|

وقتِ اشاعت :   October 2 – 2015

کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع واشک میں پاک ایران سرحد پر ایرانی فورسز کی وردی میں ملبوس نامعلوم افراد نے پاکستانی لیویز فورس کی گاڑی پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں چار اہلکار زخمی ہوگئے۔ حملہ آور زخمی لیویز اہلکاروں کا سرکاری اسلحہ بھی ساتھ لے گئیں۔ واقعہ پر پاکستانی ضلعی انتظامیہ نے ایرانی حکام سے رابطہ کرکے واقعہ کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا ۔لیویز حکام کے مطابق واقعہ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب ضلع واشک کی تحصیل ماشکیل سے 78کلو میٹر دورجنوب مغرب میں بچا رائی کے مقام پر پیش آیا جہاں بارڈر پلر نمبر40کے قریب تعینات ایرانی فورسز کی وردی میں ملبوس افرادنے پاک ایران سرحد پر پاکستانی حدود میں گشت میں مصروف لیویز فورس کی گاڑی کو نشانہ بنایا۔ حملہ آوروں نے گاڑی میں سوار چار لیویز اہلکاروں محمد اسلم، عبدالقادر، حمید اللہ اور محمد حمزہ کوفائرنگ کرکے زخمی کردیا۔ فائرنگ سے لیویز کی گاڑی کو نقصان بھی پہنچا۔ فائرنگ کے بعد حملہ آوروں نے زخمی لیویز اہلکاروں سے پانچ سرکاری کلاشنکوف ، دس میگزین ، تین سو گولیاں، پانچ موبائل فون اور سرکاری سرو س کارڈزکے علاوہ لیویز کی سرکاری سنگل کیبن گاڑی بھی چھین لی جس کے بعد حملہ آور واپس ایرانی حدود میں داخل ہوگئے۔ اطلاع ملنے پر لیویز اور ایف سی اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور زخمی اہلکاروں کو ایف سی اسپتال ماشکیل منتقل کردیا گیا۔ زخمی سپاہی محمد اسلم کو بعد ازاں طبی امداد کیلئے دالبندین منتقل کردیا گیا۔ اسسٹنٹ کمشنر ماشکیل نصیر جتک کے مطابق لیویز کی گاڑی پاک ایران سرحدی علاقے سے مل گئی ہے جبکہ چھینا گیا اسلحہ اب تک نہیں مل سکا ہے۔ زخمی اہلکاروں نے بتایا ہے کہ حملہ آور ایرانی فورسز کی وردی میں ملبوس تھے۔ ہم نے ایرانی سرحدی حکام کے ساتھ ٹیلیفونک رابطہ کرکے ان سے واقعہ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ایرانی حکام نے چوبیس گھنٹے کا وقت مانگا ہے اور بتایا کہ سرحد پر پاسداران انقلاب، بارڈر سیکورٹی فورس سمیت مختلف سیکورٹی ایجنسیاں کام کرتی ہیں ۔ متعلقہ سیکورٹی اداروں اور ایجنسیوں سے معلومات حاصل کرکے پاکستانی حکام کو جواب دیا جائے گا۔ اسسٹنٹ کمشنر نے مزید بتایا کہ سرحد پر سیکورٹی سے متعلق آئندہ چند دنوں میں پاک ایرانی سرحدی حکام کا اجلاس بھی بلایا جائے گا۔