زاہد ان : پاکستان اور ایران کے درمیان مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط ہوگئے جس کیلئے تجارت پیشہ افراد ویزا کی پالیسی میں مزید نرمی اور آسانی پیدا کی جائے گی پاکستان کی نمائندگی پاکستان کسٹمز کے افیسر سعید خان جدون نے کی اور ایران کی نمائندگی نادر میر شکر نے کی اس بات کا فیصلہ ہوا کے ریلوے کے ذریعے تجارت میں اضافہ کیا جائے تاکہ بار بردار کے اخراجات کم ہوں ایران کی طرف سے یہ پیشکش دوبارہ ہوئی ہے کہ بلوچستان کے 10سرحدی مقامات پر تجارتی منڈیاں قائم کی جائیں جب کہ پاکستان کے وفد نے اتنی بڑی تعداد میں تجارتی مراکز کے قیام کی مخالفت کی اور کہا کہ ایسے سرحدی تجارتی علاقوں کی تعداد صرف پانچ ہونی چاہئے واضح رہے کہ ایرانی اور پاکستانی بلوچستان کی سرحد 900کلو میٹر سے زیادہ طویل ہے