کوئٹہ : ابتدائی طبی امداد ہماری زندگی میں بہت اہمیت کی حامل ہے۔ اس کا تعلق اس تکنیک کے ساتھ ہے جسے سیکھ کر زندگی بچائی جا سکتی ہے اور ہر عمر کے فرد کے اسے سیکھنا چاہیے۔ یہ کہنا تھا میجر ریٹائرڈ صابر محمد درانی کا جو کہ ہلال احمر بلوچستان کی جانب سے منعقد تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ہلال احمر نے ابتدائی طبی امداد کے عالمی دن کے حوالے سے ایک تقریب کا انعقاد کیا تھا۔ یہ دن ہر سال ستمبر کے دوسرے ہفتے کو منایا جاتا ہے اور اس سال اس دن کو موضوع بڑی عمر کے افراد کو رکھا گیا ہے۔ تقریب کے مہمان خصوصی میجر ریٹائرڈ صابر درانی نے کہا کہ ابتدائی طبی امداد ہر گھر کی ضرورت ہے اور ہلال احمر اس سلسلے میں کمیونٹی کے ہر فرد کے لیے کورسز موجود ہیں۔ ہمارے پاس تربیت یافتہ عملہ ہے جو کہ ابتدائی طبی امداد فراہم کر کے فرد کو اس قابل بناتا ہے کہ وہ کسی ناگہانی صورتحال میں خود کو، اپنے خاندان یا کسی اجنبی کو بچا سکے۔ صوبائی پروگرام آفسر ہلال احمر ڈاکٹر عمران خان نے کہا کہ ابتدائی طبی امداد کے پروگرام نے پانچ سالہ پالیسی تیار کی ہے جس کا مقصد ہے کہ اس پروگرام کی افادیت کو مزیدبڑھایا جائے اور ذیادی سے ذیادہ لوگوں تک پہنچایا جائے۔دنیا میں ہر پانچ منٹ میں ایک شخص زخموں کی وجہ سے موت کا شکار ہوتا ہے اور نوے فیصد ایسے افراد کو مقامی افراد بچاتے ہیں۔ یہ ہلال احمر بلوچستان کا اہم پروگرام ہے اور ہمارے پاس پاکستان کی بہترین ای آر ٹی(Emergency Response Team)موجود ہے۔ فرسٹ ایڈ کوارڈینیٹر بشرہ ندیم نے کہا کہ اس سال ہم بڑی عمر کے افراد کو بھی اس میں شامل کر رہے ہیں کیونکہ ضروری نہیں ہے کہ نوجوان ہی یہ کام کر سکتے ہیں بلکہ اگر بڑی عمر کے افراد کو تربیت فراہم کی جائے تو وہ بھی اتنے ہی کارآمد ثابت ہوتے ہیں۔ اس سلسلے میں ان افراد کو کئی ٹریننگز بھی فراہم کی گئی ہیں۔ تقریب میں بڑی تعداد میں یواین، دیگر اداروں اور تعلیمی اداروں سے افراد نے شرکت کی اور ای آر ٹی نے بم بلاسٹ کے بعد ابتدائی طبی امداد پیش کرنے کی عملی خاکہ دیکھایا۔
ابتدائی طبی امداد ہر گھر کی ضرورت ہے اور ہلال احمر اس سلسلے میں کمیونٹی کے ہر فرد کے لیے کورسز موجود ہیں،میجر ریٹائرڈ صابر محمد درانی
وقتِ اشاعت : September 15 – 2015