کوئٹہ: کوئٹہ میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے سابق ڈی آئی جی کو ئٹہ پولیس قاضی عبد الواحد کو قتل کردیا اور فرار ہوگئے۔ واقعہ کے بعد پولیس نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا۔ پولیس کے مطابق قا ضی عبدال واحد کو نامعلوم افراد نے تھانہ سریاب کی حدود میں عارف گلی کے قریب اس وقت فائرنگ کا نشانہ بنا یا جب وہ عا رف گلی میں واقع اپنے گھر سے گاڑی میں بازار کی طرف جارہے تھے۔ ان کی ٹیوٹا وٹس گاڑی نمبرBDB634Kپر ایک موڑ کاٹتے ہوئے فائرنگ کی گئی جس سے وہ شدید زخمی ہوگئے۔ انہیں اپنی ہی گاڑی میں سول اسپتال لایا جارہا تھا تاہم وہ ٹریفک میں پھنسنے کے باعث قاضی واحد راستے میں ہی دم توڑ گئے۔ لاش سول اسپتال میں ضروری کارروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کردی گئی۔ ڈاکٹر کے مطابق مقتول سابق پولیس آفیسر کو 9 ایم ایم پستول کی چارسے زائد گولیاں جبڑے، گردن اور کندھے پر لگی ہیں۔ایس ایس پی آپریشن عبدالوحید خٹک کے مطابق فائرنگ گاڑی دائیں جانب سے ڈرائیور والی سیٹ پر کی گئی اور جائے وقوعہ سے 9 ایم ایم کی بارہ گولیوں کے خول ملے ہیں ۔یاد رہے کہ قاضی عبدالوحد بلوچستان پولیس سے جون 2012 میں بطور ڈی آئی جی ریٹائرڈ ہو گئے تھے ۔ دوران سروس انہوں نے کوئٹہ کے علاوہ گوادر ، تربت، پنجگور، سبی اور خضدار میں خدمات انجام دیں۔ پولیس کے مطابق ان کو دوران سروس بھی کالعدم تنظیم کی جانب سے کئی بار دھکیاں موصول ہوئیں تھیں۔ تاہم وقوعہ کے بعد قاضی واحد گاڑی میں اکیلے تھے اور ان کے ساتھ کوئی گن مین نہیں تھا۔ دوسری جانب واقعہ کے بعد پولیس اور ایف سی نے سریاب کے مختلف علاقوں میں سر چ آپریشن شروع کردیا جس کی نگرانی ڈی آئی جی کوئٹہ امتیاز شاہ، ایس ایس پی عبدالوحید خٹک اور دیگر حکام کررہے تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وقوعہ سے کچھ فاصلے پر ایک گھر کے باہر نصب سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلی گئی ہے تاہم اس سے کوئی خاطر خواہ مدد نہیں ملی ہے۔ دریں اثناء سیکیورٹی فورسز نے افغان سرحد سے ملحقہ علاقے چمن میں کارروائی کے دوران اسلحہ اور بم بنانے کی فیکٹری پکڑلی۔ جبکہ ژوب میں ایک اور کارروائی کے دوران زیر زمین چھپائے گئے اسلحے کی بڑی کھپ برآمد کرلی گئی۔ایف سی ترجمان کے مطابق حساس ادارے،ایف سی اور لیویز نے پاک افغان سرحدی علاقے چمن میں مشترکہ کارروائی کرکے دہشت گردی کی بڑی کوشش ناکام بنادی۔رحمان کہول روڈ پر چھاپے کے دوران اسلحہ اور بم بنانے کی فیکٹری پکڑلی۔ فیکٹری سے ایک سو بیس بارودی سرنگیں، اکیس راکٹ گولے، ایک کلاشنکوف، ایک لائٹ مشین گن، پانچ پرائم بم، ایک سو بیس میریج بم، تین دستی بم اور ایک بوری دھماکا خیز مواد برآمد کیا گیا۔ جبکہ سوعدد ریسیور، بیس ریموٹ کنٹرول، بیس ٹائم ڈیواس، سات بنڈل پرائما کارڈ، بال بیرنگ ، ایک کمپیوٹر ، چار واکی ٹاکی، چار دوربین اور تین موٹر سائیکلیں بھی قبضے میں لی گئیں۔ ایف سی ترجمان کے مطابق اسلحہ فیکٹری سے خودکش جیکٹ ، بارودی سرنگوں اور بم دھماکوں میں استعمال ہونے والے آلات اور پرزہ جات کی بڑی تعداد بھی برآمد کی گئیں۔ فیکٹری سے اسلحہ وگولہ بارود دہشتگردوں کو اسمگل کیا جاتا تھا جو اسے دہشتگردی اور تخریبی کارروائیوں میں استعمال کرتے تھے۔ ایک اور کارروائی ژوب کے نواحی علاقے مرغہ کبزئی میں بھی کی گئی جہاں ایف سی اور خفیہ ادارے نے انٹیلی جنس بنیاد پر کارروائی کے دوران اسلحہ کی بڑی کھیپ برآمد کی۔ ایف سی ترجمان کے مطابق برآمد کئے گئے اسلحہ میں ایک خودکش جیکٹ، آٹھ دیسی ساختہ بم، چھ راکٹ گولے برآمد، انٹی ایئر گرافٹ بندوقیں ،آر پی جی سیون اور مارٹر کے فیوز اور ڈیٹونیٹنگ کارڈ شامل ہیں۔ ترجمان کے مطابق دہشتگردوں نے اسلحہ زیر زمین چھپا رکھا تھا۔ دونوں کارروائیوں کے دوران کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جاسکی۔