|

وقتِ اشاعت :   October 3 – 2015

خاران : نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکریٹری میر عبدالخالق بلوچ نے کہا ہے کہ ہم نعروں اور نفرتوں کے بجائے عمل اور سیاسی فکری اور نظریاتی جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں، پارٹی اپنے انتخابی منشور اور عوام سے کئے گئے وعدوں کو ہر صورت پورا کرے گی، ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل پارٹی خاران کی جنرل باڈی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اجلاس میں تنظیمی امور، سیاسی صورتحال، حکومتی کارکردگی سمیت مختلف امور پر تفصیلی بحث و مباحثہ کیا گیا، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے میر عبدالخالق بلوچ نے کہا کہ نیشنل پارٹی نے الیکشن کے موقع پر اپنے انتخابی منشور میں عوام کو باور کرایا تھا کہ بلوچستان کا مسئلہ سیاسی ہے اور سیاسی انداز میں حل کیا جائے گا، ساحل کی حفاظت، وسائل کے دفاع، تعلیم و صحت کے شعبوں کی بہتری، گڈگورننس ، بدعنوانی کے خاتمہ، امن و امان کی بحالی، زرعی شعبے کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کا عہد کر رکھا ہے، انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی سربراہی میں قائم حکومت کی کوششوں سے پر امن بلوچستان اور مفاہمتی پالیسی کا نہ صرف اعلان ہوا ہے بلکہ مثبت پیش رفت بھی ہو رہی ہے، موجودہ حکومت نے گوادر ضلع میں لینڈ مافیا اور غیر بلوچستانیوں کو ماضی میں الاٹ کی گئی لاکھوں ایکڑ اراضی منسوخ کر دی، انہوں نے کہا کہ ریکوڈک پر حکومت عالمی عدالت میں اس کا بھرپور دفاع کر رہی ہے، صوبے میں امن و امان کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے، اغواء برائے تاوان، ڈکیتی ، راہزنی اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کا تقریباً خاتمہ کیا جا چکا ہے، صوبے میں 3نئے میڈیکل کالجز، 6نئی یونیورسٹیاں قائم کی جا رہی ہیں، تعلیم کابجٹ 4فیصد سے بڑھا کر 24فیصد کر دیا گیا ہے، بجلی کے بحران کے خاتمے کے لیے دو ٹرانسمیشن لائن مکمل ہو چکی ہیں جبکہ زمینداروں کو بجلی کی سبسڈی میں مزید 8ارب روپے کا اضافہ کیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے اقدامات اور سنجیدہ کوششوں سے بلوچستان نہ صرف پر امن ہوا بلکہ ترقی کی راہ پر گامزن ہو چکا ہے، ہم خدمت دیانتداری ،شفافیت اور عملی اقدامات پر یقین رکھتے ہیں نعروں سے بلوچستان نے بہت نقصان اٹھایا ہے، اجلاس سے چیئرمین ضلع کونسل خاران، صغیر بادینی، ضلعی صدر ولی خان کبدانی، نذر جان ایڈوکیٹ، نور بخش بلوچ، حاجی ظہیر، یونس بلوچ، حاجی عبدالظاہر اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔