کوئٹہ: قومی احتساب بیورو (نیب )بلوچستان نے سابق سیکریٹری صحت بلوچستان جلا ل خان اور نیشنل ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے ضلعی انچارج غفار شاہ کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال، دھوکہ دہی اور جعلی بھرتیوں کے الزام میں ریفرنسز احتساب عدالت میں جمع کرادئیے۔ ملزمان نے سرکاری خزانے کو مجموعی طور پر ایک کروڑ چھبیس لاکھ روپوں کا نقصان پہنچایا ۔نیب ترجمان کے مطابق نیب بلوچستان کی ملزم جلال خان، سابقہ سیکریٹری ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ و دیگر کیخلاف اختیارات کے ناجائز استعمال اور اور بڑے پیمانے پر خورد برد کے الزامات کی تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ملزمان نے سال 2009-10 کے دوران بولان میڈیکل کمپلیکس اسپتال کیلئے ڈائیلاسز مشین کی خریداری انتہائی مہنگے داموں میں کی جس سے سرکاری خزانے کو تقریباً )10,293,539/-ایک کروڑدو لاکھ تین ہزار پانچ سو انتالیس روپے)کا نقصان پہنچا۔نیب بلوچستان نے ملزم جلال خان، سابقہ سیکریٹری صحت و دیگرملزمان کے خلاف انتہائی قیمتوں میں خریدے جانے والے طبی آلات میں اختیارات کے ناجائز استعمال اور بد عنوانی کے الزام میں ریفرنس احتساب عدالت کوئٹہ بلوچستان میں جمع کرادیا ۔علاوہ ازیں نیب بلوچستان نے نیشنل ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے پانچ اضلاع کے ضلعی انچارج غفار شاہ کے خلاف جعلی بھرتیوں اور تنخواہوں میں خورد برد کے الزام میں تحقیقات کا آغاز کیاجس کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ملزم نے ضلع پشین، زیارت، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ اور ژوب میں کئی اساتذہ کے نام پر تنخواہوں میں خورد برد کی۔دوران تفتیش یہ بات بھی سامنے آئی کہ ملزم نے ملازمین کی تنخواہوں میں خورد برد کی غرض سے جولائی 2010 سے دسمبر 2010 تک اپنے حکام بالا کو بھی غلط معلومات فراہم کی تھیں۔اس طرح ملزم نے سرکاری خزانے کو 24,00,000/-(چوبیس لاکھ روپے) کا نقصان پہنچایا۔نیب بلوچستان نے ملزم غفار شاہ ، سابق ضلعی انچارج نیشنل ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے خلاف جعلی بھرتیوں پر تنخواہیں بٹورنے کے الزام میں ریفرنس احتساب عدالت کوئٹہ بلوچستان میں جمع کرادیا ۔