|

وقتِ اشاعت :   October 7 – 2015

قلات: قلات میں گیس کی بندش حکمرانوں کیلئے سوالیہ نشان ہے قلات میں اندھیر نگری اور چوپٹ راج ہے گیس پریشر مکمل بند ہے مگر غریب صارفین کو ہزاروں روپے کا بل تھمایا جا رہا ہے غریب عوام سے ووٹ لے کر صوبائی اور قومی اسمبلیوں میں جا کر امیر سے امیر ترین رہے ہیں اور غریب دن بدن غریب ہوتا جا رہا ہے ان خیالات کا اظہار ہربوئی پریس کلب قلات میں میر مبارک خان محمد حسنی رکن مرکزی شوریٰ و جنرل سیکرٹری جمعیت علماء اسلام نظریاتی ضلع قلات کی سربراہی میں نیشنل پارٹی کے شعیب احمد مغل جمعیت علماء اسلام ف کے تحصیل امیر محمد نور فاروقی جماعت اسلامی کے رکن رحمت اللہ مینگل بی این پی کے وڈیرہ محمد رحیم مینگل بی ایس او کے یاسین بلوچ بی این پی عوامی کے حاجی غلام قادر عمرانی پی ٹی آئی یوتھ ونگ کے صدر ابراہیم سمالانی جنرل سیکرٹری ریاض احمد شاہوانی جے یو آئی نظریاتی عزیز آباد کے میر مہر بخش سمالانی کنوینئر جے ٹی آئی نظریاتی قلات حفیظ الرحمان عمرانی مسلم لیگ ن کے چیئرمین واحد پندرانی حبیب احمد سنی تحریک و دیگر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ثبوت کے طور پر بل ہے کہ ہم دنیا کو دکھانا چاہتے ہیں کہ گیس میٹر میں صرف ایک سال میں ایک یونٹ چلنے کا 80 ہزار سے زائد کا بل بھیجا گیا ہے اور اس کے علاوہ یہ صرف ایک گھر کے بل کا حال ہے تو قلات کے پانچ ہزار گھرانوں کا کیا حال ہو گا اسی کا اندازہ بخوبی لگایا جا سکتا ہے انہوں نے کہا کہ شہریوں نے گیسکے بیس بل پیش کئے جن کی مالیت انیس لاکھ ستائیس ہزار ایک سو دس روپے ہے ایک طرف گیس نہیں دوسری جانب بلوں نے پریشان کیا ہوا ہے حکام سے مطالبہ ہے کہ گیس غائب ہونے کا حل تلاش کیا جائے تاکہ گیس کی مکمل بحالی ممکن ہو سکے قلات کے عوام نے وزیر اعلیٰ سے گیس کی بحالی اور بجلی کے ساتھ گیس کی نئی لائن کے افتتاح کی توقع کی تھی وزیر اعلیٰ نے ڈھول اور چھاپ کا رقص ریکھ کر چیئرمین مونسپل کمیٹی کیلئے گاڑی کا اعلان کیا اور چلے گئے جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں قلات کے عوام کو گیس بجلی پانی اور ملازمت کی ضرورت ہے جو کہ ان کا بنیادی حق ہے جبکہ وزیراعلیٰ اور ان کی ٹیم نے بنیادی مسائل پر توجہ نہیں دی جو قلات کے عوام کی دل آزاری کے سوا کچھ نہیں انہوں نے کہا کہ ہم مختلف طریقوں سے اپنے عوام کے ان مسائل کے حل کیلئے آواز بلند کی ہے اب ہم اپنے علاقے کی گیس بجلی اور دیگر بنیادی مسائل کے مکمل حل تک کسی صورت خاموش نہیں بیٹھیں گے اور ہم قلات کے بعد کوئٹہ اور اسلام آباد سمیت عوامی نمائندوں کے گھروں کے سامنے احتجاجی کیمپ لگا کر گیس پریشر کی بحالی کا مطالبہ کریں گے انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے علاقہ سینیٹرز خصوصی طور پر بی بی روبینہ عرفان سے اپیل کرتے ہیں کہ خدارا گیس پریشر کی مکمل بحالی کیلئے اقدامات کریں