|

وقتِ اشاعت :   September 30 – 2015

گوادر: گوادر کے معاہدوں پر عوامی نمائندوں کو نظر انداز کرنے کی پالیسی ترک کی جائے وزیراعلیٰ بلوچستان بے خبر گوادر کے معاہدوں میں وزیراعلیٰ پنجاب نمائندگی کر رہے ہیں گوادر کے بنیادی مسائل سے چشم پوشی کر کے گوادر پورٹ کو فعال بنانے کا خواب ادھورا ہو گا بی این پی میں شمولیت اختیار کرنے والوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں آنے والا دور بی این پی کا ہو گا ان خیالات کا اظہار بی این پی کے رکن صوبائی اسمبلی و سابق صوبائی وزیر میر حمل کلمتی نے سربندن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ عوامی جمہوریہ چین نے گوادر کے نام پر چھیالیس ارب ڈالر کے معاہدے کئے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ گوادر میں ایک ارب ڈالر سے زیادہ سرمایہ کاری شامل نہیں انہوں نے کہاکہ گوادر کو حکومت بلوچستان اپنی مسلسل غلط پالیسیوں اور متعصبانہ رویے کے ذریعے نظر انداز کر رہی ہے گوادر کو پانی کے سنگین مسائل کا سامنا ہے گوادر میں زیر تعمیر ڈیمز شادی کور ڈیمز سوڈڈیم ماکولا ڈیم رومروڈیم اور دیگر چھوٹے ڈیموں کو جلد مکمل کر کے پانی کے مسائل پر قابو پایا جائے گوادر کو پورٹ سٹی بگ سٹی اور سسٹر سٹی قرار دینے کے باوجود یہاں کے عوام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں انہوں نے کہاکہ اگر کوئی بھی آفیسر گوادر کے عوام کی بھلائی کیلئے عملی کام کرتا ہے تو نیشنل پارٹی کی قیادت اس کی مخالفت کر کے وزیراعلیٰ سے اسے فوری ٹرانسفر کرائی ہے آخر میں انہوں نے بلوچستان نیشنل پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے والے لعل بخش بلوچ کو اپنے درجنوں ساتھیوں سمیت مبارکباد پیش کی