|

وقتِ اشاعت :   September 1 – 2015

کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام کے بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی و اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ صوبائی مختاری کے نام نہاد عویداروں نے اسلام آباد کے بعد اختیارات کراچی کو بھی تقویض کردئیے لاوارث صوبے کیلئے پاکستان ٹیلی ویژن کے کوئٹہ سینٹر کیلئے کی جانے والی بھرتیوں کا ٹیسٹ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے بجائے کراچی میں رکھنا صوبے کے نوجوانوں کے ساتھ زیادتی اور صو بائی مختاری کے برخلاف اقدام ہے ۔یہ بات انہوں نے امریکہ سے واپسی پر کراچی میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہی،جنہوں نے پاکستان ٹیلی ویژن کے کوئٹہ سینٹر میں پروڈیوسرز ،انجینئر ز،کیمرہ مین ،رپورٹرز اور ریسورس آفیسر اور ٹیکنیکل اسٹاف کے مختلف عہدوں پر اپنے کاغذات جمع کرائے تھے جنہوں نے اپوزیشن لیڈر کو بتایا کہ بلوچستان کے بجائے ان کو ٹیسٹ کیلئے کراچی بلایاگیا ہے جس کے بعد ان کو شارٹ لسٹ ہونے کی صورت میں دوبارہ انٹرویو کیلئے کراچی بلایا جائیگا جو کہ ان کے ساتھ ناانصافی ہے اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ دکھ کا مقام ہے کہ کل تک صوبائی خود مختاری کی باتیں کرنے والے قوم پرستوں کو جب آج اقتدار ملا اور صوبے میں ہر طرف اپنے وارے نیارے کرنے کا موقع ملا تو ماضی کے اس نعرے کو جس کی بنیاد پر انہوں نے اپنی سیاست پروان چڑھائی اور اسلام آباد کو برا بلا کہا کہ اسلام آباد نے ان کے خود مختاری کو غضب کررکھا ہے کو ایسا بلادیا ہے کہ جیسے کبھی انہوں نے صوبائی خود مختاری کی بات کی ہی نہ ہو انہوں نے کہاکہ بحیثیت ایک بلوچستانی کے انہوں نے سابق حکومت کا حصہ ہوتے ہوئے بھرپور کردار ادا کیا ہماری حکومت کی کاؤشیں کا نتیجہ تھا کہ اٹھارویں ترمیم کے ذریعے ہم نے اپنے حقوق اسلام آباد سے لیتے ہوئے اختیارات صوبوں کو منتقل کردئیے تھے جو کہ صوبے کے عوام کا ایک دیرنہ مطالبہ تھا لیکن بدقسمتی سے اٹھارویں ترمیم کی منظوری تو ہو گئی ہے لیکن اب بھی کہیں پرصوبائی حکومت کی نااہلی کی وجہ سے تو کہیں پر وفاقی حکومت دانستہ دانہ طور پر ایسے اقدامات اٹھاررہی ہیں جو کہ اٹھارویں ترمیم کے برخلاف ہے خصوصاً قوم پرستوں کی حکومت کی موجودگی میں ایسا ہونا ایک المیہ ہے انہوں نے کہاکہ اس انٹرویو سے دو تاثر جو ہے تقویت پکڑررہی ہے ایک اپنے من پسند لوگوں کو ان سیٹوں پر تعینات کرنا ہے جبکہ دیگر اسے لوگوں کو تعینات کیا جائیگا جن کے ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جعلی ہونگے کیونکہ کراچی میں بیٹھ کر ہمارے صوبے کے نوجوان اس مسئلے پر قطعی پر آؤاز بلند نہیں کرسکیں گے انہوں نے کہاکہ وہ اس سلسلے میں بلوچستان اسمبلی میں بلوچستان کے نوجوانوں کے ساتھ ہونے والے زیادتی اور کوئٹہ میں پی ٹی وی کے اچھی عمارت ہونے کے باوجود بلوچستان کے نوجوانوں کو کوئٹہ سے کراچی بلا کر مخصوص ان کے پیسوں اور ٹائم کا ضائع کرنے کے سوا کچھ بھی نہیں ہے خصوصاً وہ قوم کے نام لیواؤں سے پوچھتے ہیں کہ آج قوم کے اس نوجوانوں کی جو کہ ایک بڑی تعداد میں ان کے پاس بیٹھے ہیں کہیں ان سے تو مایوس نہیں ہوئے کہ آج قوم پرستوں کے بجائے اسلام پرستوں کے ساتھ بیٹھے ہیں۔