کوئٹہ: وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ کامران مائیکل نے کہا ہے کہ گوادر بندرگاہ کو فعال بناکر پاکستان کی ترقی کے دشمنوں کو چیلنج کیا ہے ،ملک کی ترقی گوادر سے جڑی ہوئی ہے ، عید الاضحی کے بعد چینی کمپنی کو 2280ایکڑ اراضی فراہم کرینگے تاکہ آئل ریفائنری ،ویئر ہاؤس اورانڈسٹریل زون قائم کئے جاسکیں۔ ملک میں دہشتگردی اور بدامنی کے خاتمے کیلئے پوری قوم متحد ہے۔یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں مسیحی برادری کے زیر اہتمام صوبے اور ملک میں امن کے قیام اور ترقی و خوشحالی کیلئے منعقدہ دعائیہ تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ کوئٹہ کے ایوب اسٹیڈیم میں منعقدہ تقریب میں خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں کی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی۔ وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ کامران مائیکل، اقلیتی رکن قومی اسمبلی خلیل جارج سمیت دیگر اہم شخصیات بھی تقریب میں شریک تھے۔ شرکاء نے ملک سے دہشتگردی کے خاتمے ، امن اور سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں کیں۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ کامران مائیکل نے کہا کہ ہم آج بلوچستان کے دار الحکومت کوئٹہ میں آئے ہیں اور یہاں شمعیں جلائے ہوئے ہیں ۔ ہزاروں کی تعداد میں لوگ اس لئے جمع ہوئے ہیں کہ ہم اس صوبے وار ملک کو امن کا گہوارہ دیکھنا چاہتے ہیں۔ بلوچستان صدیوں سے محبت کا گہوارہ رہا ہے،یہاں کے لوگ محبت کرنے والے ہیں اور ہمیشہ محبت کا درس دیا ہے،یہ صوبہ ہمیشہ بلا تفریق رنگ ، نسل و مذہب سب کو ساتھ لے کر چلا ہے ، میں اس صوبے کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتاہوں۔اس صونے نے یہ ہمیشہ ایک نمونہ پیش کیا ہے کہ مختلف طبقات اور مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد نے ہمیشہ یہاں خود کو محفوظ تصور کیا ہے ۔ آج دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پوری قوم متحد ہے،وزیراعظم میاں نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی قیادت میں پاکستان امن کی راہ پر گامزن ہے ،پاکستان میں بسنے والے تمام لوگ اپنے ملک سے محبت کرنے والے لوگ ہیں ، ان کے دل پاکستان کیلئے دھڑکتے ہیں ۔ اس تقریب میں ہم خدا وند سے یہ دعا کرتے ہیں کہ وہ اس شہر ، صوبے اور وطن کو امن کا گہوارہ بنائے، انہوں نے کہا کہ ہماری کسی زبان ،فرقے اورتہذیب کے ساتھ کوئی جنگ نہیں۔ آج یہ جنگ حیوانیت اور انسانیت کی ہے۔ ہمیں اس جنگ میں اپنی دھرتی ماں سے محبت کا ثبوت دیتے ہوئے کردار ادا کرنا چاہیے ۔ کامران مائیکل نے کہا کہ ہم تمام صوبوں میں جائیں گے اور اس روشنی کو پھیلائیں گے۔انہوں نے کہا کہ کراچی کی رونقیں بحال ہوئی ہیں اس کا سہرا حکومت اور فوج جاتا ہے، حکومت نے مشکل فیصلے کئے۔وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ نے کہا کہ گوادر ترقی کی راہ پر گامزن ہے ،بندرگاہ کو 2007ء سے فعال تھا لیکن صرف درآمدات ہورہی تھی ، کھاد اور دوسری اشیاء دوسرے ممالک سے درآمدکی جاتی تھی ہم نے گزشتہ چار ماہ کے دوران مسلسل کوششوں سے گوادر بندرگاہ سے برآمدات بھی شروع کردی ہے ۔ جو مچھلی پہلے کراچی کی بندرگاہ سے دوسرے ممالک برآمد ہوتی تھی اب ہم گوادر بندرگاہ سے ہی برآمد کررہے ہیں جس سے مقامی ماہی گیروں کی بھی حوصلہ افزائی ہوئی ہے،وہ بد حالی کا شکار تھے، اب ان کی افلاس اور مایوسی ختم ہوئی ہے۔ حکومت نے گوادر کے ماہی گیر وں کادل جیتا ہے۔ ہم چھوٹے ایکسپورٹرز کی بھی حوصلہ افزائی کریں گے۔ کامران مائیکل نے کہا کہ ساٹھ سال سے گوادر سے برآمدات پر پر پابندی تھی اب ہم نے اس پابندی کو ختم کردیا ہے ۔برآمدات میں اضافہ ہوگا تو زرمبادلہ پاکستان آئے گااور معاشی طور پر ملک مضبوط ہوگا ،ا س طرح ہم میاں نواز شریف کے ملک کو ایشین ٹائیگر بنانے کے وژن کی طرف بڑھیں گے ۔یہ ہمارا عزم ہے اور اسے پورا کرنے سے ہمیں کوئی نہیں روک سکتا۔وفاقی وزیرنے بتایا کہ عید الاضحیٰ کے فورا ایک تقریب منعقد کی جائے گی جس میں چینی صدر کے ساتھ کئے گئے معاہدے کے تحت پاکستان حکومت چینی کمپنی کو بائیس سو اسی ایکڑ اراضی دے گی۔ چینی کمپنی اس اراضی پر انڈسٹریل زون، ویئر ہاؤس اور آئل ریفائنری لگائے گی۔ انہوں نے کہا کہ گوادر بندرگاہ ملک کا ایک سرمایہ ہے اور ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اگر ہم صرف اسے کامیاب بنانے میں ناکام ہوئے تو یہ ہماری بہت بڑی ناکام ہوگی ۔گوادر ہمارے روشن مستقبل کا ضامن اور آنے والی نسلوں کیلئے وہ سائن ہے جس پر آگے بڑھ کر ہم منزل تک جاسکیں گے۔ کامران مائیکل نے کہاکہ گوادر بندرگاہ پورے ملک ، خطے اور وسطی ایشیا کی توجہ کا مرکز ہے ،پوری دنیا بھی اس طرف دیکھ رہی ہے،یہ چھوٹی بات نہیں، وہ لوگ جو اس ملک کی ترقی نہیں چاہتے مہم نے اس بندرگاہ کو فعال بناکر ان کو چیلنج کیا ہے، ہمارا عزم واضح ہے ہم اس دھرتی کو کامیاب و کامران کریں گے ۔نیٹو کے ہزاروں کنٹینرغائب ہونے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پرکنٹینرکیس کی انکوائری کی گئی،امریکی سفیر رچرڈ اوولسن نے کسی بھی کنٹینر کے غائب ہونے کی تردید کی تھی۔ جب سے ہم نے حکومت سنبھالی ہے نہ کوئی کنٹینر گم ہوا ہے اور نہ کوئی چوری ہوئی ہے ،معاملات میں بہتری آئی ہے گھوسٹ ملازمین کا بھی ہم نے محاسبہ کیا ہے اوربرخاست کررہے ہیں۔ غیر قانونی ترقیاں لینے والوں کے خلاف بھی کارروائی ہوری ہیں اور گھر بیٹھے تنخواہیں لینے والوں کا راستہ روکنے کیلئے ہم نے ہر بندرگاہ پر پر بائیو میٹرک مشینیں لگائی ہیں