کوئٹہ: کوئٹہ کے علاقے اسپنی روڈ اور قمبرانی روڈ پر ڈکیتی کی وارداتوں کے دوران مزاحمت پر دو مالک مکان زخمی ہوگئے جبکہ زخمی مالک مکان کی فائرنگ سے ایک ڈاکو بھی مارا گیا۔ قمبرانی روڈ پر ڈکیتی کی واردات کے خلاف علاقہ مکینوں اور بی این پی کے کارکنوں نے شاہراہ بند کرکے احتجاج بھی کیا ۔ پولیس کے مطابق پہلا واقعہ تھانہ بروری کی حدود میں اسپنی روڈ پر پہلوان بابا کے قریب پیش آیا جہاں نامعلوم مسلح ڈاکو منیر احمد ولد امیر محمد کاسی کے گھر میں داخل ہوئے اور اہلخانہ کو یرغمال بنانے کی کوشش کی جس پر مالک مکان منیر احمد نے مزاحمت کی۔ ڈاکوؤں نے کندھے پر گولی مار کر منیر احمد کو زخمی کردیا اور فرار ہونے کی کوشش کی تاہم منیر احمد نے زخمی ہونے کے باوجود فائرنگ کرکے ایک ڈاکو کو شدید زخمی کردیا جبکہ اس کے باقی ساتھی فرار ہوگئے۔ ڈاکو سے ایک نائن این پستول بھی برآمد ہوا۔ زخمی مالک مکان اور ڈاکو کو طبی امداد کیلئے سول اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکو دم توڑ گیا ۔ اسے پیٹ میں ایک گولی لگی تھی۔ ڈاکو کی شناخت غلام سرور ولد غلام حسن رند سکنہ کلی دیبہ غلام محمد روڈ کے نام سے ہوئی۔ ادھرتھانہ سریاب کی حدود میں قمبرانی روڈ پر بشیر چوک کے قریب نامعلوم مسلح ڈاکومحمد یوسف ولد حاجی الف گجر کے گھر میں داخل ہوئے ۔ اس دوران آنکھ کھلنے پر ڈاکوؤں نے فائرنگ کرکے محمد یوسف کو زخمی کردیا اور فرار ہوگئے۔ محمد یوسف کو طبی امداد کیلئے سول اسپتال لے جایا گیا ۔ ڈاکٹر کے مطابق محمد یوسف کو ایک گولی دائیں ٹانگ میں لگی ہے۔ زخمی نے بتایا کہ ڈاکوپولیس کی وردی میں تھے۔ دریں اثناء واقعہ کے خلاف علاقے کے مکینوں اور بلوچستان نیشنل پارٹی(مینگل) کے کارکنوں نے قمبرانی روڈ پر ٹائر جلاکر احتجاج کیا اور شاہراہ کو کئی گھنٹوں تک ٹریفک کیلئے بند رکھا۔ مآہرین نے انتظامیہ و پولیس کے خلاف شدید نعرہ بازی کی اور مطالبہ کیا کہ علاقے میں بڑھتی ہوئی بدامنی ‘ چوری و ڈکیتی کی وارداتوں میں مہاجرین ملوث ہیں جنہیں انتظامیہ کی مکمل سرپرستی حاصل ہے انتظامیہ کو بار بار مطلع کیا گیا لیکن انتظامیہ ان کو گرفتار نہ کر کے ان کی پشت پناہی کر رہے ہیں ۔احتجاجی مظاہرے سے بلوچستان نیشنل پارٹی کے ضلع کوئٹہ کے قائمقام صدر یونس بلوچ ، مرکزی میڈیا کمیٹی کے رکن و ضلعی جنرل سیکرٹری غلام نبی مری ،مرکزی میڈیا کمیٹی کے رکن موسیٰ بلوچ ، احمد نواز بلوچ اور ٹکری عبدالشکور لہڑی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بشیر چوک کے قریب الف الدین سٹریٹ میں یکے بعد دیگرے واقعات کا رونما ہونا پولیس کی ناکامی کا ثبوت ہے۔ گزشتہ شب پارٹی کے ممبر محمد یوسف کے گھر میں رات کے اندھیرے میں وردیوں میں ملبوس ٹولے نے خواتین کے کانوں سے زیورات تک نکالے اور پارٹی کے ممبر یوسف کو مزاحمت پر زخمی کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ انتظامیہ اور صوبائی حکومت چوروں کو مکمل چھوٹ دے رکھی ہے آئے روز دن کے روشنی اور رات کے اندھیرے میں لوگوں کے گھروں اور مین شاہراؤں پر اپنی وارداتیں کر کے باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہو جاتے ہیں جو کہ اب بات کی غمازی کرتا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت مکمل طور پر عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہو چکے ہیں اب نوبت یہاں آ پہنچی ہے کہ جرائم پیشہ عناصر گھروں میں گھس کر خواتین سے زیورات تک چھین رہے ہیں جو کہ انتہائی دکھ و افسوس اور شرمناک فعل ہے جسے کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کریں گے آج نہایت ہی بے دردی سے حکمرانوں کی غلط پالیسیوں ‘ کرپشن ‘ پشت پناہی اور بھتہ خوری کے نتیجے میں چادر و چار دیواری کے تقدس کی پامالی عروج پر ہے انتظامیہ لوگوں کے جان و مال عزت و نفس ‘ چادر و چار دیواری کے تحفظ سے کوئی سروکار نہیں بلکہ وہ جرائم پیشہ عناصر سے بھتہ وصول کر کے مکمل طور پر مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ موجودہ پولیس انتظامیہ سیاسی کارکنوں کو گھروں سے نکال کر تشدد کا نشانہ بنا کر غائب کر کے ٹارگٹ کلنگ ‘ مسخ شدہ لاشیں پھینکنے میں کوئی کمزوری کا مظاہرہ نہیں کرتے لیکن غریب ‘ نہتے ‘ بے بس اورلاچار عوام کو جرائم پیشہ عناصر کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ بی این پی کسی بھی صورت میں اپنے عوام کو جرائم پیشہ عناصر ‘ پولیس ‘ ضلعی انتظامیہ کے ناروا سلوک ‘ پالیسیوں کے سامنے تنہا نہیں چھوڑیں گے اور نہ کسی کو یہ اجازت دیں گے کہ وہ یہاں کے شہریوں کو ذہنی کوفت اور عزت نفس کو مجروح کر کے انہیں خوف و ہراس اور دیگر مظالم سے دوچار کرے پارٹی اپنے سیاسی و جمہوری جدوجہد کے نتیجے میں ہر فورم پر عوام کے حقوق ‘ چادر و چار دیواری کی حفاظت کیلئے موثر آواز بلند کرتے ہوئے قربانیوں سے دریغ نہیں کریں گے مقررین نے دھرنے میں پولیس انتظامیہ کے ذمہ داران کے ساتھ مذاکرات کے بعد دھرنا یہ کہہ کر ختم کر دیا کہ ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا اگر انتظامیہ نے ایک ہفتے کے اندر ملزمان کو گرفتار نہیں کیا تو پارٹی احتجاج سے دریغ نہیں کرے گی جس کی تمام تر ذمہ داری انتظامیہ اور پولیس پر عائد ہو گی اس موقع پر پارٹی کے رہنماء صاحب جان رند ‘ آصف بلوچ ‘ شبیر احمد لہڑی ‘ حاجی فیصل لہڑی ‘ مشتاق احمد گجر ‘ شاہنواز گجر ‘ ولی رحمان گجر ‘ غلام رضا گجر ‘ ماسٹر ذوالفقار ‘ ملک سلیم دہوار ‘ شاہ خالد مینگل ‘ ظفر مینگل ‘ محمد ایوب شاہوانی ‘ محمد ابراہیم سمالانی ‘ عبدالوحید لہڑی اور دیگر بھی موجود تھے دریں اثناء پارٹی کے رہنماؤں نے سول ہسپتال میں زیر علاج پارٹی کے کارکن محمد یوسف کی عیادت کی اور ان کی جلد صحت یابی کی دعا کی ۔