاسکتا ہے،قدرتی وسائل سے مالامال صوبے کی خواتین آج بھی لکڑیاں چُن چُن کر ایندھن کا بندوبست کرنے پر مجبورہیں،امتیازی سلوک ختم کرکے برابری کا رویہ اختیار کیا جائے،مور و ثی سیاست کے خاتمہ ہی سے تبدیلی ممکن ہو گی،پاکستان کی نسبت ہندوستان میں مسلمان زیادہ محفوظ ہیں،ان خیالات کا اظہار نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر کہدہ اکرم بلوچ،صوبائی سیکرٹری یوتھ اور سپورٹس محمد جان دشتی،صوبائی سینئر نائب صدر منصور بلوچ، چنگیز حئی بلوچ، ضلعی صدر نیشنل پارٹی سبی یار محمد بنگلزئی،میر اسلم گشکوری،ناشاد بلوچ و دیگر نے انٹر نیشنل یوتھ ڈے کے موقع پر ٹاؤن ہال سبی میں منعقدہ سیمینار سے خطاب میں کیا ، اس موقع پر مرکزی رہنما محراب مری، رکن مرکزی کمیٹی عبدالرسول بلوچ، میراں بحش بلوچ ،زبیر بلوچ اور دیگر بھی موجود تھے، سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ صوبے کے نوجوانوں کی صلاحیتوں سے انحراف ممکن نہیں ہے بلکہ نوجوانوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرکے ان کی پذیرائی کی جائے تو ہمارئے نوجوان زندگی کے ہر شعبہ ہائے جات میں اپنا لوہا منوانے کی حیثیت رکھتے ہیں انہوں نے کہا کہ اگر ملک کی اکائیوں کو مظبوط و مستحکم بنانے اورایک قوم بننے کے لیے مذہبی بنیاد کو ختم کرکے قومی بناید پر متفق ہونا پڑئے گا،کیونکہ پاکستان مختلف قوموں کا صوبہ ہے اور یہاں آباد تمام اقوام کو برابری کے مطابق ان کے حقوق دینا ہوں گے انہوں نے کہا کہ آج امتیازی رویوں کی وجہ سے ہم محرمیوں اور پسماندگی کا شکار ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں لڑی جانے والی فرقہ ورانہ لڑائی میں کوئی بھی مسلمان محفوظ نہیں رہا ہے جو انتہائی بھیانک صورتحال اختیار کرچکی ہے جبکہ یہاں کی نسبت ہندوستان کا مسلمان زیادہ محفوظ ہے،انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان سے لیکر آج تک یہاں پر انہی خاندانوں کی حکمرانی ہے اور مورثی سیاست نے عام شہری سے جینے کا حق بھی چھین لیا ہے انہوں نے کہا کہ اگر ملک بچانا ہے تو حق وانصاف کرنا ہوگا اور امتیازی سلوک ختم کرکے برابری کا رویہ اختیار کرنا ہوگاڈنڈا چلانے سے کچھ نہیں ملے گا انہوں نے کہا کہ ریاست کا کام عوام کو سہولیات فراہم کرنا ہے نہ کہ ان پر ڈنڈا چلایا جائے انہوں نے مزید کہا کہ قدرتی وسائل سے مالامال صوبے کی خواتین آج بھی لکڑیاں چُن چُن کر ایندھن کا بندوبست کرنے پر مجبور ہیں جبکہ بلوچستان سے نکلنے والی گیس سے دیگر صوبوں کے شہروں سمیت دیہات تک روشن ہیں انہوں نے کہا کہ حقیقی تبدیلی ووٹ کے ذریعے آتی ہے اور ہماری نوجوان قیادت کو چاہیے کہ وہ صوبے کی سیاست میں حصہ لے کر عوام میں شعوروبیداری لائیں اورجمہوری اداروں کو مضبوط بنائیں ،انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی صوبے کے غریب اور پسماندہ عوام کی نمائندہ جماعت ہے جو صوبے کے نوجوانوں کے معیار زندگی کو بلند بنانے سمیت ان کی صلاحیات میں نکھار لانے اور انہیں اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھانے کے مواقع فراہم کررہی ہے۔