|

وقتِ اشاعت :   October 2 – 2015

کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی نے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کو ئٹہ کے مسودہ قانون کی منظوری دے دی ۔ جبکہ صوبے میں امن وامان کی صورتحا ل پر بحث کیلئے اپوزیشن ارکان کی طر ف سے پیش کی گئی تحر یک التواء بحث کیلئے منظور کی گئیّ تحریک پر چھ اکتوبر کے اجلاس میں بحث کی جائے گی ۔بلوچستان اسمبلی کا اجلاس قائم مقام اسپیکر عبدالقدوس بزنجو کی صدارت میں نصف گھنٹے کی تاخیر سے شرو ع ہوا۔ اجلاس میں سانحہ منیٰ ، کرین حادثے اور بڈھ بیر حملے میں شہید ہونے والوں کیلئے فاتحہ خوانی اور جمعیت علمائے اسلام کی خاتون رکن شاہدہ رؤف کی جانب سے پیش کی گئی تعزیتی قرارداد کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں اپوزیشن لیڈر مو لانا عبدالواسع نے تحر یک التواء پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان ڈیولپمنٹ اٹھارٹی کے بعض افسران اور دیگر ملازمین کو گزشتہ ماہ بلوچستان کے سرحد ی ضلع قلعہ سیف اللہ سے نا معلوم لوگو ں نے اغوا کر لیا تھا جن کی بازیابی تاحال ممکن نہیں ہوئی یہ واقعہ صوبائی حکومت کی بدنامی کا باعث بھی بن رہا ہے اور اس سے لوگوں میں تشویش بھی بڑھ رہی ہے اس واقعے نے صوبائی حکومت کی طر ف سے صوبے میں امان وامان کی صورتحال بہتر بنانے کے دعووں کی بھی قلعی بھی کھل دی ہے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے فاٹا میں اپریشن ضرب غضب شروع کر دیا جس کی بدولت ٹی ٹی پی کے لوگ وہاں سے چلے گئے لیکن ٹی ٹی پی کے ان لوگوں کی بلوچستان میں داخلے کو روکنے کے حوالے سے اقدامات نہیں کئے گئے جس کی وجہ سے صوبے کے بعض اضلاع میں تواتر کے ساتھ لوگوں کو اغوا کیا جاتا رہا ہے اور لوگ اپنی رہائی کیلئے بھاری رقوم دے کر رہا ئی پاتے ہیں صوبے میں امن وامان سب سے بڑا مسئلہ ہے اسلئے تحر یک کو بحث کیلئے منظور کیا جائے صوبائی وزیر داخلہ سر فراز بگٹی نے تحر یک التواء کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے مختلف اضلاع میں ایف سی کاروائیاں کر رہی ہیں اور بی ڈی اے کے ملازمین کو جلد بازیاب کر ایاجائے گا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالمالک بلوچ نے اپوزیشن ارکان کی طر فسے تحر یک التواء پر بحث کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اگر اپوزیشن ارکان بحث کرانا چاہتے ہیں تو حکومت اس کے لئے تیار ہے جس پر قائم اسپیکرنے تحریک التواء پر چھ اکتوبرکو بحث کرانے کیلئے منظور کر لیا ، اجلا س میں جے یوائی کے خاتون اسمبلی حُسن بانو نے پاک ایران سرحد تفتان بارڈ ر پر بنیاد ی سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے قرارداد پیش کی اور کہا کہ تفتان سرحد پر مسافروں اور زائرین کیلئے رہائشگاہ ، پینے کا صاف پانی و دیگر بنیادی ضریورات و سہولیات کی فراہمی کا فوری انتظام کیا جائے۔ قرارداد کی مخالفت کر تے ہوئے صوبائی وزیر قانون عبدالرحیم زیارتوال نے کہا کہ حال ہی میں ہونے والے ایکنیک کے اجلا س میں ملک کے تمام سرحد ی ٹاؤنز پر بنیاد ی سہولیات کی فراہمی کے لئے 31 ارب روپے کی منظوری دے دی ہے اور بلوچستان میں جلد ہی ان علاقوں میں ان سہولیات کی فراہمی کیلئے کام شروع کر دیا جائے گا صوبائی وزیر کی یقین دہانی قائم مقام اسپیکر نے قرارداد نمٹا دی اجلاس کیؒ مسلم لیگ ق کے رکن اسمبلی عبدالکر یم نوشیروانی نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ سال کے سالانہ بجٹ میں صوبائی حکومت نے 22 ارب روپے ضائع کر دئیے ہیں جس پر وزیر اعلیٰ نے وضاحت کر تے ہوئے کہا کہ سالان بجٹ میں ایک روپیہ بھی ضا ئع نہیں ہوا ارکان اسمبلی الزام لگانے سے پہلے تصدیق کر لیا کر یں ۔اجلاس میں پوائنٹ آف آرڈر پر صوبائی مشیرتعلیم سردار رضا بڑیچ نے ایوان کو بتایا کہ سرکاری اور نجی اسکولوں کو ایک پیج پر لانے کی کوشش کی جارہی ہے اور نجی تعلیمی اداروں کی نگرانی کیلئے ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی جارہی ہے ۔ اجلاس میں ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کو ئٹہ کے مسودہ قانون کی منظوری دے دی گئی ۔جس کے بعداجلاس تین اکتوبر تک ملتوی کردیا گیا۔اجلاس میں دیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کو ئٹہ کے مسودہ قانون کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔جس کے بعداجلاس تین اکتوبر تک ملتوی کردیا گیا۔