کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان کے خشک سالی سے متاثرہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ خشک سالی سے ہونے والے مو یشیوں اور دیگر نقصانات کے بارے میں فوری طور رپورٹ تیار کرکے صوبائی حکومت کو ارسال کی جائے ۔ وزیراعلیٰ بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے دوران ارکان اسمبلی کی طرف سے صوبے کے خشک سالی سے متاثرہ اضلاع کے بارے میں اُٹھائے گئے نکات کا جواب دے رہے تھے ۔اجلاس کی صدارت قائم مقام اسپیکر عبدالقدوس بزنجو نے کی۔وزیر اعلیٰ عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ اُنکے علم میں یہ بات لائی گئی تھی اور آج ارکان اسمبلی نے بھی اس کی تائید کی ہے کہ بعض اضلاع خشک سالی سے بہت بُر ی طرح متاثر ہو ئے ہیں اور ان اضلاع میں مال و مویشی کے ہلاک ہونے کی بھی اطلاعات ہیں اس لئے ڈی سیز کو ہدایت دے دی گئی ہیں کہ وہ فوری طور نقصانات کا تخمینہ لگاکر حکوومت کو ارسال کریں، وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے لائیو اسٹاک وجنگلات عبیداللہ بابت نے بھی ارکان ارکان کو یقین دہانی کر اتے ہوئے کہا کہ حکومت فوری طور پر ایک کمیٹی قائم کریگی جو خشک سالی سے متاثرہ اضلاع کا دورہ کر ے گی اور خشک سالی سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں رپورٹ تیار کر کے حکومت کو پیش کرے گی جس کے بعد حکومت متاثرہ اضلاع کے لوگوں کی مالی مدد کے بارے میں مناسب اقدامات کریگی ،اس سے پہلے توجہ دلاؤ نوٹس پر ارکان اسمبلی عبدالکریم نو شیروانی اور مجیب الرحمان محمد حسنی نے کہا کہ خاران اور واشک کے اضلاع میں گزشتہ چار سال سے بارش نہیں ہو ئی خشک سالی کے باعث دونوں اضلاع میں ہزاروں مو یشی ہلاک ہو چکے ہیں اور دونوں اضلاع کے مکین اب نقل مکانی پر مجبور ہو چکے ہیں اس لئے حکومت ترجیحی بنیادوں پر خشک سالی سے متاثرہ اضلاع کے لوگوں کی مدد کرے ، اجلاس کے دوران جے یوائی کی رکن اسمبلی شاہدہ رؤف نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ گورنر ہاؤس میں بلوچستان اسمبلی کی بارہ خواتین ارکان کی صدر مملکت ممنون حسین سے ملاقات کے موقع پر گورنر ہاؤس میں تعینات سیکور ٹی کے عملے نے مناسب برتاؤ نہیں کیا گیا جس پر انہوں نے احتجاج کیا وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے واقعہ پر خواتین ارکان اسمبلی سے معذرت کرتے ہوئے بتایا کہ صدر مملکت اور وزیر اعظم کی کو ئٹہ آمد کے بعد گورنر ہاؤس کی سیکورٹی وفاقی اداروں کی ذمہ داری ہو تی ہے لیکن وہ پھر بھی وہ اس مسئلہ کے حوالے سے گورنرہاؤس کے ذمہ داروں کے ساتھ بات کر یں گے ،اجلاس میں ارکان اسمبلی راحیلہ دُرانی ، لیاقت آغا اور دیگر نے پی ائی اے کے پائیلیٹو ں کی ہڑتال کے باعث نجی ائیر لائنز کے کر ایہ میں اضافے پر کھڑ ی تنقید کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ نجی ائیر لائنز کے خلاف کارروائی کی جائے ۔جس پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ نجی ائیر لائنز کے خلاف صوبائی حکومت کو کاروائی کا اختیار نہیں ہے تاہم پی ائی اے کے کر ایوں میں اضافے کے حوالے سے وہ پی آئی اے کے حکام سے بات کر ینگے ۔اجلاس میں گزشتہ تین روز کے دوران کانگو وائرس سے تین افراد کی ہلاکت کے حوالے سے رکن اسمبلی راحیلہ دُرانی نے صوبائی حکومت سے مناسب اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ۔ اجلاس کے دوران وقفہ سوالات بھی ہوا اور محکمہ صحت سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے گئے جس کے بعداجلاس جمعہ نو اکتوبر تک ملتوی کر دیا گیا۔