کوئٹہ ( این این آئی ) بی این ایم کے بیان کے مطابق تیس ستمبر کو نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سامنے بلوچ کمیونٹی نے مظاہرہ کیاجس میں کینڈا اور امریکہ میں مقیم کئی بلوچوں نے شرکت کی اور بلوچستان کی آزادی کے نعرے لگائے اور میڈیا سے بات چیت کی۔ مظاہرین میں بی این ایم کے رہنما نبی بخش بلوچ، بلوچ ہیومیں رائٹس کمیشن کینیڈا کے ڈاکٹر ظفر بلوچ کے علاوہ ممتاز کالم نگار طارق فتح بھی شامل تھے۔ اس دوران بلوچستان میں انسانی حقوق اور جنگی قوانین کی پامالیوں کے بارے میں نعرے اور میڈیاسے بات چیت میں بلوچوں پر جاری مظالم سے آگاہ کیا گیا۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے شرکا نے کہا کہ اقوام متحدہ بلوچستان کو 1948 کی حیثیت پر لانے میں بلوچوں کی مدد کرے بلوچوں کو جد و جہد کی پاداش میں اغوا کرکے قتل کیا جارہاہے اور لاشیں ویرانوں میں پھینکی جارہی ہیں ۔ بیس ہزار سے زائد بلوچ اب بھی لاپتہ ہیں جو ٹارچر سیلوں میں غیر انسانی اذیتیں برداشت کر رہے ہیں ۔ کئی ہزار لاشیں مارو پھینکو پالیسی اوراجتماعی قبروں میں ناقابل شناخت حالت میں دریافت ہوئی ہیں۔مظاہرین و مقررین نے کہاکہ اب اسی سرزمین و وسائل کا چین سے سودا لگا یا جا رہا ہے مظاہرین نے بینر اور پلے کارڈ اُٹھائے ہوئے تھے جن پر آزاد بلوچستان کے نعرے تھے۔