قندوز: افغانستان کے شمالی شہر قندوز کو طالبان کے قبضے سے چھڑانے کے لیے امریکی فوج نے قندوز پر فضائی حملہ کیا ہے.
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق نیٹو ترجمان کرنل برائن ٹرائبس کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ فضائی حملہ نیٹو اورامریکی افواج کو درپیش خطرے کے پیش نظرکیا گیا.
افغان وزارتِ دفاع کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ قندوز کو طالبان کے قبضے سے آزاد کرنے کے لیے فضائی آپریشن کا آغاز صبح 8 بجے کیا گیا،جبکہ پولیس ہیڈ کوارٹرز اور سٹی جیل کو طالبان کے قبضے سے آزاد کروایا جاچکا ہے.
گذشتہ روز طالبان نے افغانستان کے پانچویں بڑے شہر قندوز کے تقریباً نصف حصہ پر کنٹرول حاصل کرکے شہر کے مرکزی چوک اور اہم عمارتوں پر اپنا جھنڈا لہرا دیا تھا.
شمالی صوبہ قندوز کے پولیس ترجمان سید سرور حسینی نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا تھا کہ تقریباً نصف شہر طالبان عسکریت پسندو ں کے قبضے میں چلا گیا ہے، لڑائی جاری ہے لیکن ہماری فورسز کو تاحال معاونت نہیں ملی‘۔
طالبان کے شہر میں داخلے کو نیٹو کی تربیت یافتہ پولیس اور فوج کے لیے ایک نفسیاتی دھچکا قرار دیا جا رہا تھا.
خیال رہے کہ دسمبر، 2014 میں غیر ملکی فوج کے انخلاء کے بعد مقامی فورسز بغیر کسی معاونت کے اکیلے طالبان سے لڑ رہی ہیں۔
دوسری جانب سرکاری حکام نے شہر پر قبضے کی اطلاعات کو مسترد کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ عسکریت پسندوں سے شہر کے باہر لڑائی جاری ہے، وزارت داخلہ کے ترجمان صدیق صدیقی کا کہنا تھا کہ متعدد دشمن جنگجو بھی لڑائی کے دوران ہلاک ہوئے.
افغان شہر قندوز پر امریکا کا فضائی حملہ
وقتِ اشاعت : September 29 – 2015