|

وقتِ اشاعت :   October 3 – 2015

کوئٹہ: کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ نے کہا ہے کہ صوبے میں سول ملٹری کی کوئی تفریق موجود نہیں ہے جن لوگوں نے ہمیں گلے سے پکڑا تھا ان سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلئے طاقت کا استعمال کیا جبکہ بلوچستان کے عوام میں امن اور محبت کا پیغام پہنچایا صوبے میں وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے اگر ہم تعلیم ،امن و امان پر توجہ دیں تو بلوچستان مستقبل میں انتہائی کامیاب صوبہ ہوگا بلوچستان کے لوگوں کو چھوڑ کرجانے پر اداسی ہورہی ہے ۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کی رات صوبائی وزیرداخلہ میر سرفراز بگٹی کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے الوداعی عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔عشائیے سے مسلم لیگ(ن) کے صوبائی صدر و چیف آف جھالاوان و سینئر صوبائی وزیر نواب ثناء اللہ خان زہری ،صوبائی و زیرداخلہ میرسرفراز بگٹی،سیکرٹری داخلہ اکبر حسین درانی نے بھی خطاب کیاعشائیے میں گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی ،وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ ،اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع،صوبائی وزراء نواب ایاز جوگیزئی ،عبدالرحیم زیارت وال ،میر سرفراز ڈؤمکی،میراظہار حسین کھوسہ ،اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو،میر خالد لانگو،مشیر تعلیم سرداررضا محمدبڑیچ ،وزیراعلیٰ کے مشیر محمد خان لہڑی،آئی جی ایف سی میجر جنرل شیر افگن ،آئی جی پولیس عملش خان ،جی او سی 41ڈویژن میجر جنرل آفتاب ،ارکان اسمبلی میر عبدالکریم نوشیروانی ،پرنس علی بلوچ،انجینئر زمرک خان اچکزئی ،میر عاصم کرد گیلو،طاہر محمود،چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ ،چیمبر آف کامرس کے سابقہ صدر موسیٰ کاکڑ،بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین این ڈبلیو کوہلی،مسلم لیگ کی سینٹرل کمیٹی کے ممبرسیدال خان ناصر،ممتاز قبائلی و سیاسی رہنما غلام قادر بگٹی،قبائلی عمائدین ،وکلاء سمیت دیگر نے شرکت کی۔۔ لیفٹیننٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ نے کہا کہ مجھے ڈاکٹر مالک بلوچ اورانکی ٹیم کے ساتھ کولیشن میں کام کرنے کا موقع ملا سب سے زیادہ کام وزارت کھیل اور وزارت داخلہ کے ساتھ کیا وزارت کھیل کے ساتھ ملکر لوگوں میں امن اور محبت کا پیغام پہنچایا اور لوگوں کو احساس دلایا کہ ہم اور بلوچستان دونوں انکے ہیں جبکہ وزارت داخلہ کے ساتھ ملکران لوگوں سے چھٹکارا حاصل کیا جنہوں نے ہمیں گلے سے پکڑا تھا ہم نے کبھی بھی گولی اور ڈنڈے کے زور پر امن قائم کرنے کی کوشش نہیں کی جہاں ضروری تھا وہاں طاقت کااستعمال ضرور کیابلوچستان کے لوگوں نے ہماری محبت کا احترام کیا اور لڑنا چھوڑا انہیں بھی احساس ہوا کہ وہ غلط کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ میرے دل میں یہ بات آرہی ہے کہ میں بلوچستان کے لوگوں کو کیسے چھوڑ کرجاؤں گا میں آپ سب کیلئے بہت ادا س ہورہا ہوں جتنا رشتہ اور دوستی بلوچستان کے لوگ نبھاتے ہیں پورے ملک میں کوئی نہیں نبھاتا میں بلوچستان کے لوگوں کے انتہائی قریب رہوں گا۔ انہوں نے کہا کہ ایف سی ،پولیس ،لیویز کا مشکور ہوں کہ انہوں نے امن قائم کرنے میں ہمارا ساتھ دیا میں لڑائی ،جھگڑا چھوڑنے اور ہتھیار پھینکنے والوں کا خصوصی طور پر مشکور ہوں کیونکہ لڑائی چھوڑنا اور ہتھیار پھینکنا انتہائی مشکل کام ہے میں پر امید ہوں کہ لڑنے والے کی صفوں میں ہمارے جتنے بھائی اور بیٹے موجود ہیں وہ بھی ہتھیار پھینک کر پرامن زندگی گزارنے کا عہد کریں گے ہمارے دروازے اپنے بھائیوں اور بیٹوں کیلئے ہمیشہ کھلے ہیں ۔کمانڈر سدرن کمانڈ نے کہا کہ آج میں بلو چستان کے شہداء اور جتنے بھی لوگ وفات پاچکے ہیں انکی روح کے ایصال ثواب کیلئے کانسی اورہزارہ قبرستان بھی گیا کیونکہ میں انکا بھی وفادار ہوں نئے آنے والے کمانڈر کی موجودگی میں آپ کو میری کمی محسوس نہیں ہوگی اور میں آپ کے آس پاس ہی موجود رہوں گا۔ سینئر صوبائی وزیر نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا کہ آج سول ملٹری تعلقات میں جو بہتری آئی ہے بلوچستان میں اسکا سہرالیفٹیننٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ اور پاکستان میں جو بہتری ہے اسکا سہرا جنرل راحیل شریف کو جاتا ہے میں جب سے سیاست میں آیا ہوں اتنے بہترین سول ملٹری تعلقات کبھی نہیں دیکھے اگر ہم اپنے اختیارات اور دائرہ کار میں رہ کر کام کریں تو انشاء اللہ مستقبل میں بھی ایسے تعلقات رہیں گے اور ہم ملکر دشمن کے عزائم کو ناکام بنائیں گے لیفٹیننٹ جنرل ناصرخان جنجوعہ فوج سے تو ریٹائرڈ ہورہے ہیں لیکن وہ بلوچستان کے لوگوں کے دل سے کبھی ریٹائرڈ نہیں ہونگے۔صوبائی وزیرداخلہ میرسرفراز بگٹی نے کہا کہ لیفٹیننٹ جنرل ناصرخان جنجوعہ کے ساتھ کام کرنا میرے لئے باعث فخر ہے انہوں نے ہر موقع پر ہماری بات سنی اور مانی کبھی کبھار ہم جذبات میں بھی آجاتے تھے مگر انہوں نے ہمیشہ صبر و تحمل سے کام لیا اور ہماری بات کی قدر کی لیفٹیننٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ ہمیں ایک نیا وژن دیکر جارہے ہیں جس کیلئے ہم انکے شکر گزار ہیں صوبے میں امن و امان کے حوالے سے انکے اقدامات قابل تحسین ہیں بلوچستان کے لوگ ہمیشہ انہیں قدر کی نگاہ سے دیکھیں گے۔سیکرٹری داخلہ اکبر حسین درانی نے کہا کہ بلوچستان میں تین بڑی قوتیں جن میں ملک کو توڑنے والے ،بارڈر پار سے تحریکیں چلانے والے اور کالعدم مذہبی تنظیموں نے امن و امان خراب کرنے کی کوششیں کیں تاہم لیفٹیننٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ کی زیر نگرانی اور ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی قیادت اور رہنمائی میں ہم نے ملکر ان قوتوں کے خلاف کارروائی کی اوراس میں کافی حد تک کامیاب رہے بلوچستان میں امید کی کرن آئی ہے اسکا سہرگورنر بلوچستان اور ا ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی رہنمائی میں ہماری مشترکہ ٹیم ورک کا نتیجہ ہے لیفٹیننٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ میں لیڈر شپ تمام وسائل کو بروئے کارلانا اور اپنی انا کو پس پشت ڈال کر ملک اور صوبے کے وسیع مفادمیں کام کرنے کی خصوصیات موجود تھیں جن کے باعث صوبے میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔اس سے قبل گورنر بلوچستان ،وزیراعلیٰ بلوچستان ،سینئر صوبائی وزیر ،اسپیکر اورچیف سیکرٹری کی جانب سے کمانڈر سدرن کمانڈ کو تحائف دیئے گئے۔