|

وقتِ اشاعت :   August 30 – 2015

خضدار: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر سینیٹر میر جہانزیب جمالدینی بی این پی کے مرکزی رہنماء سابق ایم این اے میر عبدالرؤف مینگل بی این پی کے سینٹرل کمیٹی کے رکن میر عبدالقدوس کردمیرلعل جان مینگل ۔بی این پی خضدار کے آرگنائزر محمد اسلم گرگناڑی آغا سلطان ابراہیم ودیگر نے خضدار میں ورکرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بڑے مظالم اورسخت ترین حالات وکٹھن دور سے گزرنے والے بی این پی کے ورکرز آج بھی استقامت اور صبر استقلال کی زندہ مثال ہیں ۔ اور اپنے قائد سردار عطاء اللہ مینگل و سردار اختر جان مینگل کی قیاد ت میں اپنی کاز ساحل وسائل اور حق خود ارادیت کے جدوجہد کو آگے بڑھانے میں مصروف عمل ہیں ۔ یہ شہادتیں اور تکالیف نے ہمارے ورکرز کے آگے رکاوٹ بننے کی بجائے انہیں آگے بڑھنے کا موقع ہی فراہم کردیا ہے آج بی این پی پہلے سے بھی زیادہ مضبوط اور بلوچستان کی سب سے بڑی پارٹی ہے ۔ ٹاؤن ہال خضدار میں بی این پی کے زیر اہتمام ورکرز کانفرنس سے بی این پی کے دیگر رہنماؤں ارباب محمد نواز مینگل ۔میر عبدالقیوم ساسولی ۔سفر خان مینگل ۔ سیف اللہ شاہوانی ۔ عبدالرؤف رخشانی ۔ مجاہد عمرانی ۔ محمد صادق غلامانی ۔ عبدالنبی بلوچ۔ حاجی عبدالرب مینگل ۔ عبدالغنی عمرانی ۔ تنویراحمد کرد۔ عبدالباقی بلوچ سمیت دیگر نے خطاب کیا ۔ورکز کانفرنس میں پارٹی عہدیداروں کے علاوں خواتین کی بھی بڑی تعداد موجود تھی ۔بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل)کے مرکزی نائب صدر سینیٹر میر جہانزیب جمالدینی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے کارکنوں کو داد تحسین ملنا چاہئے کہ انہوں نے بڑے دکھ و درد دیکھنے کے باوجود آج اپنی پارٹی کے پروگرام اور کاز پر پہلے سے بھی زیادہ مضبوطی کے ساتھ قائم و دائم ہیں اور پارٹی پیغام کو آگے بڑھارہے ہیں۔ہم اپنی ماؤں بہنوں اور بھائیوں کی قربانیوں اور ان کے خاندانوں کے صبر کو دیکھ کر ان پر فخر محسوس کرتے اور ہمارے حوصلے بڑھ جاتے ہیں ۔ہمیں تمام بلوچستان کے شہدا عزیز ہیں لیکن پارٹی کے شہداء اور ان کے خاندان ہمارے جگر کے ٹکڑے ہیں ۔ ان کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائیگا ۔ آج ہم سردار عطاء اللہ خان مینگل اور سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں بلوچستان کے وسائل و ساحل کی حفاظت کے لئے جس جدوجہد کو آگے بڑھار ہے ہیں یقین کے ساتھ کہاجاسکتاہے کہ ہم اپنے ان عزائم میں سرخ رو اور کامیابی سے ہمکنار ہونگے ۔انہوں نے کہاکہ اسلام آباد میں گونگے اور بہرے بیٹھے ہیں جنہیں بلوچستان کے عوام کی پسماندگی غربت اور درماندگی پر جوں تک نہیں رینگتا ہے ۔ِ ادھر ہمارے وسائل لوٹے جارہے ہیں معدنیات نکالے جارہے ہیں اُدھر وفاق میں بلوچستان کے کوٹے کی خالی ملازمتوں پر بھی ڈومیسائل بنا کر باہر صوبے کے افراد کو بھرتی کیا جارہاہے ۔ بلوچستان کے سیاسی رہنماء کہتے ہیں کہ اتنی ہزار آسامیاں وفاق میں بلوچستان کی خالی ہیں ۔ میں کہتا ہوں وفاق میں بلوچستان کی کوئی بھی آسامیاں خالی نہیں یہ تمام تر آسامیوں پر چوری چھپکے غیر بلوچستانیوں کو بھرتی کیا جاچکا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان کی خالی آسامیوں پر میں نے خود راولپنڈی اور خیبر پختونخواہ کے افراد کو بھرتی کرتے ہوئے پکڑا ہے ۔ میں کارکنوں پر یہ بات واضح کرتا چلوں کہ بلوچستان کے حقیقی قوم پر ست بی این پی ہے دیگر جماعتیں قوم پرستی کے دعویدار تو تھیں لیکن آج کل و ہ کرپشن میں ایسے مگن ہیں کہ قوم پرستی بھی بھو ل گئے ہیں ۔خضدار میں ورکرز کانفرنس سے بی این پی کے مرکزی رہنماء سابق ایم این اے میر عبدالرؤف مینگل نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بی این پی کے ورکرز مشکلات کے باوجود آج پارٹی پیغام آگے بڑھانے میں پہلے سے بھی زیادہ پُرجوش دکھائی دے رہے ہیں ۔ یہ سب ہماری ماؤں اور بہنوں کی دعاؤں کا نتیجہ ہے ۔کثیر تعداد میں ہمارے کارکن شہید ہونے کے باوجود بھی ہماری پارٹی پہلے سے زیادہ مضبوط اور مستحکم ہے ۔ ہم اخلاقی طور پر الیکشن میں کامیابی حاصل کرچکے تھے لیکن ایک سازش کے تحت ہمیں پارلیمنٹ میں پہنچنے سے روک دیا گیا ۔ بی این پی نے سب سے زیادہ ساڑھے تین لاکھ ووٹ حاصل کئے دوسروں کے ووٹس ہماری تعداد کے آدھے حصے تک بھی نہیں پہنچ پائے ہم نے جن علاقوں میں پہلی بار امیدوار کھڑے کئے تھے انہوں نے بھی دس دس ہزار سے زائد ووٹ حاصل کئے ۔آج برائے نام نمائندے پارلیمنٹ میں بیٹھے ہیں لیکن جھالاوان سمیت بلوچستان کے کونے کونے میں عوام کی طاقت اور بڑی تعداد ہمارے ساتھ ہے ۔حالیہ دنوں میں ہمارا نال میں ورکرز کنونشن منعقد ہوا جہاں کارکنوں کو بے حد مصائب و مشکلات ہیں لیکن ہم نے بڑی کانفرنس کرکے سب کو حیران کردیا ۔ 80سے زائد لوگ بی این پی میں شامل ہوگئے ۔ سردار عطاء اللہ مینگل اور سردار اخترجان مینگل کا یہ قافلہ کسی بھی مصائب و مشکلات کو خاطر میں لائے بغیر اپنا جدوجہد جاری رکھے گی اور اپنے مقاصد و منزل تک پہنچ جائیگا۔انہوں نے کہاکہ خضدار کے حالات ٹھیک ہورہے تھے لیکن ایک سازش کے تحت ڈپٹی کمشنر خضدار کا تبادلہ کیا گیا جس میں حکمران جماعتوں کی مشاورت شامل تھیں ۔ لیکن بی این پی خضدار کے عوام لاورث کسی بھی طرح نہیں چھوڑے گی ۔ اور حکمرانوں کی ان ناقص و منفی پالیسیوں کے خلاف جدوجہد کرتی رہیگی ۔بی این پی کے سینٹرل کمیٹی کے رکن میر عبدالقدوس کرد نے ورکرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بی این پی بلوچستان کے شہدا کا علمبردارپارٹی ہے ۔ ظلم کے پہاڑے توڑے جانے کے باوجود آج اس مجمع میں پارٹی کارکن پہلے کی طرح اطمینان کے ساتھ بیٹھے اور اپنے قائدین کی باتیں سن رہے ہیں ۔ مارنے اور شہید کرنے سے بلوچ نہ پہلے ختم ہوئی ہے اور نہ آئندہ ختم ہوگی ۔حقوق کی جدوجہد پہلے کی طرح جاری و ساری رہیگا ۔ ہم دعوے سے کہتے ہیں کہ نورا مینگل سمیت دیگر شہدا کے وارث ہم ہیں جو لوگ شہداکی نمائندگی اور قوم پرستی کا دعویٰ کررہے تھے آج وہ کرپشن میں گم ہو کر قوم پرستی کا نام بھول چکے ہیں۔ یہ قوم پرست نہیں اب مداری بن چکے ہیں ۔ انہوں نے تو شہداء کے گھروں تک تعزیت کے لئے بھی نہیں گئے ۔ ہم فخر سے کہہ سکتے ہیں سردار اختر جان مینگل جب تعزیت کے لئے آئے تو جھالاوان میں وہ ہر گھر پر گئے اور ہر خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا۔ ہم آج بھی اپنے موقف کا اظہار اس اعلان کے ساتھ کرتے ہیں کہ بی این پی اپنا حق مانگتی ہے خیرات نہیں ۔ اگر ہمارے حق کو روک کر ہمیں خیرات دینے کی کوشش کی گئی تو اسے کسی بھی طرح قبول نہیں کیا جائیگا ۔ورکز کانفرنس کے آخر میں آغا سلطان ابراہیم اور ارباب محمد نواز مینگل نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا ۔