کوئٹہ: ایف سی ہیڈ کوارٹر میں تقریب کے موقع پر 26 فراریوں نے ہتھیار ڈال دئیے ، جس میں نوشکی کے 16 اور خاران کے 10 فراری شامل ہیں، ایم پی اے خاران میر کریم نوشیروانی ، ڈسٹرکٹ چیرمین نوشکی میر اورنگ زیب جمالدینی، چیف آف رخشانی پرنس عبدالقادر رخشانی اور نمائندہ ایم پی اے نوشکی حاجی میر ناصر بادینی کو فراریوں نے اپنے ہتھیار جمع کیئے، انھوں نے فراریوں کو قومی پرچم اور نقد انعامات دئیے، تقریب میں نوشکی اور خاران کے درجنوں قبائلی عمائدین نے کثیر تعداد میں شرکت کی، تقریب سے ایم پی اے خاران میر کریم نوشیروانی نے اپنے خطاب کے موقع پر ہتھیار ڈالنے والوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہوگئے ،جوکہ ایک بہترین فیصلہ ہے، میں حکومت بلوچستان اور پاک فوج کے شیرافگن سے پرزور اپیل کرتاہوں کہ وہ پاکستان کے مفاد میں ہتھیار ڈالنے والوں کے ساتھ کواپریشن کریں، تاکہ انکا معیار زندگی بلندہوسکے،بلوچستان میں کئی دہائیوں سے علیحدگی کی تحریک چلانے والے باہر بیٹھ کر ریمورٹ کنڑول کے زریعے ہمارے نوجوانوں کو ورغلا ء کر استعمال کررہے ہیں ، اب بلوچ قوم ان مفاد پرستوں کے بہکاویں میں نہیں آئینگے،بلوچستان کے عوام پاکستان کے خلاف نہیں، بلوچستان کو خان آف قلات نے پاکستان میں شامل کی ہے، جن پر ہمیں فخر ہے، پاکستان ہمیں تشت میں نہیں ملی ہے اس کے لئے ہمارے ماؤں اور بہنوں ،بزرگوں ونوجوانوں نے عظیم قربانیاں دے کر حاصل کی ہے، نوشکی چاغی اور خاران کے جو لوگ گرفتارہے، انھیں رہا کیا جائے ، ہم گارنٹی دینگے وہ پہاڑوں پر نہیں جائینگے، ان کے لئے بھی اسی طرح کا تقریب منعقد کرینگے، اور انھیں قومی دھارے میں شامل کرینگے، آخر میں انھوں نے کہا کہ رخشان ڈویژن کا قیام جلدہوگا، ڈویژن کا ہیڈ کوارٹرضلع نوشکی ہوگا، تقریب سے ڈسٹرکٹ چیرمین میر اورنگ زیب جمالدینی، چیف آف رخشانی پرنس عبدالقادر رخشانی، میر شوکت بلوچ، میر ناصر خان بادینی اور دیگر نے خطاب کیئے، تقریب کے بعد ایف سی ہیڈکوارٹر میں بلوچی ثقافتی ڈھول چھاپ کا انعقاد کیا گیا، جس میں نوجوانوں نے رقص پیش کی۔