|

وقتِ اشاعت :   September 4 – 2015

ڈیرہ مراد جمالی : بلوچستان میں سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب محمد اسلم ریئسانی کے سیکریڑی عمران گچکی کے خلاف نیب کی کارروائی کے بعد بلوچستان سے سابق صدر جنرل پرویز مشروف کے دور اقتدار اور سابق صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کی حکومت کے دوران منتخب ہونے والے وزراء اور اراکین اسمبلی اور ان کے ماتحت آفیسران میں کھلبلی مچ گئی ہے نیب کی کارروائی سے بچنے کیلئے اپنے پارٹی کے قائد ین سے صلاح مشورے شروع کر دیئے ہیں دونوں ادوار میں سالانہ فی رکن صوبائی اسمبلی کوتیس کروڑسے زائد ملنے والی خطیر رقم دھول کی نظر ہو گئی ہے عوامی حلقوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی تفصیلات کے مطابق سابق صدر جنرل پرویز مشروف اور سابق صدر آصف علی زرداری کی دور حکومت کے میں منتخب ہونے والے عوامی نمائندوں اور ان کے ماتحت رہنے والے آفیسران میں کھلبلی مچ گئی گئی جب نیب روالپنڈی اور بلوچستان نے مشرکہ کارروائی کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب محمد اسلم ریئسانی کے سیکریڑی عمران گچکی کے گھر چھاپے مارا گیا کارروائی سے بچنے کیلئے سابق وزراء اور ارکین اسمبلی اپنے اپنے پارٹی کے قائد ین سے صلاح مشورے شروع کر دیئے ہیں جن کو ترقیاتی منصوبوں کیلئے سالانہ فی رکن صوبائی اسمبلی کوتیس کروڑسے زائد خطیر رقم دی جارہی تھیں لیکن ایک سروے کے مطابق پچاس فیصد منصوبوں کو کاغذی کارروائی باقی پچاس فیصد منصوبوں میں ناقص میٹریل کے استعمال سے ان دھول بھی زمین پر نہیں آ رہی ہے جس سے عوامی حلقوں میں خوشی کی لہر دوڑ ہے ذرائع کے مطابق تحقیقاتی اداروں نے کمشنرز ڈپٹی کمشنر ز سے رپورٹ طلب کی گئی ہے ذرائع کا مزید کہاکہ بیشہتر علاقوں میں کمشنرز ڈپٹی کمشنر ز منتخب عوامی نمائندوں کے پسند کے تعنیات ہونے کی وجہ سے رپورٹ شفاف آنے کا امکان کم ہے ۔