لندن / راولپنڈی: چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے ایک بار پھر کشمیر کو نامکمل ایجنڈا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری خطے میں حقیقی امن کیلئے مسئلہ کشمیر کے حل میں تعاون کرے ، افغانستان کے عوام کے ساتھ ہمارے برادرانہ تعلقات اور خون کے رشتے ہیں ۔ علاقائی امن کیلئے بہتر بارڈر مینجمنٹ اور انٹیلی جنس کے شعبے میں تعاون ضروری ہے، بھارتی ہٹ دھرمی لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی خلاف ورزیوں اور پاکستان مخالف بالواسطہ حکمت عملی کے خطے پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ جمعہ کو آئی ایس پی آر کے مطابق لندن میں رائل یونائیٹڈ سروسز انسٹیٹیوٹ میں خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا کہ پاکستان کی سیکیورٹی صورتحال معاشی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے ساز گار ہو رہی ہے ملک میں مکمل سیکیورٹی کیلئے اقدامات جاری رکھیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان میں پائیدار اور مستقل امن کے حامی ہیں اور اس مقصد کیلئے اپنی حمایت جاری رکھیں گے ۔ سب کو امن کی کوششوں کو تباہ کرنیوالوں پر نظر رکھنا ہو گی۔ انہوں نے کہاکہ افغانستان کے عوام کے ساتھ ہمارے برادرانہ تعلقات اور خون کے رشتے ہیں ۔ علاقائی امن کیلئے بہتر بارڈر مینجمنٹ اور انٹیلی جنس تعاون ضروری ہے ۔ آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان مخالف پراپیگنڈا لازمی طور پر بند ہونا چاہئے ۔ جنرل راحیل شریف نے کہا کہ بھارت کی ہٹ دھرمی لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی خلاف ورزیوں اور پاکستان مخالف بالواسطہ حکمت عملی کی وجہ سے خطے پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک نا مکمل ایجنڈا ہے تنازعات کی جڑ مسئلہ کشمیر ہے۔ عالمی برادری کو خطے میں حقیقی امن کیلئے مسئلہ کشمیر کے حل میں بہر صورت تعاون کرنا چاہئے ۔ چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے کہاہے کہ برطانیہ بین الاقوامی سطح پر دہشتگردی کی فنڈنگ اور مواصلاتی روابط کی روک تھام کیلئے اپنا کر دار ادا کر ے ۔جمعہ کو آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے مستقل برطانوی وزیر داخلہ سے یہاں ملاقات کی ملاقات کے دور ان جنرل راحیل شریف نے برطانوی وزیر سے کہاکہ برطانوی حکومت دہشتگردوں کی عالمی سطح پر فنانسنگ اور ان کے مواصلاتی روابط کی روک تھام کیلئے اپنا موثر کر دارادا کرے ۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں باہمی دلچسپی اور دہشتگردی کے خلاف جنگ سمیت مختلف امورپر تبادلہ خیال کیا گیا ۔