|

وقتِ اشاعت :   September 22 – 2015

کوئٹہ; کوئٹہ میں مویشی منڈیاں آباد ہونے لگیں سرکاری ملازمین نے تنخواہیں لیکرقربانی کے جانوروں کی خریدنے کیلئے دن بھرمیں مویشی منڈیوں میں گھومتے رہے تاہم قیمتیں زیادہ ہونے کی وجہ سے اکثرلوگ مایوس ہوکرواپس لوٹ گئے ڈپٹی کمشنرکوئٹہ اورایس ایس پی آپریشن نے بھی سریاب روڈ پرواقع مویشی منڈی کادورہ کیااورقیمتیں جاننے کی کوشش کی تاہم لوگوں نے بیوپاریوں کی جانب سے قیمتیں مقررکرنے کومسترد کردیادوسری جانب عید قرباں کے جانوروں کی قربانی کیلئے چھریاں اوردیگرسامان مہنگاہوگیاضلعی انتظامیہ کی جانب سے تاحال اس پرعملدرآمدنہیں ہوسکاتفصیلات کے مطابق بلوچستان بھرکی طرح کوئٹہ میں عیدالضحیٰ کے قریب آتے ہی مویشی منڈیاںآبادہونے لگیں جس کی وجہ سے لوگ زیادہ ترلوگ منڈیوں میں گزارتے ہیں تاہم قیمتیں زیادہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کوپریشانی کرناپڑرہاہے اورساتھ ہی اکثرجانورہمسایہ ممالک افغانستان اورایران سمگل ہورہے ہیں جس کی وجہ سے بھی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگے ہیں بلوچستان کے مختلف علاقوں بارکھان کوہلواورموسیٰ خیل سے آنے والے اکثرجانوروں میں کانگووائرس کی تصدیق ہوچکی ہے اس وجہ سے بھی لوگ بکریاں اوربیل خریدتے وقت کتراتے ہیں کہ ایسانہ ہوکہ کانگووائرس کے جانورخریدے اوراس سے انسانی جانوں کاضیاع ہوسکے ڈپٹی کمشنرکوئٹہ داؤدخان خلجی اورایس ایس پی کوئٹہ نے سریاب روڈ پرواقع مویشی منڈی کادورہ کیااورقیمتیں جاننے کی کوشش کی عوامی حلقوں نے بیوپاریوں کی جانب سے مقررکردہ قیمتوں کومکمل طورپرمستردکرتے ہوئے کہاکہ حکومت درمیانہ ریٹ مقررکرے تاکہ لوگ خرید سکے ۔