کوئٹہ : گورنر پنجاب محمد رفیق رجوانہ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں تعلیم،صحت اور دیگر شعبوں کی ترقی کے لیے حکومت پنجاب کی جانب سے اعلان کردہ وعدوں پر عملدرآمد کو ہر صورت یقینی بنایا جائیگا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاؤس میں منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران کیا، جس میں وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کی جانب سے بلوچستان کے لیے اعلان کردہ ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ ، سینئر صوبائی وزیر نواب ثناء اللہ خان زہری، چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی و ترقیات نصیب اللہ خان بازئی، سیکریٹری سکینڈری تعلیم عبدالصبور کاکڑ، سیکریٹری ہائر ایجوکیشن غلام محمد صابر اور سیکریٹری صحت نورالحق بلوچ بھی شریک تھے، اجلاس میں کوئٹہ میں پنجاب حکومت کی جانب سے ادارہ امراض قلب کے قیام کے منصوبے جس کا سنگ بنیاد وزیر اعلیٰ پنجاب نے 2009میں رکھا تھا پر اب تک ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا،منصوبے کے لیے بولان میڈیکل کالج کے قریب اراضی صوبائی حکومت نے فراہم کی ہے، منصوبے کی فیزیبلٹی رپورٹ کی تیاری کے علاوہ حکومت پنجاب کی جانب سے فنڈز کا اجراء ہو چکا ہے اور اس پر رواں سال میں کام کا آغاز ہو جائے گا، اجلاس میں سیکریٹری صحت پنجاب اور سیکریٹری صحت بلوچستان پر مشتمل رابطہ کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا جو منصوبے پر عملدرآمد کی نگرانی کرے گی، اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ امراض قلب کا یہ ادارہ حکومت پنجاب کی جانب سے بلوچستان کے عوام کے لیے ایک گراں قدر تحفہ ہے، جس کے لیے ہم وزیر اعلیٰ پنجاب کے مشکور ہیں، انہوں نے اس بات کی ضرورت پر زور دیا کہ ادارے کی تکمیل کی مدت کے دوران ادارے کے ٹیکنیشنز اور نرسنگ اسٹاف کے لیے پنجاب میں تربیت کا اہتمام کیا جائے تاکہ وہ اس ہسپتال کے مکمل ہوتے ہی فرائض کی ادائیگی کے لیے تیار ہوں۔ گورنر پنجاب نے یقین دلایا کہ اس اہم منصوبے کی فوری تکمیل اور اسٹاف کی تربیت کو یقینی بنایا جائیگا۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے بلوچستان کے طلباء کے لیے قائم پنجاب انڈونمنٹ فنڈ کے تحت پنجاب کے مختلف سکولوں میں صوبے کے زیر تعلیم 400بچوں کی تعداد کو ایک ہزار تک بڑھانے پر اتفاق کیا گیا اور گورنر پنجاب نے یقین دلایا کہ وہ اس حوالے سے حکومت پنجاب سے بھرپور سفارش کریں گے، اجلاس میں آواران میں آنے والے زلزلے کے موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے ان کے دورہ آواران کے دوران آواران کے گریجویٹس اور پوسٹ گریجویٹس بیروزگار نوجوانوں کو پنجاب میں انٹرن شپ اور مختلف اداروں میں تربیت کی فراہمی کے اعلان پر عملدرآمد کا جائزہ بھی لیا گیا اور بتایا گیا کہ اس حوالے سے 550 نوجوانوں کی فہرست تیار کر کے حکومت پنجاب کو فراہم کر دی گئی ہے، جبکہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے آواران میں شمسی توانائی کے ذریعے 10میگا واٹ بجلی کے پیداواری پلانٹ کی فراہمی اور آواران کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال اور بنیادی مرکز صحت گشکورکی اپ گریڈیشن کے منصوبوں کے اعلانات پر عملدرآمد کے لیے فوری اقدامات کرنے پراتفاق کیا گیا، اجلاس میں گورنر پنجاب سے درخواست کی گئی کہ فیصل آباد اور راولپنڈی کی زرعی یونیورسٹیوں میں ایم فل اور پی ایچ ڈی میں بلوچستان کے زرعی گریجویٹس کے لیے نشستیں مختص کی جائیں تاکہ وہ وہاں سے اعلیٰ تعلیم حاصل کر کے صوبے میں زراعت کی ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کر سکیں، گورنر پنجاب نے یقین دلایا کہ وہ اس حوالے سے متعلقہ یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں سے بات کریں گے، گورنر پنجاب کو کوئٹہ میں پانی کی شدید قلت کے مسئلے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ اگر مسئلہ پر قابو نہ پایا گیا تو آئندہ چند برسوں میں صوبائی دارلحکومت میں پانی کا شدید بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے لہذا حکومت پنجاب کوئٹہ شہر کے گردو نواح میں ڈیمز کی تعمیر کے لیے مالی معاونت فراہم کرے، اجلاس میں وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے کوئٹہ شہر میں چار پارکوں کی تعمیر کے منصوبے پر پیش رفت کا جائزہ بھی لیا گیا اور بتایا گیا کہ ان پارکوں کے لیے اراضی مختص کر دی گئی ہے جبکہ پنجاب کے متعلقہ شعبے کے ماہرین نے منصوبے کا سروے کر کے اسے حتمی شکل دے دی ہے، گورنر پنجاب نے یقین دلایا کہ اس منصوبے پر بھی جلد عملدرآمد کیا جائیگا۔اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ صوبے کے عوام اور صوبائی حکومت بلوچستان کی ترقی بالخصوص تعلیم اور صحت کے شعبوں میں حکومت پنجاب کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے، آواران کے زلزلے کے موقع پر حکومت پنجاب نے متاثرین کی فوری مدد اور انہیں اشیاء خوردونوش اور دیگر سہولتوں کی فراہمی کے لیے بھرپور تعاون کیا جس سے زلزلہ متاثرین کی امداد و بحالی میں مدد ملی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم اس حوالے سے وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتہائی مشکور ہیں جو مشکل کی اس گھڑی میں فوری طورپر آواران پہنچے اور ہمارا حوصلہ بڑھایا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آواران اور کوئٹہ کے لیے وزیر اعلیٰ پنجاب کے اعلان کردہ ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد اور بلوچستان کے طلباء کے لیے پنجاب کے تعلیمی اداروں میں حصول علم کے مواقعوں میں اضافے سے دونوں صوبوں کے مابین تعلقات مزید مستحکم اور وسیع ہونگے۔اس موقع پر چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ نے بتایا کہ ان منصوبوں پر عملدرآمد کے حوالے سے دونوں صوبائی حکومتوں کے درمیان باہمی روابط قائم ہیں اور حکومت پنجاب اس ضمن میں بھرپور تعاون فراہم کر رہی ہے۔