|

وقتِ اشاعت :   September 29 – 2015

فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا کے صدر سیپ بلیٹر نے کہا ہے کہ سوئٹزرلینڈ میں ان کے خلاف شروع ہونے والی مجرمانہ تحقیقات کے باوجود وہ اپنے عہدے پر الگ نہیں ہوں گے۔

جمعے لو سیپ بلیٹر کے خلاف مجرمانہ بےضابطگیوں کے شک میں تفتیش کا آغاز کیا گیا۔ ان پر تنظیم کے مفاد کے خلاف ایک معاہدے پر دسخط کرنے اور یونین آف یورپیئن فٹبال ایسوسی ایشن ( یو ای ایف اے) کے سربراہ مائیکل پلیٹینی کو غلط طریقے سے رقم ادا کرنے کا الزام ہے۔ 79 سالہ بلیٹر کا کہنا ہے کہ انہوں نے ’کوئی بھی غلط یا غیر قانونی کام نہیں کیا۔‘ اپنے وکلا کے ذریعے جاری کیے گئے ایک بیان میں انھوں نہ کہا ہے کہ سنہ 2011 میں مائیکل پلیٹینی کو دی گئی 15 لاکھ پاؤنڈ کر رقم ’جائز معاوضہ تھا اور کچھ نہیں۔‘ بلیٹر اور پلیٹینی کو فیفا کی ضابطۂ اخلاق کی کمیٹی کی جانب سے بھی اس رقم کی ادائیگی کے بارے میں تحقیقات کا سامنا ہے جس کے بارے میں پلیٹینی کہتے ہیں کہ یہ انھیں سنہ 1999 سے 2002 کے دوران بلیٹر کے تکنیکی مشیر کے طور پر کام کرنے کے عوض دی گئی تھی۔ حالیہ برسوں میں فیفا کو کرپشن کے کئی الزامات کا سامنا رہا ہے اور فیفا کا کہنا ہے کہ وہ اس تفتیش کے معاملے میں تعاون کر رہی ہے۔