|

وقتِ اشاعت :   September 21 – 2015

کوئٹہ: کوئٹہ کی مویشی منڈی میں غنڈہ ٹیکس وصولی شروع ، پولیس حکام لاعلم، قربانی کا جانور خریدنے والے اضافی رقم دینے پر مجبور ، متعلقہ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ، تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کی مویشی منڈی تختانی بائی پاس میں غنڈہ ٹیکس وصولی کا دھندا ،پولیس کی ناک تلے عروج پر ہے، قربانی کا جانور خریدنے والوں کو بزور طاقت اضافی رقم دینی پڑ رہی ہے، خودساختہ حکام نے مختلف جانوروں کے ریٹ مقرر کر رکھے ہیں جس کے تحت بھیڑ بکریوں پر فی کس 50 روپے گائے بیل 100 روپے جبکہ اونٹ 200روپے فی کس کا بلا جواز ٹیکس مقرر ہے جبکہ ٹیکس وصولی کاکوئی جواز نہیں بتایا جارہا ہے، مویشی منڈی سے نکلنے والے شہریوں سے فی کس جانور کے حساب سے مقررہ ٹیکس وصول کرنے والے کارندے نام نہاد رسید بھی تھما دیتے ہیں، اس بارے میں جب اس نمائندے نے پولیس حکام سے رابطہ کیا تو کہا گیا کہ ہمیں ایسی اتھارٹی کا علم نہیں جبکہ پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے تحقیقات کرینگے، واضح رہے کہ بلاجواز اور از خود ٹیکس وصول کرنے والا نمائندہ خود کو سابق صوبائی وزیر خزانہ میر عاصم کرد گیلو کا بھائی ظاہر کرتا ہے، شہریوں نے کہا ہے کہ عید قربانی جیسی مقدس تہوار منانے کیلئے آنے والوں کو سہولیات کی بجائے الٹا زیر کیا جارہا ہے لہٰذا متعلقہ حکام بلا جواز ٹیکس وصولی کا فوری نوٹس لیں اور غنڈہ ٹیکس وصول کرنے والے مافیاکیخلاف قانونی کارروائی کی جائے ۔