|

وقتِ اشاعت :   September 18 – 2015

فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا کے سیکریٹری جنرل جیروم والک کو آئندہ نوٹس تک ان کے عہدے سے معطل کر دیا ہے۔

فیفا کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ سیکریٹری جنرل پر متعدد الزامات عائد کیے جا رہے ہیں۔ خیال رہے کہ جمعرات کو ایک اخبار میں فیفا کے سیکریٹری جنرل جیروم والک پر یہ الزام عائد کیا گیا کہ وہ عالمی کپ کی ٹکٹوں کو اصل قیمت سے ہٹ کر فروخت کرنے کی سکیم میں شامل تھے۔ دوسری جانب سیکرٹیری جنرل نے الزامات کی تردید کی ہے اور انھیں من گھڑت اور توہین آمیز قرار دیا ہے۔ خیال رہے کہ رواں سال مئی میں فٹ بال کی عالمی تنظیم کے عہدے داروں پر کرپشن کے الزامات سامنے آئے تھے۔ سوئس پولیس نے اس سلسلے میں سات عہدے داروں کو گرفتار بھی کیا۔
ادھر امریکی حکام نے فیفا کے عہدے داروں پر فرد جرم بھی عائد کی ہے۔ تنظیم کے صدر نے جون میں انتخاب دوبارہ جیتنے کے بعد اپنا عہدہ چھوڑ نے کا اعلان کیا تھا۔ فیفا کے سیکریٹری جنرل کو ممکنہ طور پر تنظیم کے نئے صدر کے طور پر بھی دیکھا جا رہا تھا تاہم اب انھیں تنظیم کی جانب سے رسمی تحقیقات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ حال ہی میں فیفا کی جانب سے کرپشن سے نمٹنے کے لیے ٹاسک فورس بھی قائم کی گئی تھی۔ والک اس سے پہلے ہی سکروٹنی کے عمل سے گزر چکے ہیں۔ حالیہ مہینوں میں ان سے ایک کروڑ ڈالر رشوت کے الزام سامنے آیا تھا جس کی وہ تردید کرتے ہیں۔ امریکی پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ یہ رقم جنوبی افریقہ کی طرف سے سابق نائب کپتان جیک وارنر کو سنہ 2010 کا ورلڈ کپ کی میزبانی دینے کے لیے بولی میں حمایت دینے پر دی گئی تھی۔ یہ کہا جاتا ہے کہ وہ رقم فیفا کے بینک اکاؤنٹ سے وارنر کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوئی۔ نیو یارک ٹائمز سمیت دیگر امریکی میڈیا پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذرائع کے حوالے سے کہا جارہا ہے کہ سیکریٹری جنرل جیروم وہ اعلیٰ افسر تھے جنھوں نے ادائیگوں پر دستخط کیے۔ سیکریٹری جنرل جیروم والک ان الزامات کی تردید کرتے ہیں۔ انھوں نے اپنے کریئر کا آغاز سنہ 1984 میں سپورٹس جرنلسٹ کےطور پر کیا تھا۔ سنہ 2003 میں وہ فیفا میں مارکیٹینگ اور ٹی وی کے شعبے کے ڈائریکٹر بنے۔ تاہم سنہ 2006 میں انھیں فیفا سے اس وقت نکلنا پڑا جب نیویارک کی عدالت نے کہا کہ ماسٹر کارڈ اورو یزا کی سپانسر شپ کے حوالے سے جیروم والک نے جھوٹ بولا ہے۔ اس کے ایک سال بعد بلیٹر نے جیروموالک کو سیکریٹری جنرل کے طور پر تعینات کیا۔