|

وقتِ اشاعت :   September 3 – 2015

تربت: وزیر اعلی بلوچستان کے ترجمان جان محمد بلیدی نے بدھ کی شام تربت پریس کلب کا دورہ کیا اور پریس کلب کے پروگرام میں بطور مہمان شرکت کی۔ صحافیوں سے اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہہ ہماری حکومت کو سر دست لاپتہ افراد اور مسخ شدہ لاشوں کا مسلہ درپیش تھا یہاں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب تھامگر صوبائی حکومت نے بہتریں حکمت اور تدبر کے ساتھ حالات کا رخ موڑا اور اہم کامیابیاں حاصل کیں۔آج بلوچستان میں امن و امان کا مسلہ بہت حد تک کنٹرول میں ہے ، شاہراہوں پر کام تیزی سے جاری ہے اور فورسز پر عوام کا اعتماد بحال کرانے میں ہمیں کامیابی ملی ہے۔مری معاہدے پر عملدرامد کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر انہوں نے نو کمنٹس کہہ کر خاموشی اختیار کرلی انہوں نے مری معاہدے کے دوسرے فیز میں میر حاصل خان بزنجو کو گورنر بلوچستان بنانے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔انہوں نے کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت کی کاکردگی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے انہتائی مشکل ترین حالات و چیلنجز میں بھی صوبے میں امن و امان کی صورتحال کی بہتری ، گمشدہ افراد کی بحالی کے حوالے سے خاطر خواہ کامیابی ملی ہے موجودہ نیشنل پارٹی کی حکومت سے پہلے بلوچستان میں امن ومان گھمبیرکوئٹہٹو کراچی شاہراہ پر سفر کرنامشکل تھا جبکہ بیشتر بڑے شہروں میں ہر دوسرے روز ہڑتال ہوتی تھیمگر ہماری حکومت نے اس معاملے میں بدتریج کامیابی حاصل کی آج خضدار جیسے شہر بھی پرامن بنا دیئے ہیں انہوں نے کہاکہ ہم نے معاملات کو سیاسی انداز میں ڈیل کیا جس کے بعد اغواء اور مسخ شدہ لاشوں کی برامدگی کا سلسلہ تقریبا ختم ہوگیا ہے مرگاپ جہاں ہر روز مسخ لاشیں ملتی تھیں وہاں سے ایک لاش بھی نہیں مل رہی سیاسی حکومت کی جانب سے طاقت کا استعمال غیر ضروری سمجھا اور مزاکرات کی جانب ہم نے کوششوں کا آغاز کیا جس کے اب دورس اثرات سامنے آرہے ہیں براہمدگ بگٹی اور خان قلات کا قومی دائرے میں آکر سیاست کرنے کا اعلان ان کی سیاسی پختگی کو ظاہر کرتی ہے اس میں ہماری حکومت کی کوششیں ضرور شامل تھیں مگر یہ مثبت فیصلہ خود ان کا ہے ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ گمشدہ افراد کے حوالے سے مختلف آراء سامنے آرہے اس معاملے میں مختلف تنظیموں اور حکومت کا موقف متضاد ہے ہر تنظیم کے پاس اپنی تعدا دہے اس حوالے سے کام کرنے والی وہ تنظیمیں جن کا مزاحمتی تنظیموں سے تعلقات یا قربت ہیں ان کے پاس بھی تعداد میں فرق ہے انہوں نے کہاکہ بلوچ مسئلہ سیاسی ہے اس کو سمجھنا چاہیے یہ مزاحمت پہلی نہیں اس سے پہلے بھی مزاحمت ہوئی اور بات ٹیبل ٹاک اور مزاکرات پر آئی آج بھی بات چیت اور مزاکرات بہترین راستہ ہے اس ضمن میں براہمدگ بگٹی اور خان آف قلات کا فیصلہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے نیشنل پارٹی ان کے فیصلے کو ان کی سیاسی بصیرت سمجھ کر قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے ان کی مشاورت سے ہی حکومتی کوششیں بار آور ثابت ہو سکتی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت نے اقتدار سنبھالتے ہوئے سب سے پہلے تعلیم، صحت ، امن و امان کی صورتحال کو ہنگامی بنیادوں پر لیا اور بلوچستان کے ساحل وسائل کے تحفظ میں موجودہ حکومت کی بہترین حکمت عملی رہی ہے انہوں نے کہا کہ ریکوڈک سے لیکر ساحل مکران تک کی تحفظ کے لیے حکومت نے جو حکمت عملی وضع کی ہے اس سے برائے راست فائدہ علاقے کو بلوچوں کو ہوا ہے جس سے ان کے مستقبل کو محفوظ بنیایا گیا ہے انہوں نے کہ ریکوڈک کے مسئلے کو حکومت نے عالمی سطح پر ایک منظم انداز سے اٹھایا ہوا ہے جس سے صوبہ اور صوبے کے عوام کے مستقبل کو تحفظ دیا گیاہے انہوں نے کہا کہ گوادر میں مقامی لوگوں کی اراضیوں کو محفوظ کرنے کے لیے حکومتی کوششوں سے گوادر اور پسنی میں غیر قانونی سٹلمنٹ منسوخ کرائے ہیں ان75 فیصد غیر بلوچ تھے حکومت نے اس اہم ذمہداری کو بڑی حد تک نبھائی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت ایک ایکڑ زمین کسی کو خرد برد نہیں ہونے دے گی اس معاملے میں سخت پالیسی اپنائی ہے ۔ جان محمد بلیدی نے کہاکہبلوچستان میں 23 ہزار قصبے اور گاؤں ایسے ہیں جہاں اسکول موجود نہیں ہے ایسے دیہی علاقوں میں 12ہزار اسکول درکار ہیں اس ضمن میں حکومت کو بھر پور حمایت درکار ہے اور کوشش کر رہے ہیں کہ ان علاقوں میں اسکولوں کی جلد از جلد تعمیرات شروع کی جائے انہوں نے کہ کہ بلوچستان کو کرپشن سے پاک صوبہ بنانے کے لیے حکومت نے شفافیت کی حکمت عملی وضع کی ہوئی ہے جس کے تحت کرپشن کو کم سے کم کرنے میں بڑی حد تک مدد ملی ہے۔ NTS کے زریعے محکمہ ایجوکیشن میں ٹرانسفرنسی وضع کی اور شفاف طریقے سے ٹیسٹ و انٹریو کا انعقاد کیا اس نظام کو مذید بہتر بنانے کی کوشش جاری رہے گی انہوں نے کہ کہ حکومت کی کوشش یہی ہے کہ بلدیاتی نظام کو زیادہ زیادہ فعال بنایا جائے جس کا عوام کو بروقت فائدہ مل سکے انہوں نے کہ کہ باہمی کاروبار، تجارت، گیس اور بجلی پر ایران سے بلوچستان کے پانچ ڈسٹرکٹ کو برائے راست فائدہ پہنچ سکتا ہے جس پر معاہدے کر کے بہت جلد عملدرآمد کریں گے انہوں نے کہاکہ مکران کے لیئے ایران سے مزید 30میگاواٹ بجلی کی فراہمی پرحکومت نے ہوم ورک شروع کردیا ہے انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں زبان و ادب کی ترقی و ترویج کے لیے حکومت نے اہم اقدامات کئے ہیں اور بلوچستان اکیڈمی تربت کو اضافی گرانٹ دینے کے ساتھ ساتھ سالانہگرانٹ کی کوشش کرینگے اس کے ساتھ تربت پریس کلب کے لیے بھی وزیر اعلیٰ بلوچستان سے بات کرینگے۔